دنیا

اسرائیل کے غزہ پر فضائی اور زمینی حملے جاری، 50 فلسطینی شہید

حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر تعطل کا شکار مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہیں، اسرائیل

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر تباہ کن فضائی حملوں کا سلسلہ جاری ہے، صیہونی فوج نے کہا کہ وہ جنگ کو روکنے کے لیے حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر تعطل کا شکار مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی اور رائٹرز کے مطابق صحت کے حکام اور حماس میڈیا نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ میں فضائی اور زمینی بمباری میں کم از کم 50 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دو فضائی حملوں میں صرف غزہ میں 15 بچوں سمیت 26 افراد شہید ہوئے۔

ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے بتایا کہ الدراج کے علاقے میں 16 افراد شہید اور ایک مسجد کے احاطے میں 10 افراد شہید ہوئے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

غزہ کے جبالیہ اور رفح میں بھی شدید بمباری ہوئی جہاں حماس نے کہا کہ انہوں نے اسرائیلی فوجیوں پر مارٹر گولے برسائے ہیں۔

اسرائیل اور اس کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے کیونکہ تین یورپی ممالک نے بدھ کے روز فلسطین کو بطور ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

نیتن یاہو نے حماس کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے تاہم اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے کہا کہ اسرائیل یرغمالیوں کی واپسی کے لیے مذاکرات جاری رکھے گا۔

امریکا، مصری اور قطری ثالثوں پر مشتمل جنگ بندی کے مذاکرات کا پچھلا دور اس ماہ کے اوائل میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کے جنوبی شہر رفح پر حملے کے فوراً بعد ختم ہو گیا تھا۔