لائف اسٹائل

غزہ کے اسکول اور ہسپتالوں میں اسرائیلی بمباری پر فاطمہ بھٹو سمیت دیگر شخصیات کا اظہارِ برہمی

گزشتہ رات اسرائیل کی قابض فوج نے غزہ پٹی میں القدس ہسپتال کے ارد گرد بمباری کےچند منٹ بعد ہی الشفا ہسپتال کے گیٹ پر بمباری کی تھی۔

گزشتہ رات اسرائیلی فورسز کی جانب سے شمالی غزہ میں اسکول اور الشفا ہسپتال کے باہر ایمبولینس پر گولہ باری سے 20 سے زائد افراد مارے گئے، جس کے بعد نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی, فاطمہ بھٹو سمیت دیگر شخصیات نے اسرائیلی جارحیت پر غم اور غصے کا اظہار کیا ہے۔

گزشتہ رات اسرائیل کی قابض فوج نے غزہ پٹی میں القدس ہسپتال کے ارد گرد بمباری کےچند منٹ بعد ہی الشفا ہسپتال کے گیٹ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں فسطینی جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

اسرائیل کی قابض فوج کی جانب سے غزہ کے اسکول اور ہسپتال پر بمباری کرنے اور آئے روز بچوں کو نشانہ بنانے پر پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کو اندھا دھند حملے ختم کرنے چاہیے جن کی وجہ سے ہزاروں معصوم فلسطینی بچوں اور خاندانوں کی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

انہوں نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت بچوں اور اسکولوں کو کبھی بھی نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔

ملالہ یوسف زئی نے اپنی ٹوئٹ میں ایک بار پھر سیز فائر کا مطالبہ بھی کیا۔

سماجی کارکن فاطمہ بھٹو نے کہا کہ یہ نسل کشی ہے جس میں امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو اربوں ڈالرز اور ہتھیاروں سے فنڈز فراہم کیے، اسرائیل ہسپتالوں کو نشانہ بنارہا ہے اور امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن سے مصافحہ کررہا ہے، امریکا کی نائب صدر کملا حارث تصاویر کے لیے پوز دے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام لوگوں کا متحد ہونے کا نتیجہ بڑے پیمانے پر لوگوں کی موت اور خوف ہے۔

اس کے علاوہ اداکار عثمان خالد بٹ نے اسرائیل پر سخت تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے ہسپتالوں کو نشانہ بنایا، کیا وہاں حماس کے جنگجو تھے؟ انہوں نے پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا، کیا وہاں بھی حماس کے جنگجو تھے؟ انہوں نے بیکری، مساجد، گرجا گھروں، ایمبولنس، پناہ گاہیں اور اسکولوں کو نشانہ بنایا، کیا وہاں بھی حماس کے جنگجو تھے؟

عثمان خالد بٹ نے دعویٰ کیا کہ غزہ کے 35 میں سے 16 ہسپتال اب کام نہیں کر رہے ہیں، 13 ہسپالوں کو انخلا کا حکم دیا گیا ہے، ان کے آس پاس کے علاقوں میں مسلسل ٹارگٹ حملے جاری ہیں، ایمبولینس پر حملے ہو رہے ہیں۔’

اداکار نے لکھا کہ ہم صرف نسل کشی ہوتے دیکھ سکتے ہیں، ہم بے حس ہوچکے ہیں۔

اداکارہ اشنا شاہ نے بھی غزہ میں جاری بمباری اور نسل کشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مداحوں سے وعدہ کیا کہ وہ چاہے جتنی بھی ہار مان لیں لیکن وہ سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو غزہ میں جاری تباہی پر آگاہ کرتی رہیں گی۔

اداکارہ ارمینہ خان نے لکھا کہ غزہ کی نسل کشی دیکھ کر بہت خوفزدہ ہوگئی ہوں، میں بھی ایک ماں ہوں اور یہ ویڈیوز ایک ڈراؤنے خواب کی طرح ہیں، میں سوچ بھی نہیں سکتی کہ فلسطینی والدین پر کیا گزر رہی ہے۔

فلسطینوں سے اظہار یکجہتی کیلئے 25 عرب فنکاروں کا گانا ریلیز

فلسطین پر کھل کر بات کریں یا ڈرامائی باتیں اپنے پاس رکھیں، ارمینہ خان کا شنیرا اکرم کو مشورہ

’کوفیہ‘ اسکارف فلسطینیوں کیلئے مزاحمت کی علامت کیسے بنا؟