دنیا

لبنان میں نئی فوجی مہم ’غیر متوقع نتائج‘ کا باعث بن سکتی ہے، ایران نے اسرائیل کو خبردار کردیا

صہیونی حکومت کا کوئی بھی جاہلانہ اقدام خطے میں عدم استحکام، عدم تحفظ اور جنگ کا دائرہ وسیع کرنے کا باعث بن سکتا ہے، ایرانی وزارت خارجہ

ایران نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ لبنان میں کوئی بھی نئی فوجی مہم ’غیر متوقع نتائج‘ کا باعث بن سکتی ہے۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے تہران کی حمایت یافتہ حزب اللہ پر اسرائیل کے زیر قبضہ گولان ہائٹس پر مہلک راکٹ حملہ کا الزام لگایا گیا ہے جس میں بچوں سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا کہ صہیونی حکومت کا کوئی بھی جاہلانہ اقدام خطے میں عدم استحکام، عدم تحفظ اور جنگ کا دائرہ وسیع کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اسرائیل خود ایسے اقدام کے غیر متوقع نتائج اور ردعمل کا ذمہ دار ہوگا۔

جبکہ حزب اللہ نے راکٹ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اتوار کو کہا کہ حزب اللہ نے ایک راکٹ حملہ کر کے ’تمام ریڈ لائنز عبور کر لی ہیں‘۔

وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ ہفتے کو حزب اللہ نے تمام ریڈ لائنز عبور کرلی، یہ ایک فوج نہیں ہے جو دوسری فوج سے لڑ رہی ہے، بلکہ یہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے جو جان بوجھ کر شہریوں پر گولی چلا رہی ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے اتوار کو لبنان سے راکٹ فائر کرنے کے بعد ’دشمن کے ساتھ سختی سے نمٹنے‘ کا عہد کیا ہے۔

گولان ہائٹس پر واقع مجدل شمس گاؤں پر حملے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سیکیورٹی کابینہ کا اجلاس بلانے کے لیے اپنا دورہ امریکا مختصر کر کے وطن واپس آگئے ہیں۔