دنیا

امریکی صدارتی انتخاب: نائب صدر کے عہدے کے لیے ٹم والز کا انتخاب

مینیسوٹا کے گورنر ٹِم والز نومبر میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں کاملا ہیرس کے ہمراہ ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف الیکشن لڑیں گے۔

امریکی کی نائب صدر اور صدر کے عہدے کی امیدوار کاملا ہیرس نے منگل کو مینیسوٹا کے گورنر ٹِم والز کو نائب صدر کے عہدے کے لیے منتخب کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ٹم والز کو نومبر میں ہونے والے الیکشن کے لیے دیگر ڈیموکریٹک سیاستدانوں کے ساتھ شارٹ لسٹ کیا گیا تھا جہاں کاملا ہیرس اور ٹم والز الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ سے نبرد آزما ہوں گے۔

کاملا ہیرس اگر منتخب ہو جاتی ہیں تو وہ تاریخ رقم کرتے ہوئے ناصرف ملک کی پہلی خاتون صدر بن جائیں گی بلکہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی سیاہ فام اور جنوبی ایشیائی خاتون ہوں گی تاہم 5 نومبر کو الیکشن سے قبل ان کے پاس بہت کم وقت ہے۔

ٹم والز کے انتخاب کی اطلاع پہلی بار سی این این نے منگل کو علی الصبح دی تھی۔

اس بات کی پہلے سے توقع تھی کہ ٹکٹ میں توازن کو برقرار رکھتے ہوئے کاملا ہیرس ایک سفید فام شخص کا انتخاب کریں گی بالخصوص ایک ایسا ڈیموکریٹ سیاستدان جو ریپبلکنز کے حملوں کا مقابلہ کرنے میں مدد کر سکتا ہو۔

ٹم والز ان تمام صفات پر پورا اترتے ہیں اور بھنگ کو قانونی حیثیت دینے اور کارکنوں کے تحفظات میں اضافے جیسی مقبول ڈیموکریٹک پالیسیوں کی حمایت کرنے کے بعد اب وہ ووٹرز سے الیکشن میں ووٹ کی اپیل کریں گے۔

یہ جوڑی فوری طور پر انتخابی مہم کا آغاز کرے گی اور پنسلوینیا میں منگل سے ان کی پانچ روزہ مہم کا آغاز ہوگا۔

واضح رہے کہ ذہنی صحت اور قابلیت پر بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر جو بائیڈن صدارتی مہم میں صدر کے عہدے سے دستبردار ہو گئے تھے اور انہوں نے اس عہدے کے لیے کاملا ہیرس کی حمایت کی تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی مہم میں سوشل میڈیا پر بائیڈن پر واضح برتری حاصل تھی لیکن 59سالہ کاملا ہیرس نے اس عہدے کے لیے نامزد ہوتے ہی اس برتری کا خاتمہ کرتے ہوئے ٹرمپ پر غلبہ پا لیا تھا۔

یونیورسٹی آف میساچوسس ایمہرسٹ کی جانب سے پیر کو جاری کردہ صدارتی پول کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق کاملا ہیرس کو ٹرمپ پر 43 کے مقابلے میں 46 فیصد کی برتری حاصل ہے۔