دنیا

جنگ، بارود، اپنوں کی جدائی اور فاقہ کشی: فلسطینیوں نے عید کیسے منائی؟

فلسطینیوں نے اسرائیلی فوجیوں کے کڑے پہروں اور پابندیوں کے باجود مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نماز ادا کی۔

دنیا بھر کی طرح مظلوم فلسطینیوں نے بھی 10 اپریل کو عید الفطر منائی لیکن اس بار وہاں عید کے رنگ پھیکے دکھائی دیے۔

اسرائیلی جارحیت، جنگ، بارود، اپنوں کو کھونے کا درد، فاقہ کشی اور بمباری سے زخمی ہونے والے اہل خانہ کے زخموں کو دیکھتے ہوئے فلسطینیوں نے عید الفطر خاموشی سے منائی۔

عید الفطر کے موقع پر بھی زیادہ تر فلسطینی خورراک، پانی اور ادویات کی تلاش میں رہے، کچھ نے خیموں میں ملنے والی امداد پر ہی عید کا دن گزارا۔

کم سن بچوں کو ٹوٹے کھلونے اور تھوڑی سی کھانے کی چیزیں ملیں تو انہوں نے انہیں غنیمت سمجھ کر عید الفطر منائی اور اسرائیلی بمباری سے تباہ سڑکوں پر کھیلتے دکھائی دیے۔

زیادہ تر فلسطینیوں نے ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہونے والی مسجدوں اور عمارتوں کے احاطے میں چھوٹے چھوٹے اجتماعات منعقد کرکے نماز عید ادا کی۔

اپنوں کی جدائی، جنگ اور فاقہ کشی کے باوجود فلسطینیوں کے حوصلے پست نہ ہوئے اور درجنوں فلسطینیوں نے اسرائیلی فوجیوں کے کڑے پہروں اور پابندیوں کے باجود مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نماز ادا کی۔

زیادہ تر فلسطینیوں نے محلوں اور سڑکوں پر عید نماز کے چھوٹے چھوٹے اجتماعات کیے اور تباہ شدہ عمارتوں کے ملبوں کے درمیان نماز کی ادائیگی کی۔

اسرائیلی بمباری اور جارحیت کی وجہ سے اس بار فلسطین میں عید الفطر کے روایتی رنگ اور خوشیاں نظر نہیں آئیں اور لوگ خوراک کی تلاش کے لیے پریشان رہے۔

عید الفطر کے موقع پر پاکستان سمیت دنیا کے تمام ممالک میں مسلمانوں نے فلسطینیوں کے لیے خصوصی طور پر دعائیں بھی کیں۔