طیب اردوان اسرائیل کے خلاف اسلامی اتحاد کے خواہاں
ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کو اسرائیل کی جانب سے توسیع پسندی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے خلاف اتحاد قائم کرنا چاہیے، غزہ پٹی پر گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران فوجی حملوں میں کم از کم 61 افراد شہید ہوگئے ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق طیب اردوان نے یہ تبصرہ فلسطینی اور ترک حکام کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ایک ترک نژاد امریکی خاتون کے قتل کے بعد دیے، مقتولہ جمعہ کو اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارے میں بستیوں کی توسیع کے خلاف احتجاج میں حصہ لے رہی تھیں۔
طیب اردوان نے استنبول کے قریب اسلامی اسکولوں کی ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں کہا کہ کہ اسرائیلی تکبر، اسرائیلی ڈاکوؤں اور اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کو روکنے کا واحد قدم اسلامی ممالک کا اتحاد ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ترکیہ نے مصر اور شام کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے جو حالیہ اقدامات اٹھائے ہیں ان کا مقصد توسیع پسندی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے خلاف یکجہتی کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ اس سے لبنان اور شام کو بھی خطرہ ہے۔
اسرائیلی فوج نے جمعے کے واقعے کے بعد کہا تھا کہ وہ خاتون غیر ملکی شہری کی گولی لگنے سے موت کے واقعے کی رپورٹس کا جائزہ لے رہی ہے، واقعے کی تفصیلات اور ان حالات کا جائزہ لیا جا رہا ہے جن میں اسے نشانہ بنایا گیا۔
غزہ میں 61 افراد شہید
دریں اثنا، مقامی طبی ماہرین نے ہفتے کو بتایا کہ فلسطینی غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 48 گھنٹوں کے دوران کم از کم 61 افراد شہید ہوگئے،
جنگ کے گیارہ ماہ گزرنے کے بعد، اب تک سفارت کاری کے متعدد دور تنازعات کے خاتمے اور غزہ میں قید اسرائیلی اور غیر ملکی قیدیوں کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی جیلوں میں بند بہت سے فلسطینیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچنے میں ناکام رہے ہیں۔
طبی ماہرین نے بتایا کہ جبالیہ شہری پناہ گزین کیمپ میں بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہ کے طور پر کام کرنے والے حلیمہ السعدیہ اسکول کے احاطے پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 8 افراد شہید اور 15 دیگر زخمی ہوئے۔
غزہ شہر میں ایک مکان پر حملے میں مزید 5 افراد شہید ہو گئے، فلسطینی ڈاکٹروں نے بتایا کہ بعد میں، اسرائیلی حملے میں عمرو ابن العاص اسکول میں 4 افراد شہید اور 25 دیگر زخمی ہوئے، جس میں غزہ شہر کے نواحی علاقے شیخ رضوان میں بے گھر خاندان بھی آباد ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ فضائی حملے میں کمپاؤنڈ میں ایک کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا گیا جو پہلے اسکول کے طور پر کام کرتا تھا، فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ہفتے کو غزہ پٹی میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 28 افراد شہید ہو چکے ہیں۔
حماس، داعش اور الفتح گروپوں کے مسلح ونگز کا کہنا ہے کہ انہوں نے غزہ شہر، وسطی علاقوں اور جنوب میں ٹینک شکن راکٹوں اور مارٹر بموں سے اسرائیلی فوجیوں کا مقابلہ کیا اور بعض واقعات میں ٹینکوں اور دیگر فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنانے کے لیے بموں سے دھماکا کیا۔
’مزید تفصیلی تجویز‘
دونوں متحارب فریق ایک دوسرے پر ثالثی کی ناکامی کا الزام لگاتے رہے، ثالثوں میں قطر، مصر اور امریکا بھی شامل ہیں، امریکا ایک نئی تجویز پیش کرنے کی تیاری کر رہا ہے، لیکن فریقین کے درمیان بڑے فرق کی وجہ سے پیش رفت کے امکانات معدوم نظر آتے ہیں۔
سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنس، چیف امریکی مذاکرات کار نے لندن میں ایک تقریب میں بتایا کہ آنے والے دنوں میں مزید تفصیلی تجویز پیش کی جائے گی۔
برنس نے لندن میں فنانشل ٹائمز کے ایک پروگرام میں برطانیہ کی ایم آئی 6 غیر ملکی جاسوسی ایجنسی کے سربراہ رچرڈ مور کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اگلے کچھ دنوں میں ہم یہ مزید تفصیلی تجویز پیش کریں گے، اور پھر ہم دیکھیں گے۔
ولیم برنس نے مزید بتایا کہ یہ سیاسی ارادے کا سوال ہے اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں اطراف کے رہنما تسلیم کریں گے کہ آخر وقت آ گیا ہے کہ کچھ مشکل انتخاب اور کچھ مشکل سمجھوتہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 90 فیصد پیراگراف پر اتفاق کیا گیا لیکن آخری 10 فیصد ہمیشہ مشکل ہوتے ہیں۔
ہفتے کوحماس کے سینیئر اہلکار حسام بدران نے کہا کہ گروپ نے کوئی نیا مطالبہ نہیں کیا ہے اور وہ 2 جولائی کو امریکا کی طرف سے پیش کی جانے والی تجویز پر کاربند ہے، انہوں نے الزام لگایا کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نئی شرائط لگا رہے ہیں جس سے جنگ ختم نہیں ہوگی۔