غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کرگئی
7 اکتوبر 2023کے بعد غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں اس وقت قحط کی صورتحال ہے، خوراک کی قلت اور بھوک کے باعث بچوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔
غزہ میں ہونے والی ہلاکتوں کے اعدادوشمار غزہ کی وزارت صحت جاری کرتی ہے جو حماس کے زیر انتظام کام کرتی ہے، وزارت کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30 ہزار 35 افراد شہید اور 70 ہزار 457 زخمی ہو چکے ہیں۔
جبکہ 7 اکتوبر کے حملوں سے اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔
اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز شمالی غزہ میں امدادی ٹرکوں کے طرف امداد حاصل کرنے کے لیے جانے والے کم از کم 112 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں جبکہ 760 زخمی ہیں۔
غزہ شہر کے جنوب مغرب میں واقع ساحلی سڑک پر آنے والے امدادی ٹرکوں کو ہجوم نے گھیر لیا تھا اور اس وقت وہاں اسرائیلی ٹینک بھی موجود تھے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انھوں نے ہجوم کو خبردار کرنے کے لیے فائرنگ کی لیکن قافلے کو نشانہ نہیں بنایا۔ کچھ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے براہِ راست ان پر فائرنگ کی۔
حماس نے اسرائیل کے ساتھ تمام مذاکرات روکنے کی دھمکی دیتے ہوئے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی حملہ جنگی جرم قرار دے دیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ امداد کے منتظر فلسطینیوں پر حملوں کی تحقیقات جاری ہیں اور اس حوالے سے جواب کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں گے۔
دوسری جانب فرانسیسی صدر نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل سے غزہ میں شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے کا مطالبہ کردیا ۔ْاس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے رفح پر زمینی حملے کی دھمکی دی ہے، جہاں تقریباً 1.5 ملین لوگ آباد ہیں، جن میں سے زیادہ تر جنگ سے بے گھر ہوکر یہاں پناہ لے رہے ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے سوشل میڈیا پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’خوفناک تشدد اور مصائب‘ کو ختم ہونا چاہیے۔