کھیل

بھارت میں قومی ٹیم کے ساتھ ’نامناسب رویہ‘ اپنانے پر پی سی بی کی آئی سی سی کو شکایت

پاکستانی شائقین کے لیے ویزا پالیسی کی عدم موجودگی کے حوالے سے آئی سی سی کے ساتھ 'باضابطہ احتجاج' بھی رجسٹر کرایا گیا ہے، کرکٹ بورڈ
|

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھارتی ریاست احمد آباد میں گزشتہ ہفتے پاک ۔ بھارت ورلڈ کپ میچ کے دوران قومی اسکواڈ کے ساتھ ’نامناسب رویے‘ پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے پاس شکایت درج کرادی ہے۔

14 اکتوبر کو بھارت نے پاکستان کو سات وکٹوں سے شکست دے کر 50 اوورز کے ورلڈ کپ میں گرین شرٹس سے ناقابل شکست رہنے کا اپنا ریکارڈ برقرار رکھا تھا۔

میچ میں پاکستان کی بیٹنگ لائن پوری طرح لڑکھڑا گئی تھی اور قومی ٹیم 43ویں اوور میں 191 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔

پاکستانی کھلاڑیوں کو مزید ہراساں کرنے کے لیے اسٹیڈیم کے اناؤنسر اور تماشائیوں کی جانب سے بھارت کے حق میں شدید نعرے بازی کی گئی اور ایسا ہی معاملہ اسٹیڈیم میں موسیقی بجانے کے وقت ہوا۔

جب قومی ٹیم نے میدان میں قدم رکھا تو خاص طور پر اس وقت شدید نعرے بازی کی گئی جب کپتان بابر اعظم ٹاس میں بول رہے تھے۔

اسی طرح سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر زیر گردش ایک ویڈیو میں دیکھا گیا کہ جب محمد رضوان آؤٹ ہونے کے بعد پویلین کی طرف واپس جا رہے تھے تو گراؤنڈ میں موجود بھارتی شائقین نے جارحانہ انداز میں ان کے سامنے ’جے شری رام‘ کے نعرے لگائے۔

ویزا حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد پاکستانی شائقین کو مؤثر طور پر گراؤنڈ سے دور رکھا گیا تھا جس کی وجہ سے شائقین میں نیلی شرٹس پہلے صرف بھارتی شہری ہی موجود تھے۔

میچ کے بعد پریس کانفرنس میں قومی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر اپنے آپ کو ’کڑوا سچ‘ بولنے سے روک نہ پائے اور انہوں نے جو متعصبانہ ماحول محسوس کیا اس کا ذکر کیا۔

مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ’تلخ حقیقت بتاؤں تو یہ آئی سی سی کا ایونٹ لگا ہی نہیں، یہ ایک دو طرفہ سیریز کی طرح لگ رہا تھا اور یہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے ایونٹ کی طرح تھا۔‘

تنقید کا جواب دیتے ہوئے آئی سی سی کے سربراہ نے ایک روز قبل کہا تھا کہ وہ پراعتماد ہیں کہ بھارت ورلڈ کپ کا ’شاندارا‘ انعقاد کرے گا۔

تاہم آج جاری ہونے والے بیان میں پی سی بی نے کہا کہ اس نے میچ کے دوران کھلاڑیوں کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنے کے حوالے سے آئی سی سی کی گورننگ باڈی کو شکایت درج کرائی ہے۔

بورڈ نے کہا کہ پاکستانی صحافیوں کے لیے ویزوں میں تاخیر اور پاکستانی شائقین کے لیے ویزا پالیسی کی عدم موجودگی کے حوالے سے آئی سی سی کے ساتھ ’باضابطہ احتجاج‘ بھی رجسٹر کرایا گیا ہے۔

تاہم مسلسل تاخیر اور پی سی بی کی جانب سے بار بار خدشات اٹھانے کے بعد بالآخر پاکستانی صحافیوں کو گزشتہ ہفتے ورلڈ کپ کی کوریج کے لیے ویزے موصول ہوگئے۔

تاہم مداحوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے اور ویزا درخواست کے مراکز اور بھارتی ہائی کمیشن کے درمیان اس حوالے سے کسی طرح کی کوئی خط و کتابت نہیں ہوئی۔

قبل ازیں پی سی بی نے سیکریٹری خارجہ سے رابطہ کرتے ہوئے ورلڈ کپ کے لیے بھارت جانے کے خواہشمند پاکستانی شائقین کے ویزوں میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

شکارپور میں پولیس و رینجرز کی کارروائی، ایس ایچ او سمیت 5 مغوی بازیاب

غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری، عالمی رہنماؤں کا جنگ بندی کا مطالبہ

آرمی چیف کی تمام غیرقانونی تارکین وطن کی باحفاظت واپسی یقینی بنانے کی ہدایت