بائیڈن نے حماس پر دباؤ ڈالنے کیلئے مصر اور قطری رہنماؤں کو خط لکھ دیا
امریکی صدر جوبائیڈن نے یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر حماس پر دباؤ بڑھانے کے لیے مصر اور قطری رہنماؤں کو خط لکھ دیا، دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ میں مزید 54 فلسطینیوں شہید کردیے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے مصری اور قطری رہنماؤں سے حماس کو اسرائیل کے ساتھ معاہدے پر راضی کرنے میں مدد کی درخواست کرنے کے لیے خط بھیج دیا۔
امریکا، مصر اور قطر غزہ میں عارضی جنگ بندی اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے حماس کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کئی ہفتوں سے خفیہ مزاکرات کررہی ہے۔
وائٹ ہاؤس نے اس سے قبل کہا تھا کہ مذاکرات رواں ہفتے کے آخر میں قاہرہ میں ہوں گے، لیکن بیان میں امریکی دعوے کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ مذاکرات میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر بل برنز ، موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنیا، قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمان الثانی اور مصری انٹیلی جنس چیف عباس کامل بھی شریک ہوں گے۔
یاد رہے کہ بائیڈن نے جمعرات کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ ایک فون کال کے ذریعے واضح کیا تھا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے پر ممکن کوشش کی جائے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ وہ شمالی غزہ میں کراسنگ کے ذریعے ’عارضی‘ امداد کی ترسیل کی اجازت دے گا، اس اقدام کو اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے ناکافی قرار دیا ہے۔
7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 ہزار 91 فلسطینی شہید اور 75 ہزار 750 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔
احتجاج/ریلیاں
دوسری جانب فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دنیا کے کئی ممالک میں اسرائیلی مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔
لندن میں یوم القدس کے موقع پر فلسطینیوں کے حامی سڑکوں پر نکل آئے اور اقوام عالم سے اسرائیلی بربریت روکنے کا مطالبہ کیا۔
شام کے دارالحکومت دمشق میں یوم القدس پر ہزاروں افراد نے سڑکوں پر نکل پر غم و غصے کا اظہار کیا، ایران اور اردن میں بھی ریلیاں نکالی گئی۔
یمن کے دارالحکومت صنعا میں ہزاروں افراد نے احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے فلسطینیوں پر مظالم ناقابل برداشت قرار دیا، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے یوم القدس کے موقع پر خطاب میں کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی شکست کے آثار نمایاں ہورہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ نیتن یاہو حماس کو کبھی ختم نہیں کرسکتا، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے ایرانی قونصل خانے پر حملے کے خلاف جوابی کارروائی کو ناگزیر قرار دیدیا ۔