کھیل

رضوان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر آسٹریلوی کپتان نے بھارتی صحافی کی بولتی بند کردی

پریس کانفرنس کے دوران بھارتی صحافی نے محمد رضوان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ رضوان نے اپنی جیت ’حماس‘ کے نام کی ہے۔

گزشتہ روز بھارتی صحافی نے پریس کانفرنس کے دوران آسٹریلوی کپتان سے پاکستانی بلے باز محمد رضوان کا غزہ کے لوگوں سے اظہارِ یکجہتی کے بیان کو توڑ مروڑ پیش کرکے سوال کیا جس پر پیٹ کمنز نے صحافی کے سوال کو نظر انداز کردیا۔

یاد رہے کہ 10 اکتوبر کو پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر اور بلے باز محمد رضوان نے سری لنکا کے خلاف شاندار جیت فلسطینیوں کے نام کی تھی، انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ وہ اپنی ’شاندار اننگز غزہ کے بہن بھائیوں کے نام کرتے ہیں‘۔

تاہم گزشتہ روز آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز کی پریس کانفرنس کے دوران بھارتی صحافی نے محمد رضوان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ رضوان نے اپنی جیت ’حماس‘ کے نام کی ہے۔

بھارتی صحافی نے آسٹریلوی کپتان سے سوال پوچھا کہ ’پہلے مکی آرتھر نے کچھ متنازع بیان دیا، پھر ہم نے دیکھا کہ محمد رضوان نے ایک متنازع بیان دیا جس میں وہ اپنی فتح حماس کے نام کررہے ہیں، کیا آپ کو لگتا ہے کہ کرکٹ کے میدان میں یہ سب ضروری ہے؟‘

جس پر پیٹ کمنز نے جواب دیا کہ ’مجھے آدھی بات سمجھ آئی ہے، میرا اس حوالے سے کوئی خاص خیال نہیں ہے، مجھے ان کی کرکٹ پسند ہے۔‘

بھارتی صحافی کے سوال کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس پر صارفین بھارتی صحافی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یوٹیوبر شہزاد غیاث نے لکھا کہ ’ایسے فضول سوال پر اس صحافی کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، رضوان نے اپنی جیت غزہ کے عوام کے نام کی تھی لیکن صحافی نے انہیں حماس کے مترادف قرار دیا، صحافی کا سوال نہ صرف غلط ہے بلکہ گمراہ کن بھی ہے۔‘

ہارون نے لکھا کہ ’اگر بی سی سی آئی سنجیدہ بورڈ ہے تو رضوان کی ٹوئٹ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر صحافی کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، صحافی کی یہ حرکت بہت شرمناک ہے‘۔

سونالی نے لکھا کہ ’سوال کرنے سے پہلے ان کا جائزہ کیوں نہیں لیا جاتا اور حقائق کی جانچ پڑتال کیوں نہیں کی جاتی؟ اسی کی وجہ سے بہت سارے لوگوں کو ورلڈ کپ کی وہ خوشی نہیں ہے جو ہونی چاہیے۔‘

یاد رہے کہ قبل ازیں دیگر پاکستانی کرکٹرز نے ایک ساتھ سوشل میڈیا پر فلسطین کے پرچم کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے غزہ کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

آل راؤنڈر شاداب خان، افتخار احمد، اسامہ میر، حارث رؤف، محمد عامر، امام الحق سمیت دیگر نے فلسطین کے پرچم پوسٹ کیے تھے۔

پاکستان آج اپنا چوتھا میچ بھارت کے شہر بنگلورو میں آسٹریلیا کے خلاف کھیل رہا ہے۔

پاکستان کے بقیہ میچز کا شیڈول

23 اکتوبر - چنئی میں پاکستان بمقابلہ افغانستان

27 اکتوبر - چنئی میں پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ

31 اکتوبر - کولکتہ میں پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش

4 نومبر - بنگلورو میں پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ

11 نومبر - کولکتہ میں پاکستان بمقابلہ انگلینڈ

آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے لیے پاکستانی اسکواڈ

بابر اعظم، عبداللہ شفیق، فخر زمان، امام الحق، افتخار احمد، محمد رضوان، شاداب خان، محمد نواز، اسامہ میر، حارث رؤف، ایم وسیم جونیئر، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی، سعود شکیل، سلمان علی آغا

رزیور پلیئرز: محمد حارث، ابرار احمد، زمان خان

محمد رضوان کی غزہ سے متعلق ٹوئٹ: پاکستانیوں نے بھارتی صحافی کو آڑے ہاتھوں لے لیا

’کبھی کریمپ ہوتا ہے کبھی اداکاری‘، میچ کے بعد محمد رضوان کا تبصرہ، ویڈیو وائرل

ورلڈکپ: پاکستانی کرکٹرز کا اظہار یکجہتی، سوشل میڈیا پر فلسطینی پرچم پوسٹ کردیے