پاکستان

عدت کے دوران نکاح کیس: گواہان کے بیانات قلمبند نہ کرنے کے حکم میں 31 جنوری تک توسیع

اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاور مانیکا کے وکیل کی حکم امتناع ختم کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سماعت 31 جنوری تک ملتوی کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف عدت کے دوران نکاح کیس میں گواہان کے بیانات قلمبند کرنے سے روکنے سے متعلق حکم امتناع میں 31 جنوری تک توسیع کر دی۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کی، عمران خان کی جانب سے عثمان ریاض گل و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ سلمان اکرم راجا نہیں ہیں تو اس کیس کو اگلے ہفتے کے لیے رکھ لیتے ہیں؟

خاور فرید مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے استدعا کی کہ اس پر حکم امتناع کو ختم کریں، حکم امتناع اگر ختم نہیں کیا جاتا تو سماعت کل تک کے لیے ملتوی کریں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ کوئی جلدی نہیں، اگلے ہفتے تک لے جاتے ہیں۔

دریں اثنا عدالت نے رضوان عباسی کی حکم امتناع ختم کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سماعت 31 جنوری تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ 16 جنوری کو غیر شرعی نکاح کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کر دی گئی تھی۔

19 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کو عمران خان اور بشری بی بی کی عدت کے دوران نکاح کیس میں گواہان کے بیانات قلمبند کرنے سے روکتے ہوئے خاور مانیکا کو 25 جنوری (آج) کے لیے نوٹس جاری کردیا تھا۔

اسلام آباد میں دھرنے کو استعمال کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی، جان اچکزئی

بٹر چکن کا اصل موجد کون ہے؟ بھارتی عدالت میں جنگ چھڑ گئی

عالمی عدالت اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کے کیس پر فیصلہ کل سنائے گی