دنیا

غزہ پر اسرائیلی حملے مسلسل جاری، 36 ہسپتالوں میں سے صرف 8 جزوی طور پر فعال

ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت مستقل بند نہ ہونے تک قیدیوں کے تبادلے کے لیے کوئی بھی بات چیت نہیں کی جائے گی، حماس

غزہ پر اسرائیلی فورسز کی بمباری مسلسل جاری ہے، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا ہے کہ غزہ کی سب سے بڑی طبی مرکز الشفا ہسپتال میں دوبارہ کام شروع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن صورتحال اب بھی ناقابل یقین حد تک پیچیدہ ہے۔

انہوں نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ الشفا ہسپتال میں اس وقت کسی حد تک ٹراما اسٹیبلائزیشن اور ڈائیلاسز سپورٹ کی سہولت فراہم کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہسپتال میں سرجری ابھی ممکن نہیں ہے، مریضوں کو خون چڑھانے کے لیے خون کی بوتلیں بھی موجود نہیں ہیں، بےشمار مریضوں کی مسلسل دیکھ بھال کرنے کے لیے عملہ بھی ناکافی ہے۔

سربراہ عالمی ادرہ صحت نے مزید بتایا کہ غزہ کے 36 ہسپتالوں میں سے صرف 8 جزوی طور پر فعال ہیں، غذائی قلت میں تیزی سے اضافے کے سبب بھی تشویش بڑھ رہی ہے، بھوک کی شدت میں اضافہ بھی صحت کے لیے ایک شدید خطرہ ہے۔

غزہ کا کمال عدوان ہسپتال بلڈوزر سے تباہ کردیا گیا

اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ کی پٹی میں واقع کمال عدوان ہسپتال بھی تباہ کردیا۔

عینی شاہدین اور وزارت صحت کے مطابق ہسپتال کو تباہ کرنے کے لیے اسرائیلی فورسز کی جانب سے بلڈوزر کا استعمال کیا گیا۔

ہسپتال کا بنیادی انفرااسٹرکچر بڑی حد تک تباہ ہو چکا ہے، ہسپتال کی راہداری میں پناہ لینے والے افراد بھی ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے، ملبے سے تقریباً 20 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔

دیر البلاح پر اسرائیلی حملوں میں 12 افراد جاں بحق

غزہ پر اسرائیل مسلسل حملے جاری رکھے ہوئے ہے کیونکہ اس کے رہنما حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا شکار ہیں۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وسطی شہر دیر البلاح پر اسرائیلی حملوں میں 12 افراد جاں بحق ہوگئے۔

عینی شاہدین نے غزہ میں واقع دوسرے شہر خان یونس کے مشرق میں بنی سہیلہ کی جنوبی میونسپلٹی پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے فضائی حملے اور بمباری کی بھی اطلاع دی۔

جارحیت رکنے تک کسی قسم کے مذاکرات کیلئے تیار نہیں، حماس

حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک کہ ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت مستقل بند نہ ہو جائے اُس وقت تک قیدیوں کے تبادلے کے لیے کوئی بھی بات چیت نہیں کی جائے گی۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق بیان میں مزید کہا گیا کہ حماس نے جنگ بندی کے لیے مذاکرات میں شامل تمام ثالثوں کو اس مؤقف سے آگاہ کردیا ہے۔

مصر کے 2 سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی حکام اب جنگ بندی اور حماس کے زیرِ حراست فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کے لیے زیادہ رضامند دکھائی دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیلی بمباری اور زمینی کارروائیوں میں 18 ہزار 787 فلسطینی جاں بحق اور 50 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں اب تک لاپتا ہیں۔

انتخابات 2024: ریٹرننگ اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کی ٹریننگ دوبارہ شروع

پرتھ ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 360 رنز سے شکست دے دی

لیبیا: تارکین وطن کی کشتی کو حادثہ، 61 افراد ڈوب گئے