سائنس و ٹیکنالوجی

اسرائیلی فوج کی نقل و حرکت چھپانے کیلئے گوگل اور ایپل نے میپس میں ٹریفک دکھانا بند کردی

اسرائیلی فوج کی جانب سے 7 اکتوبر سے غزہ پر مسلسل بمباری جاری ہے، جس دوران 5 ہزار کے قریب فلسطینی افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنیز ایپل اور گوگل نے اسرائیلی فوج کی نقل و حرکت چھپانے کے لیے میپس میں ٹریفک کی صورت حال دکھانا بند کردی۔

اسرائیل کی جانب سے رواں ماہ 7 اکتوبر سے فلسطین پر اس وقت سے حملے جاری ہیں، جب حماس نے اسرائیلیوں پر حملے کیے تھے۔

جوابی حملوں کے دوران اسرائیلی فوج کی جانب سے 7 اکتوبر سے غزہ پر مسلسل بمباری جاری ہے، جس دوران 5 ہزار کے قریب فلسطینی افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جس میں سے تین تہائی تعداد کم سن بچوں کی ہے۔

غزہ پر حملوں کی نقل و حرکت کو چھپانے یا محدود رکھنے کے لیے اسرائیلی حکومت نے ایپل اور گوگل کو میپس میں ٹریفک کی نقل و حرکت دکھانے کو بند کرنے کی اپیل کی تھی۔

جس کے بعد اب دونوں کمپنیز نے اسرائیل اور غزہ میں ہر طرح کی ٹریفک کی صورت حال دکھانا بند کردیا۔

امریکی اخبار ’بلوم برگ‘ کے مطابق اسرائیلی وزارت دفاع کی درخواست پر گوگل نے اسرائیل اور غزہ میں براہ راست ٹریفک کی صورت حال کو بند کرنے کی تصدیق کی۔

ترجمان کے مطابق اگرچہ براہ راست ٹریفک کی صورت حال نہیں دکھائی جا رہی تاہم صارفین میپس کے ذریعے لوکیشن دیکھ سکتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی محکمہ دفاع نے کمپنیز کو درخواست کی تھی کہ اسرائیلی فوج کی نقل و حرکت کو چھپانے کے لیے میپس میں ٹریفک کی صورت حال دکھانا بند کی جائے۔

گوگل کی طرح ایپل کی جانب سے بھی میپس میں ٹریف کی صورت حال نہیں دکھائی جا رہی۔

دونوں کمپنیز کی جانب سے خصوصی طور پر اسرائیل اور غزہ میں براہ راست ٹریفک کی صورت حال نہیں بتائی جا رہی، تاہم وہاں پر لوکیشن معلوم کرنے کے لیے میپس کی سروس بحال ہے۔

فلسطین تنازع: ٹک ٹاک، فیس بک اور یوٹیوب نے لاکھوں ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں

فلسطین کے حق میں پوسٹ کرنے پر انسٹاگرام اکاؤنٹس کو’شیڈو بین’ کیے جانے کا انکشاف

فلسطینی شہریوں کے اکاؤنٹ کے بائیو میں ’دہشت گرد‘ لکھنے پر انسٹاگرام نے معافی مانگ لی