دنیا

امریکا اور برطانیہ نے حوثیوں کے خلاف حملوں کو حق دفاع قرار دے دیا

ضرورت پڑنے پر مزید فوجی کارروائی کا حکم دینے سے ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے، امریکی صدر جو بائیڈن

امریکا اور برطانیہ نے یمن میں حوثیوں کے خلاف حملوں کو دفاع کا حق قرار دے دیا، امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ حملوں کا مقصد حوثیوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ بحیرہ احمر میں حوثیوں کے مزید حملوں کوبرداشت نہیں کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ رات گئے امریکا اور برطانیہ نے یمن کے دارالحکومت صنعا، بندرگاہی شہر حدیدہ اور شمالی شہر سعدہ سمیت مختلف شہروں میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے تھے، حملوں میں ٹام ہاک میزائلوں کا بھی استعمال کیا گیا جس کے بعد کئی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی۔

ان حملوں کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے موقف اختیار کیا کہ ضرورت پڑنے پر وہ مزید فوجی کارروائی کا حکم دینے سے ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’میری ہدایت پر امریکی فوجی دستوں نے برطانیہ کے ساتھ مل کر (آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا اور ہالینڈ کی حمایت بھی حاصل تھی) یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر کامیابی سے حملے کیے۔‘

انہوں نے کہا کہ ان حملوں میں ’تاریخ میں پہلی بار اینٹی شپ بیلسٹک میزائلوں کا استعمال بھی شامل ہے۔‘

یمن میں حوثیوں کے خلاف حملوں کو دفاع کا حق قرار دیتے ہوئے امریکی صدر نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ حملوں کا مقصد حوثیوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ بحیرہ احمر میں حوثیوں کے مزید حملوں کوبرداشت نہیں کیا جائے گا۔

دوسری جانب برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے بتایا کہ عالمی برادری کی جانب سے بار بار انتباہ کے باوجود حوثیوں نے بحیرہ احمر میں حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، امریکا کےساتھ مل کر اپنے دفاع میں مناسب کارروائی کی ہے، حملوں کا مقصد جہازوں کی حفاظت یقینی بنانا اور حوثیوں کی کارروائیوں کو روکنا ہے۔

دوسری جانب سعودی عرب نے یمن پر امریکی و برطانوی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے متعدد مقامات پرامریکا اور برطانیہ کے فضائی حملوں پر گہری تشویش ہے۔

یمن میں امریکا اور برطانیہ کے فضائی حملے، سعودی عرب کا اظہار تشویش

یمن کے حوثیوں کا بحیرہ احمر میں امریکی جہاز پر حملہ

بحیرہ احمر میں امریکی ہیلی کاپٹر پر حملہ، جوابی کارروائی میں 10حوثی مارے گئے