’روزانہ موت کی دھمکیاں ملتی ہیں‘، امریکی ماڈل بیلا حدید نے حماس-اسرائیل تنازع پر خاموشی توڑ دی
فلسطینی نژاد امریکی سُپر ماڈل بیلا حدید نے فلسطین میں جاری انسانی بحران اور اسرائیلی بربریت پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے لوگوں سے ’انسانیت اور ہمدردی‘ کے دفاع کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطینیوں کے حق میں کھل کر اپنے مؤقف کا اظہار کرنے والی سُپر ماڈل بیلا حدید (جن کے والد فلسطینی ہیں) کو ماضی میں بھی غزہ کے لوگوں کے لیے آواز اٹھانے پر شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔
کئی دہائیوں سے اسرائیلی فورسز کے ظلم کے شکار فلسطینی شہری گزشتہ تین ہفتے سے انتہائی مشکل زندگی بسر کر رہے ہیں، 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اچانک اسرائیلی قصبے پر حملہ کرنے کے بعد اسرائیلی فورسز غزہ پر مسلسل بمباری کر رہی ہیں جس کے نتیجے میں 7 ہزار سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔
گزشتہ 21 روز سے غزہ میں جاری تباہی پر بیلا حدید نے کوئی بیان جاری نہیں کیا تھا البتہ ان کی بہن (سُپر ماڈل) جی جی حدید نے اسرائیل اور فلسطین میں معصوم بچوں اور انسانی جانوں کے ضیاع پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سیز فائر کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم بیلا حدید کی طویل خاموشی پر ان کے مداح انہیں تنقید کا بھی نشانہ بنا رہے تھے، لیکن اب انہوں نے اس تنازع پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے مداحوں سے معافی بھی مانگی ہے۔
انہوں نے انسٹاگرام پر طویل تحریر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ ’مجھے میری خاموشی کے لیے معاف کریں، پچھلے دو ہفتے ناقابل یقین حد تک پیچیدہ اور تکلیف دہ رہے تھے جن کو بیان کرنے کے لیے میں الفاظ ڈھونڈ رہی تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میرے پاس کہنے کے لیے بہت کچھ ہے، لیکن آج کے لیے میں مختصر سی بات کہنا چاہوں گی‘۔
سُپر ماڈل نے لکھا کہ ’مجھے روزانہ سینکڑوں مرتبہ جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوتی ہیں، میرا فون نمبر لیک ہو گیا ہے اور میری فیملی کو بھی خطرہ ہے، لیکن اب میں مزید خاموش نہیں بیٹھ سکتی، خوف ایک آپشن نہیں ہے، فلسطین بالخصوص غزہ کے عوام اور بچے ہماری خاموشی کے متحمل نہیں ہو سکتے، ہم نہیں بلکہ غزہ کے لوگ بہادر ہیں۔‘
بیلا حدید نے لکھا کہ جو کچھ فلسطینیوں کے ساتھ ہورہا ہے اسے دیکھ کر میرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے، میں ان تمام ماؤں کے غم میں برابر کی شریک ہوں جنہوں نے غزہ میں اپنے بچے اور پیاروں کو کھو دیا، میں ان اسرائیلی خاندانوں کے غم میں شریک ہوں جنہیں 7 اکتوبر کے بعد کے حالات کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ہمیں عالمی رہنماؤں پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے، غزہ کے لوگوں کو فوری ضروری امداد فراہم کریں، میں انسانیت کے ساتھ کھڑی ہوں۔