ورلڈکپ: ولیمسن اور مچل کی عمدہ بیٹنگ، بنگلہ دیش کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 8 وکٹوں سے شکست
ورلڈ کپ 2023 میں نیوزی لینڈ نے اپنے تیسرے میچ میں لوکی فرگیوسن کی شاندار باؤلنگ کے ساتھ ساتھ کپتان کین ولیمسن اور ڈیرل مچل کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت بنگلہ دیش کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر عالمی کپ میں لگاتار تیسری کامیابی حاصل کر لی۔
بھارت کے شہر چنئی کے ایم اے چدم برم اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر بنگلہ دیش کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
ٹاس جیت کر بنگلہ دیش کو پہلے بیٹنگ دینے کا فیصلہ میچ کی پہلی ہی گیند پر اس وقت درست ثابت ہوا جب ٹرینٹ بولٹ نے لٹن داس کو چلتا کر دیا۔
تنزید حسن اور مہدی حسن نے اسکور 40 تک پہنچایا ہی تھا کہ لوکی فرگوسن نے تنزید کی 16 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
اسکور ابھی 56 تک ہی پہنچا تھا کہ بنگلہ دیش کو دوہرا جھٹکا لگا اور 30 رنز بنانے والے مہدی کے ساتھ ساتھ نجم الحسین شانتو بھی پویلین لوٹ گئے۔
56 رنز پر 4 وکٹیں گرنے کے بعد وکٹ پر مشفیق اور شکیب پر مبنی بنگلہ دیش کی سب سے تجربہ کار جوڑی کی آمد ہوئی اور دونوں نے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے اسکور آگے بڑھانا شروع کیا۔
دونوں نے پانچویں وکٹ کے لیے 96 رنز کی ساجھے داری بنا کر اپنی ٹیم کی پوزیشن مستحکم کردی لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت نیوزی لینڈ کے لیے مزید خطرناک ثابت ہوتی، فرگوسن نے اپنی ٹیم کو ایک اور اہم کامیابی دلاتے ہوئے 40 رنز بنانے والے بنگلہ دیشی کپتان شکیب کا کام تمام کردیا۔
مشفیق نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے نصف سنچری مکمل کی لیکن 66 رنز بنانے والے بلے باز کو میٹ ہنری نے بولڈ کر کے بنگلہ دیش کے بڑے اسکور کی امیدوں پر پانی پھیر دیا جبکہ توحید ہری دوئے بھی 13 رنزبنا کر چلتے بنے۔
مشفیق آؤٹ ہوئے تو اننگز کے 15 اوورز سے زائد کا کھیل اب بھی باقی تھا اور اس مرحلے پر محموداللہ نے اپنے تمام تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے مکمل 50 اوورز کھیلنے کی ذمہ داری اٹھائی۔
انہوں نے پہلے تسکین احمد کے ساتھ آٹھویں وکٹ کے لیے 40 رنز جوڑے اور پھر 41 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کی 245 رنز کے مجموعے تک رسائی یقینی بنائی۔
بنگلہ دیش کی ٹیم اختتامی اوورز میں تیز رفتاری سے بیٹنگ نہ کر سکی لیکن وہ 50 اوورز کھیلنے میں کامیاب رہی اور 9 وکٹوں کے نقصان پر 245 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے لوکی فرگوسن تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ میٹ ہنری اور ٹرینٹ بولٹ نے دو، دو وکٹیں لیں۔
ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کو بھی ابتدا میں ہی نقصان اٹھانا پڑا اور رچن رویندرا صرف 9 رنز بنانے کے بعد مستفیض الرحمٰن کی وکٹ بن گئے۔
اس کے بعد ڈیون کونوے کا ساتھ دینے ایونٹ کا پہلا میچ کھیلنے والے کین ولیمسن آئے اور دونوں نے مشکل وقت میں جم کر بیٹنگ کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 70 رنز جوڑے۔
92 کے مجموعی اسکور پر کونوے 45 رنز بنانے کے بعد شکیب الحسن کا شکار بن گئے، نیوزی لینڈ نے فیصلے کے خلاف ریویو بھی لیا لیکن یہ کوشش بھی کونوے کو آؤٹ ہونے سے نہ بچا سکی۔
ولیمسن دوسرے اینڈ سے ڈٹے رہے اور ان کا ساتھ دینے ڈیرل مچل آئے جنہوں نے پہلی ہی گیند پر شکیب کو چھکا جڑ کر اپنے خطرناک عزائم ظاہر کردیے۔
ولیمسن اور مچل نے تیسری وکٹ کے لیے 108 رنز کی ساجھے داری بنائی اور اس دوران دونوں نے اپنی اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کر لیں۔
200 کے مجموعی اسکور پر ہاتھ پر گیند لگنے کے سبب ولیمسن 78 رنز بنانے کے بعد ریٹائرڈ ہرٹ ہو گئے، ولیمسن کی 78 رنز کی اننگز میں ایک چھکا اور 8 چوکے شامل تھے۔
تاہم ولیمسن کے آؤٹ ہونے کے باوجود ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کو کوئی دقت پیش نہیں آئی اور انہوں نے 43 گیندیں قبل ہی ہدف حاصل کر کے 8 وکٹوں سے فتح حاصل کر لی۔
ڈیرل مچل نے 67 گیندوں پر 4 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 87 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ گلین فلپس نے 16 رنز بنائے۔
49 رنز کے عوض 3 وکٹیں لینے والے لوکی فرگیوسن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
واضح رہے کہ اپنے گزشتہ میچ میں بنگلہ دیش کو انگلینڈ کے خلاف 137 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ نیوزی لینڈ نے نیدر لینڈز کو 99 رنز سے شکست دی تھی۔
آج کے میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
بنگلہ دیش: شکیب الحسن (کپتان)، لٹن داس، تنزید حسن، نجم الحسین شانتو، مہدی حسن میراز، مشفیق الرحیم، توحید ہردوئی، محمود اللہ، تسکین احمد، شرف الاسلام، مستفیض الرحمٰن
نیوزی لینڈ: کین ولیمسن (کپتان)، ڈیون کونوے، راچن رویندرا، ڈیرل مچل، ٹام لیتھم، گلین فلپس، مارک چیپ مین، مچل سینٹنر، میٹ ہنری، لوکی فرگوسن