دنیا

افغانستان کی طالبان حکومت برکس اقتصادی فورم میں شمولیت کی خواہاں

ہمارے برکس ممالک کے ساتھ اچھے تجارتی روابط ہیں، ہم اپنے تعلقات کو وسعت بخشنے اور برکس کے اقتصادی فورمز میں شرکت کے خواہشمند ہیں، نائب ترجمان

افغان حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغانستان کی طالبان حکومت برکس اقتصادی فورم میں شمولیت کی خواہشمند ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل ابھرتی ہوئی معیشتوں کی سربراہی کانفرنس برکس کا انعقاد اس سال 22 سے 24 اکتوبر تک روشی شہر کازان میں ہو گا۔

افغان حکومت کے نائب ترجمان حمداللہ فطرت نے کہا کہ بڑے وسائل کے حامل ممالک اور دنیا کی سب سے بڑی معیشتیں بالخصوص روس، بھارت اور چین برکس فورم سے وابستہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فی الحال، ہمارے ان کے ساتھ اچھے اقتصادی تعلقات اور تجارتی روابط ہیں، ہم اپنے تعلقات کو وسعت بخشنے اور برکس کے اقتصادی فورمز میں شرکت کے خواہشمند ہیں۔

افغانستان میں اقتدار میں آئے تین سال سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود ابھی تک طالبان حکام کو کسی بھی ملک نے سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا ہے لیکن ان کے برکس ممالک بالخصوص چین اور روس کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔

حال ہی میں میں توسیع کرتے ہوئے ایران، متحدہ عرب امارات، مصر اور ایتھوپیا کو اس میں شامل کیا گیا ہے۔

طالبان حکومت کی اس خواہش کے حوالے سے برکس کی جانب سے تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

افغانستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بدھ کے روز اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس اجلاس میں شرکت کی دعوت کے حوالے سے ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔

چین اور روس دونوں نے افغانستان میں تجارتی منصوبوں میں سرمایہ کاری اور افغانستان میں داعش کے خلاف جنگ میں طالبان حکام کے ساتھ تعاون کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔