’کبھی کریمپ ہوتا ہے کبھی اداکاری‘، میچ کے بعد محمد رضوان کا تبصرہ، ویڈیو وائرل
کرکٹ ورلڈ میں سری لنکا کے خلاف گزشتہ روز کے میچ کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے باز محمد رضوان کریمپ کا شکار ہوگئے، تاہم میچ کے بعد انہوں نے اپنی صحت سے متعلق مزاحیہ تبصرہ دیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
گزشتہ روز بھارت کے شہر حیدر آباد دکن کے راجیو گاندھی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں سری لنکا نے 344 رنز کا پہاڑ جیسا ٹارگٹ دیا تھا جس کے تعاقب میں پاکستان نے بلے باز محمد رضوان اور عبداللہ شفیق کی شاندار سنچریوں کی بدولت کامیابی سے ہدف حاصل کرلیا۔
میچ کے دوران 36.2 اوورز پر جب محمد رضوان نے چھکا مارا تو اس دوران انہیں کریمپس (رگوں میں کھنچاؤ) پڑنا شروع ہوگئے، اور سری لنکا کے آل راؤنڈر داسن شاناکا نے ان کی مدد کی۔
تاہم شدید تکلیف کے باوجود وہ کریز پر جمے رہے اور شاندار اننگز جاری رکھیں۔
131 رنز کے ساتھ شاندار بیٹنگ کرنے والے محمد رضوان نے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ جیتنے کے بعد آئی سی سی کمٹیٹر سائمن ڈول سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’جب آپ اپنے ملک کے لیے کھیلتے ہیں اور آپ کی کارکردگی شاندار ہوتی ہے، تو یہ آپ کے لیے حیران کن ہوتا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس طرح کے ہدف کا تعاقب کرنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے، لیکن ہمارے لیے خاص بات یہ تھی کہ جب ہم باؤلنگ کرنے کے بعد ڈریسنگ روم میں واپس آئے تو ہر کھلاڑی کو یقین تھا کہ ہم اس اسکور کا کامیابی سے تعاقب کر سکتے ہیں، اسی لیے ہماری سوچ مثبت تھی۔
رضوان نے کہا کہ ’ہمیں سری لنکا کے کوسل مینڈس اور سدیرا سمارا وکرما کو بھی کریڈٹ دینا چاہیے جنہوں نے دو، دو سنچریاں اسکور کیں، انہوں نے بہت اچھا کھیلا لیکن ہم جانتے تھے کہ پچ بہت اچھی تھی اور اگر 350 کا ہدف ہوتا تو ہم اس کا تعاقب کر سکتے تھے۔‘
کریمپ سے متعلق سوال پر گفتگو کرتے ہوئے محمد رضوان نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ ’کبھی یہ صرف کریمپ ہوتا ہے اور کبھی تھوڑی اداکاری ہوتی ہے۔‘
محمد رضوان نے مزید کہا کہ ’میرا خیال ہے اس بار میں اپنے فزیو تھیراپسٹ کلف ڈیکن کو کریڈٹ دوں گا، انہوں نے ہمیں ایک قسم کی جادوئی دوا فراہم کی، مجھے نہیں معلوم کہ آپ اسے کیا کہتے ہیں، لیکن کافی فائدہ مند ثابت ہوئی‘۔
انہوں نے کہا کہ’ اس وقت میں ٹھیک ہوں، لیکن کبھی کریمپ آتے ہیں اور کبھی نہیں آتے۔’
محمد رضوان کے جواب پر آئی سی سی کمنٹیٹر بھی ہنس پڑے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’جب میں بیٹنگ کر رہا تھا تو میں آؤٹ نہیں ہونا چاہتا تھا، کیونکہ سری لنکا کا باؤلنگ اٹیک بہت اچھا تھا، اگر میں اس وقت اپنی وکٹ گنوا دیتا تو یہ نئے بلے باز کے لیے چیلنجنگ ثابت ہوتا۔
رضوان نے بابر سے متعلق بھی بات کی، انہوں نے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ بابر اعظم ایک بڑا کھلاڑی، بدقسمتی سے وہ آؤٹ ہو گیا، لیکن ان کے آؤٹ ہوجانے کے بعد عداللہ شفیق کے ساتھ پلانگ کی کہ ہم 20 اوورز تک بیٹنگ کریں گے’۔
اس کے علاوہ پی سی بی کی جانب سے ایک اور ویڈیو جاری کی گئی جس میں محمد رضوان نے گزشتہ روز کی کارکردگی پر بات کی۔
محمد رضوان نے اپنی صحت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’صحت پہلے سے کافی بہتر ہے، گزشتہ روز جو کرپمپس تھے وہ بھی ختم ہوگئے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ میرا ون ڈے کا پہلا ورلڈکپ ہے، جس فارمیٹ میں بھی آپ سنچری کرتے ہیں تو کافی خوشی ہوتی ہے۔‘
محمد رضوان نے کہا کہ ’دو کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد بہت زیادہ دباؤ آجاتا ہے اس لیے میں نے عبداللہ کو کہا تھا کہ اسکور بورڈ نہیں دیکھنا، میچ کے دوران ہم دونوں نے پلاننگ کی تھی کہ اچھے رنز بنانے ہیں،‘
اس دوران عبداللہ شفیق نے کہا کہ ’دو کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد بہت دباؤ تھا، لیکن رضوان بھائی کے ساتھ زیادہ دباؤ محسوس نہیں ہوا کیونکہ وہ ایسی صورتحال میں بہت بار کھیل چکے ہیں، اس لیے ہم پلان کرتے رہے کہ کس باؤلر کی گیند پر چھکا مارنا ہے اور کس باؤلر کی گیند پر ایک رن بنانا ہے، ہم دونوں کی پلاننگ کی وجہ سے یہ میچ جیتے ہیں۔‘
بھارت کے ساتھ میچ کے سوال پر محمد رضوان نے کہا کہ ’ہم اگلے میچ کے لیے تیار ہیں اور امید ہے کہ وہ لوگ (بھارتی ٹیم) بھی تیار ہوں گے۔‘