تہران: اسمٰعیل ہنیہ کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
سابق فلسطینی وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کی نماز جنازہ تہران میں ادا کردی گئی، جس میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔
حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کی نماز جنازہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پڑھائی، نماز جنازہ تہران یونیورسٹی میں ادا کی گئی جس میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق اسمٰعیل ہنیہ کو جمعہ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا، اسمٰعیل ہنیہ پر تہران میں ان کی رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا، وہ ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے ایران میں موجود تھے۔
برطانوی نشریاتی ادارے میں شائع رپورٹ کے مطابق سعودی میڈیا الحدث نے کہا ہے کہ حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ کی تہران میں رہائش گاہ کو مقامی وقت کے مطابق رات 2:00 بجے کے قریبایک گائیڈڈ میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا، یہ حملہ بزدلانہ کارروائی ہے، جس کا بدلہ لیں گے۔
اسمٰیل ہنیہ کون تھے؟
اسمٰعیل ہنیہ 1980 کی دہائی میں حماس میں شامل ہوئے، وہ 2006 میں وہ فلسطینی اتھارٹی کے وزیرِ اعظم نامزد ہوئے تھے۔
فلسطین کے سابق وزیراعظم اسمٰعیل ہنیہ حماس کے سیاسی سربراہ اور حماس کے پولیٹیکل بیورو کے چیئرمین تھے، 2017 میں انہیں خالد مشعال کی جگہ حماس کا سیاسی سربراہ مقرر کیا گیا۔
اسمٰعیل ہنیہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں رہائش پذیر تھے، جس کی وجہ سے وہ غزہ کی ناکہ بندی کے دوران سفری پابندیوں سے محفوظ تھے، یہی وجہ ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات میں اہم کردار ادا کررہے تھے، جب کہ وہ حماس کے اتحادی ایران سے بھی بات چیت کررہے تھے۔