پاکستان

پشاور ہائیکورٹ نے مظفر گڑھ میں درج مقدمے میں جمشید دستی کی راہداری ضمانت منظور کرلی

جمشید دستی مظفر گڑھ سے قومی اسمبلی کے منتخب ممبر ہیں، ان کے خلاف بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا ہے، وکیل درخواست گزار
|

پشاور ہائی کورٹ نے پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں درج مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی 30 ستمبر تک راہداری ضمانت منظور کرلی۔

ڈان نیوز کے مطابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر جمشید دستی کے وکیل پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ جمشید دستی مظفر گڑھ سے قومی اسمبلی کے منتخب ممبر ہیں، ان کے خلاف مظفر گڑھ سٹی میں مقدمہ درج ہے، درخواست گزار کے خلاف بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

وکیل نے مزید کہا کہ درخواست گزار متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں لیکن انہیں گرفتاری کا خدشہ ہے۔

عدالت عالیہ پشاور نے جمشید دستی کو 30 ستمبر تک راہداری ضمانت دیتے ہوئے درخواست گزار کو مقررہ وقت میں متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ 29 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں درج مقدمے میں جمشید دستی کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

اس سے قبل 17 جولائی کو تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی گرفتاری کے لیے پولیس نے مظفرگڑھ میں ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا تھا لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

جمشید دستی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ تحریک انصاف میں شامل ہونے کے لیے بیان حلفی جمع کروانے پر مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔