ورلڈ کپ: نیوزی لینڈ کی مسلسل دوسری فتح، نیدرلینڈز کو 99 رنز سے شکست
کرکٹ ورلڈ کپ کے چھٹے میچ میں نیوزی لینڈ نے نیدرلینڈز کی پوری ٹیم کو 47 ویں اوور میں 223 رنز پر آؤٹ کر کے باآسانی 99 رنز سے فتح حاصل کرکے جو ان کی ابتدائی دو میچوں میں مسلسل دوسری کامیابی ہے۔
بھارتی شہر حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں نیدرلینڈز کی ٹیم نے ٹاس جیت کر کیوی ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈیون کونوے اور وِل ینگ میدان میں اترے، نیدرلینڈز نے شروع میں نہایت عمدہ باؤلنگ کی اور ابتدائی تین اوور میں کوئی رن نہیں دیا۔
اس کے بعد کیوی اوپنرز نے رنز کا کھاتا کھولا اور 67 رنز کی شراکت قائم کی جس کے بعد ڈیون کونوے کی 32 رنز کی اننگز کا وین ڈر مروے نے خاتمہ کردیا۔
تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنے والے راچن رویندرا نے ول ینگ کے ساتھ مل کر ٹیم کا اسکور آگے بڑھاتے ہوئے 144 رنز تک پہنچایا جس کے بعد ول ینگ کی دو چھکوں اور سات چوکوں سے مزین 70 رنز کی عمدہ اننگز اپنے اختتام کو پہنچی، انہیں وین میکران نے آؤٹ کیا۔
پہلے میچ میں سنچری اسکور کرنے والے راچن رویندرا بھی نصف سنچری بنانے میں کامیاب رہے تاہم وہ اپنی اننگز کو 51 رنز سے آگے نہ بڑھا سکے اور وین ڈر مروے کی دوسری وکٹ بن گئے۔
نیوز لینڈ کے تیسرے نمایاں بلے باز کپتان ٹام لیتھم تھے جنہوں نے 53 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ ڈیرل مچل 48 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کے باوجود نیوزی لینڈ نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 322 رنز بنائے، جس میں مچل سینٹنر کے ناقابل شکست 36 رنز بھی شامل تھے۔
نیدرلینڈز کی جانب سے آریان دت، وین ڈر مروے اور پال وین میکران نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ایک وکٹ باس ڈی لیڈے کے حصے میں آئی۔
نیوزی لینڈ کے باؤلرز نے بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور نیدرلینڈز کے بلے بازوں کو طویل شراکت سے روکے رکھا۔
میٹ ہنری نے پاکستان کے خلاف میچ میں نصف سنچری بنانے والے وکرماجیت سنگھ کو چھٹے اوور کی آخری گیند پر 21 کے اسکور پر آؤٹ کیا، انہوں نے 20 گیندوں پر ایک چوکے کی مدد سے 12 رنز بنائے تھے۔
نیدرلینڈز کی دوسری وکٹ 43 کے اسکور پر گری جب مچل سینٹنر نے 31 گیندوں پر 2 چوکوں کی مدد سے 16 رنز بنانے والے میکس او ڈوڈ کو ایل بی ڈبلیو کردیا۔
تیسری وکٹ 24 رنز کے اضافے کے بعد مایہ ناز آل راؤنڈر بیس ڈی لیڈ کی صورت میں گری، جن کو رویندرا نے آؤٹ کیا، ان کی اننگز 25 گیندوں پر 3 چوکوں کی مدد سے 18 رنز پر مشتمل تھی۔
نیدرلینڈ کا اسکور 26 ویں اوور میں 117 رنز تھا تاہم چوتھی گیند پر فرگوسن اور ٹام لیتھام نے تیجا نیدامانورو کو رن آؤٹ کر دیا اور چوتھا نقصان پہنچایا، جنہوں نے 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 21 رنز بنائے تھے۔
کولن ایکرمین نے سب سے زیادہ 69 رنز بنائے، ان کی 73 گیندوں کی اننگز میں 5 چوکے شامل تھے تاہم مچل سینٹنر نے 33 ویں اوور کی پانچویں گیند پر آؤٹ کیا تو ٹیم کا اسکور 157 رنز تھا۔
کپتان اسکاٹ ایڈورڈز نے 27 گیندوں پر 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 30 رنز کی اننگز کھیلی لیکن وہ ٹیم کو ہڑے ہدف کے قریب لانے میں ناکام رہے اور 174 کے اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔
نیدرلینڈز کے ساتویں آؤٹ ہونے والے بلے باز روئیلوف وین ڈیر مروی تھے، جنہیں مچل سینٹنر نے آؤٹ کیا، جس کے بعد 8 رنز بنانے والے ریان کلین کو 198 کے اسکور پر آؤٹ کرکے سینٹنر نے اپنی 5 وکٹیں مکمل کیں۔
سائبرینڈ انگلبریشٹ اور آریان دت نے 200 کی حد عبور کی تاہم 45 ویں اوور کی آخری گیند پر جب اسکور 218 پر پہنچا تو سائبرینڈ میٹ ہنری کی وکٹ بن گئے۔
آریان دت آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے، جن کو 223 کے اسکور ہنری نے آؤٹ کیا۔
نیدرلینڈز کی پوری ٹیم 47 ویں اوور کی تیسری گیند پر 223 رنز بنا کر 99 رنز سے میچ ہار گئی جبکہ نیوزی لینڈ نے اپنے ابتدائی دونوں میچز جیت کر پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن برقرار رکھی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے مچل سینٹنر نے سب سے زیادہ 5 وکٹیں حاصل کیں اور اس ورلڈ کپ میں 5 وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے باؤلر بن گئے ہیں۔
ہنری نے 3 اور راچن رویندرا نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
مچل سینٹنر کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
قبل ازیں ٹاس جیت کر نیدر لینڈز کے کپتان نے کہا کہ ہم پہلے باؤلنگ کریں گے، شروع میں باؤلنگ کی کنڈیشن تھوڑی بہتر نظر آرہی ہے۔
کیوی کپتان ٹام لیتھم نے کہا کہ ہم بھی ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرتے، انہوں نے کہا کہ ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے، جمی نیشم کی جگہ لوکی فرگوسن کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔
نیوزی لینڈ: ٹام لیتھم (کپتان)، ڈیون کونوے، ول ینگ، راچن رویندرا، ڈیرل مچل، گلین فلپس، مارک چیپ مین، مچل سینٹنر، میٹ ہنری، لوکی فرگوسن، ٹرینٹ بولٹ
نیدرلینڈز: وکرم جیت سنگھ، میکس او ڈاؤڈ، کولن ایکرمین، باس ڈی لیڈے، تیجا ندامانورو، اسکاٹ ایڈورڈز (کپتان، وکٹ کیپر)، سائبرینڈ اینجل برچٹ، رولف وین ڈر مروی، ریان کلائن، آریان دت، پال وین میکران