دنیا

سینیٹر جو مینشن کا کمالا ہیرس کے مقابل صدارتی انتخاب کی دوڑ میں حصہ لینے پر غور

سینیٹر جو منشن مئی میں اپنی پارٹی رجسٹریشن تبدیلی کرکے آزاد سینیٹر بنے تھے، وہ کمالا ہیرس کے مدمقابل انتخاب لڑنے پر غور کر رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آزاد امریکی سینیٹر جو مینشن ایک بار پھر ڈیموکریٹک پارٹی میں شمولیت اختیار کرکے امریکی صدارتی انتخاب کی دوڑ کا حصہ بننے پر غور کررہے ہیں۔

ترک خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے صدارتی دوڑ سے دستبرداری کے اعلان سے قبل جو مینشن نے جو بائیڈن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ انتخابات میں صدارتی امیدوار کی حیثیت سے کھڑے نہ ہوں اور ساتھ ہی جو مینشن نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کے طور پر نائب صدر کمالا ہیرس کی نامزدگی کی حمایت کی تھی۔

متعلقہ ذرائع بتاتے ہیں کہ جو مینشن جو مئی میں اپنی پارٹی رجسٹریشن تبدیلی کرکے آزاد سینیٹر بنے تھے، کمالا ہیرس کے مدمقابل انتخاب لڑنے پر غور کررہے ہیں۔

27 جون کو صدارتی مباحثے میں اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خراب کارکردگی کے بعد سے جو بائیڈن کی صدارتی امیدوار کی حیثیت سے نامزدگی پر کئی سوالات اٹھ رہے تھے۔

مسلسل دباؤ کے بعد 81 سالہ امریکی صدر جو بائیڈن نے سوشل میڈیا پر اپنا بیان جاری کیا جس میں انہوں نے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کو اپنی زندگی کا ’سب سے بڑا اعزاز‘ قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا، ’میرا ارادہ ایک بار پھر صدر منتخب ہونا تھا لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ میری جماعت اور میرے ملک کے مفاد میں بہتر ہوگا کہ میں دستبردار ہوں جاؤں اور اپنی بقیہ مدت صدارت میں اپنی صدارتی ذمہ داریاں سرانجام دینے پر اپنی تمام تر توجہ مرکوز کروں‘۔

بائیڈن دستبردار، کیا امریکا میں 1968 کی تاریخ دہرائی جانے والی ہے؟

بائیڈن کی دستبرداری کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا بیان دیا؟

اسرائیلی فورسز کے غزہ میں حملے جاری، مزید 64 فلسطینی شہید