افطار پارٹی کرنے پر بھارتی الیکشن کمیشن کا مسلمان منتظم کو نوٹس
بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر منگلور کی روڈ پر افطار پارٹی کا انعقاد کرنے پر الیکشن کمیشن نے مسلمان منتظم کو ضوابط کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کردیا۔
بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق مسلمان منتظم ابوبکر نے منگلور کی معروف سڑک پر علاقہ مکینوں اور مستحق افراد کے لیے افطاری کا انتظام کیا تھا۔
مسلمان سیاست دان کی جانب سے سڑک کی ایک طرف کرسیاں اور ٹیبل سجا کر افطاری کا انتظام کیا گیا تھا اور ٹریفک کو کچھ وقت کے لیے روڈ کا دوسرا حصہ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
مسلمان سیاست دان کی جانب سے روڈ پر افطار پارٹی کا بندوبست کیے جانے پر لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے افطار پارٹی کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ روڈ پر ایسی پارٹیوں کا انتظام کیوں کیا جا رہا ہے؟
صارفین کی جانب سے افطار پارٹی کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کیے جانے کے بعد الیکشن کمیشن نے منتظم ابوبکر کو نوٹس بھیجتے ہوئے انہیں ضوابط کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ انتخابات کے دوران عوامی مقامات پر اس طرح کی تقریبات کا انعقاد نہیں کیا جا سکتا، ایسی پارٹیوں اور تقریبات کے لیے ہالز اور میدان موجود ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کا آغاز رواں ماہ 19 اپریل سے ہوگا جو مختلف مراحل میں یکم جون 2024 تک جاری رہے گا۔
بھارت میں دنیا کے سب سے بڑے انتخابات ہوتے ہیں، جہاں 90 کروڑ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
اس بار لوک سبھا کے انتخابات تقریبا ڈیڑھ ماہ تک 14 مختلف مراحل میں پایہ تکمیل کو پہنچیں گے اور پہلے دن کی پولنگ 19 اپریل کو ہوگی جب کہ آخری پولنگ یکم جون کو ہوگی، جس کے بعد انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
مجموعی طور پر بھارت کی 36 ریاستوں اور مرکزی حکومت کے ماتحت علاقوں میں پولنگ ہوگی اور پہلے مرحلے میں سب سے زیادہ 19 ریاستوں اور علاقوں میں پولنگ ہوگی۔
وہاں انتخابات کا پہلا مرحلہ 19 اپریل، دوسرا 26 اپریل، تیسرا مرحلہ 7 مئی، چوتھا مرحلہ 13 مئی، پانچواں مرحلہ 20 مئی، چھٹا مرحلہ 25 مئی اور ساتواں مرحلہ یکم جون کو ہوگا۔
بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق 15 لاکھ پولنگ ورکرز کے ساتھ ملک بھر میں 10 لاکھ سے زائد پولنگ اسٹیشنز ہوں گے۔