پاکستان

9 مئی کے مقدمے میں اسد قیصر کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت مردان نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی کو 4 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
|

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت مردان نے 9 مئی کے پرتشدد واقعات سے متعلق ایک مقدمے میں قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اسد قیصر کا مزید 5 دن کا جسمانی ریمانڈ دینے کی پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 4 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی کو ڈسٹرکٹ سیشن جج مردان کی عدالت میں پیش کیا گیا، گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد چارسدہ میں درج 9 مئی سے متعلق مقدمے میں انہیں دوبارہ گرفتارکر لیا گیا تھا۔

دوران سماعت چارسدہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کا پانچ دن کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے اسد قیصر کو 4 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے احکامات جاری کردیے۔

عدالت نے 9 مئ کو توڑ پھوڑ کے الزامات میں اسد قیصر کو 29 نومبر کو اگلی پیشی پر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

اسد قیصر کا پارٹی حامیوں پر قانونی جدوجہد جاری رکھنے پر زور

اپنی گرفتاری کے بعد اسد قیصر نے سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں پی ٹی آئی کے حامیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی قانونی جدوجہد جاری رکھیں اور آئندہ عام انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کا ہدف اپنے سامنے رکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے پاکستانی بھائیوں سے کہتا ہوں کہ آپ کو ڈرنا نہیں چاہیے، ہم قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ الیکشن کا وقت ہے، یہ کوشش کریں گے کہ ہمیں دوسری طرف لے کر جائیں لیکن ہم قانون کی حدود میں رہتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اسد قیصر نے کہا کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ پاکستان کو آئین اور قانون کے مطابق چلائیں، تمام سیاسی جماعتوں کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ ہونی چاہیے۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے طور پر ان کے تقرر کا فیصلہ ہو چکا لیکن امید ہے کہ عوام ایسے بیانیے کو شکست دے گی اور پی ٹی آئی کو ووٹ دے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سینئر اسپیشل جج بابر علی خان نے 80 ہزار روپے کے دو مچلکوں کے عوض اسد قیصر کی ضمانت منظور کی تھی، صوابی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے رہنما پی ٹی آئی پر صوابی کے گجو خان میڈیکل کالج میں آلات کی خریداری پر مالی بے ضابطگیوں کا الزام عائد کیا تھا۔

تاہم صوابی جیل سے رہائی کے بعد چارسدہ اور صوابی پولیس کی مشترکہ ٹیم نے مرغوز صوابی سے انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا اور سربراہ پی ٹی آئی عمران خان کی کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد 9 مئی کو ہونے والے ملک گیر پُرتشدد مظاہروں کے دوران پشاور-اسلام آباد موٹروے پر چارسدہ ٹول پلازہ پر توڑ پھوڑ میں ان کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کا حوالہ دیا۔

ڈپٹی سپرٹنڈنٹ آف پولیس (ہیڈکوارٹرز) جواد خان نے ڈان کو بتایا تھا کہ اسد قیصر کو چارسدہ پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی کے بھائی وحید خان نے انکشاف کیا تھا کہ اسد قیصر کو جمعہ (آج) کو مردان میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہونا ہے۔

خیال رہے کہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی و رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر کو 3 نومبر کو ان کی رہائش گاہ پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ خیبر پختونخوا اور اسلام آباد پولیس نے مشترکہ طور پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا تھا۔

اسد قیصر نے پشاور ہائی کورٹ میں پیٹیشن بھی دائر کی تھی کہ حکومت کو حکم دیا جائے کہ ان کے خلاف جتنے بھی زیر التوا کیس ہیں، ان کی تفصیلات فراہم کی جائیں تاکہ وہ ریلیف کے لیے متعلقہ عدالتوں سے رجوع کر سکیں۔

گزر بسر کے لیے ’بُلبلے‘ بنایا، جسے ڈیڑھ لاکھ روپے میں بیچا، نبیل ظفر

آسٹریلیا 208 رنز کے دفاع میں ناکام، بھارت پہلے ٹی20 میں 2 وکٹوں سے کامیاب

امریکا نے سکھ رہنما کے قتل کی سازش پر بھارت سے وضاحت طلب کرلی