دنیا

ہمارے ڈرونز نے متعدد اہداف کو نشانہ بنایا لیکن دشمن اس پر خاموش ہے، حزب اللہ

ہم منصوبہ بندی کے مطابق حملہ کرنے میں کامیاب رہے، جان بوجھ کر شہریوں سمیت عوامی مقامات کو نشانہ بنانے سے گریز کیا، حسن نصراللہ

حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ ہم اپنے کمانڈر کی موت کا بدلہ لینے کے لیے کیے گئے راکٹ اور ڈرون حملوں کے اثرات کا جائزہ لینے کے بعد مزید حملے کریں گے، ہمارے ڈرونز نے متعدد اہداف کو نشانہ بنایا لیکن دشمن اس حوالے سے خاموش ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق حزب اللہ نے ایک ٹیلیویژن خطاب میں کہا کہ ہم منصوبہ بندی کے مطابق اپنا حملہ کرنے میں کامیاب رہے اور اسرائیلی فوج کی جانب سے حملے روکنے کے دعوے کی تردید کی۔

حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان ڈرونز اور راکٹوں کا تبادلہ ہوا جو غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک دونوں کے درمیان ہونے والی سب سے بڑی محاذ آرائی ہے۔

فائرنگ کے تبادلے کے تقریباً 12 گھنٹے بعد گفتگو کرتے ہوئے حسن نصراللہ نے کہا کہ ہم نے جان بوجھ کر شہریوں یا تل ابیب ایئرپورٹ سمیت عوامی مقامات کو نشانہ بنانے سے گریز کیا۔

انہوں نے کہا کہ گروپ کا اصل ہدف اسرائیلی سرزمین کے اندر تقریباً 110 کلومیٹر دور واقع ملٹری انٹیلی جنس کا اڈہ تھا۔

حزب اللہ کے کمانڈر نے مزید کہا کہ گروپ آپریشن کے نتائج کا جائزہ لے گا اور اگر اس حملے کے نتائج ناکافی ثابت ہوئے تو پھر ہم ایک اور بار جواب دینے کا حق رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حزب اللہ نے ڈرون حملے سے پہلے اسرائیل کے آئرن ڈوم ڈیفنس کی توجہ ہٹانے کے لیے 300 سے زیادہ کاتیوشا راکٹ کامیابی سے داغے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد کیے گئے حملوں میں متعدد ڈرونز نے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا لیکن دشمن اس حوالے سے خاموش ہے۔

حسن نصراللہ نے کہا کہ حزب اللہ نے کسی بڑے حملے کی منصوبہ بندی نہیں کی تھی اور ہزاروں میزائل تباہ کرنے کے اسرائیلی فوج کے بیانات کو مسترد کردیا۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حزب اللہ ہماری تنصیبات پر حملہ کرنے میں ناکام رہی اور ہم تصدیق کر سکتے ہیں کہ گلیلوٹ اڈے پر کوئی حملہ نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ حزب اللہ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ اب تک دشمن کے ٹھکانوں کی طرف لانچ کیے گئے کاتیوشا راکٹوں کی تعداد 320 سے زیادہ ہے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ حزب اللہ نے گولان ہائٹس سمیت 11 اسرائیلی اڈوں اور بیرکوں کو نشانہ بنایا۔