مودی آج تیسری مدت کیلئے بطور وزیر اعظم حلف اٹھائیں گے، تقریب میں متعدد سربراہان مملکت مدعو
نریندرمودی آج تیسری مدت کے لیے وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، حلف برداری کی تقریب میں سری لنکا، مالدیپ، بنگلہ دیش سمیت متعدد ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے (اے ایف پی) کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اتوار کو مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے حلف تیسری مدت کے لیے وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
تقریب حلف برداری مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے راشٹر پتی بھون (ایوان صدر) میں ہوگی،بھارت کی صدر دروپدی مرمو مودی سے وزارت عظمیٰ کا حلف لیں گی، جب کہ تقریب میں ان کی 30 رکنی کابینہ بھی حلف اٹھائے گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ، سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے کے علاوہ بھوٹان، نیپال اور مالدیپ کے سربراہان مملکت بھی شریک ہوں گے، تقریب حلف برداری میں غیر ملکی وفود سمیت 8000 مہمان شریک ہوں گے۔
مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی ماضی کے برعکس 2024 کے لوک سبھا کے انتخابات میں سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی، جس کی وجہ سے اس بار حکومت سازی کے لیے انہیں حکومتی اتحاد پر انحصار کرنا پڑے گا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے 2019 کے لوک سبھا کے انتخابات میں 303 نشستیں حاصل کی تھیں لیکن حالیہ انتخابات میں وہ 240 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی، 272 کی سادہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے مودی کو 15 رکنی اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کا سہارا لینا پڑے گا۔
دو روز قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اتحاد، نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے قانون سازوں کی جانب سے نریندر مودی کو باضابطہ طور پر تیسری بار وزیراعظم نامزد کیا گیا، اجلاس میں نریندر مودی کو متفقہ طور پر این ڈی اے اور بی جے پی کا لیڈر منتخب کیا گیا، مودی کو بی جے پی پارلیمانی بورڈ کا لیڈر بھی منتخب کیا گیا، جس کے بعد بھارتی صدر دروپدی مرمو نے مودی کو حکومت سازی کی دعوت دی۔
خیال رہے کہ مودی کی نئی حکومت کا قیام بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں جنتا دل (یونائیٹڈ) اور چندرا بابو نائیڈو کی زیر قیادت تیلگو دیشم پارٹی کی حمایت پر منحصر ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی کی اتحادی جماعتیں، خاص طور پر تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور جنتا دل (یونائیٹڈ) ایوان زیریں میں اسپیکر کے عہدے پر نظریں جمائے ہوئے ہیں، جب کہ بی جے پی 4 اہم وزارتیں اپنے پاس رکھے گی جن میں وزارت خارجہ، دفاع، داخلہ اور خزانہ شامل ہیں۔
تاہم نریندر مودی کی پارٹی نے یہ ظاہر نہیں کیا ہے کہ اتحادی ارکان کو ان کی حمایت حاصل کرنے کے لیے کیا رعایتیں دی گئی ہیں لیکن کئی بڑی جماعتیں اہم وزارت کے قلمدان مانگ رہی ہیں۔
دوسری جانب ، بھارتی سیاسی جماعت کانگریس نے پارٹی رہنما راہول گاندھی کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نامزد کردیا ہے۔