کھیل

ورلڈکپ: نیدرلینڈز کی پوری ٹیم 205 رنز پر آؤٹ، پاکستان کا 81 رنز کے ساتھ فاتحانہ آغاز

راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم حیدرآباد میں پاکستان نے رضوان اور سعود شکیل کی نصف سنچریوں کی بدولت نیدرلینڈز کو 287 رنز کا ہدف دیا۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ 2023 میں اپنی مہم کا آغاز 81 رنز کی فتح کے ساتھ کیا اور اپنے پہلے میچ میں نیدرلینڈز کو 41 اوورز میں 205 رنز پر آؤٹ کرکے اپنے 286 رنز کا بھرپور دفاع کیا۔

حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں نیدرلینڈز نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی اور باؤلرز نے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

پاکستانی ٹیم ابتدا میں مشکلات کا شکار نظر آئی اور پہلے آؤٹ ہونے والے اوپننگ بلے باز فخر زمان تھے جو 15 گیندوں پر 12 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، انہیں لوگن وین بیک نے اپنی ہی گیند پر کیچ لے کر پویلین کی راہ دکھائی۔

اس کے بعد کپتان بابر اعظم بھی زیادہ دیر کریز پر قیام نہ کرسکے اور 18 گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد صرف 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، وہ کولن ایکرمین کی گیند پر ثاقب ذوالفقار کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

پاکستان کے تیسرے آؤٹ ہونے والے بلے باز اوپنر امام الحق تھے جو 19 گیندوں پر 15 رنز بنا کر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، پال وین میکرین کی گیند پر ثاقب ذوالفقار نے ان کا کیچ لیا۔

وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان اور سعود شکیل نے کریز سنبھالی اور پراعتماد انداز میں ٹیم کا اسکور آگے بڑھاتے ہوئے اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں۔

پاکستان کے چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی سعود شکیل تھے جو 68 رنز بنا کر پویلین لوٹے، انہیں آریان دت نے ثاقب ذوالفقار کے ہاتھوں کیچ کے ذریعے آؤٹ کیا۔

محمد رضوان بھی ساتھی بلے باز سعود شکیل کے آؤٹ ہونے کے بعد زیادہ دیر انتظار نہ کرپائے اور 68 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تاہم انہوں نے افتخار احمد کے ساتھ مل کر اسکور 182 رنز تک پہنچایا۔

افتخار احمد کی اننگز بھی محدود رہی اور 11 گیندوں پر 9 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو پاکستان کے 6 بلے باز 188 کے اسکور پر آؤٹ ہوچکے تھے۔

شاداب خان اور محمد نواز نے ساتویں وکٹ کی شراکت میں 64 رنز کا اضافہ کر کے ٹیم کو مشکل سے نکال کر 252 کے اسکور تک پہنچایا۔

پاکستان کی ساتویں وکٹ 44 ویں اوور کی چوتھی گیند پر گری جب شاداب خان 34 گیندوں پر دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 32 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

حسن علی کھاتہ کھولے بغیر ایل بی ڈبلیو ہو کر پویلن سدھار گئے، انہیں دی لیڈ نے آؤٹ کیا۔

محمد نواز 43 گیندوں پر 39 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو پاکستان کا اسکور 267 رنز تھا۔

حارث رؤف اور شاہین شاہ آفریدی نے 267 رنز پر 9 کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد جارحانہ انداز اپنایا اور اسکور 286 رنز تک پہنچایا اور 49 ویں اوور کی آخری گیند پر آگے بڑھ کر کھیلنے کی کوشش کی لیکن گیند سیدھے وکٹ کیپر کے ہاتھ میں گئی اور انہوں نے بلاتاخیر اسٹمپس اڑا دی اور پاکستانی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

قومی ٹیم 49 اوورز میں 286 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

نیدرلینڈز کی جانب سے بسی ڈی لیڈ نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں اور اپنے 9 اوورز کے کوٹے میں 62 رنز دیے، کولن ایکرمین نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کردیا۔

نیدرلینڈز کی بلے بازوں نے اچھا آغاز کیا اور کسی حد تک ابتدائی 5 اوورز میں پاکستانی باؤلرز کو پریشان کیے رکھا اور 5 اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 28 رنز بنا لیے تھے۔

حسن علی نے اس موقع پر میکس او ڈوڈ کو آؤٹ کرکے پہلی کامیابی دلائی، نیدرلینڈز کے پہلے اوپنر باؤنڈری لائن کے قریب شاہین شاہ کا کیچ بنے۔

کپتان بابراعظم نے 12 ویں اوور میں افتخار احمد کو باؤلنگ کے لیے بلایا، جنہوں نے کپتان کی امید پر پورا اترتے ہوئے پہلی گیند پر ایکریمین کی وکٹیں اڑا دیں اور 50 کے اسکور پر نیدرلینڈز کو دوسرا دھچکا دیا۔

شاداب خان نے 24 ویں اوور میں پاکستان کو وکرمجیت سنگھ کی صورت میں اہم وکٹ دلائی، جنہوں نے 4 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 52 رنز بنائے تھے اور خطرناک نظر آرہے تھے۔

حارث رؤف کو وکٹ کے لیے طویل انتظار کرنا پڑا اور 27 ویں اوور کی دوسری گیند پر تیجا نیدامانورو کو ڈیپ اسکوائر لیگ پر کیچ کرایا۔

فاسٹ باؤلر نے نئے آنے والے بلے باز اسکاٹ ایڈورڈز کو وکٹ پر ٹھہرنے کا زیادہ موقع فراہم نہیں کیا اور صفر پر ایل بی ڈبلیو کر دیا۔

افتخار احمد نے حارث رؤف کو ایک ہی اوور میں 3 وکٹیں حاصل کرنے کا موقع ضائع کردیا اور سلپ پر نیدرلینڈز کے آصف ذوالفقار کا ایک آسان کیچ گرا دیا۔

ثاقب ذوالفقار کو شاہین شاہ آفریدی نے 33 ویں اوور کی پہلی گیند پر ایل بی ڈبلیو کردیا، جنہوں نے ایک آسان موقع ملنے کے باوجود 18 گیندوں پر 10 رنز بنائے تھے۔

محمد نواز نے بیس ڈی لیڈ کو 164 کے اسکور پر بولڈ کردیا، جنہوں نے 68 گیندوں پر 6 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 67 رنز بنائے تھے۔

روئلوف وین ڈر مروی آؤٹ ہونے والے آٹھویں بلے باز تھے، جنہیں بابراعظم اور محمد رضوان کے گٹھ جوڑ نے رن آؤٹ کیا اور 4 رنز کی مختصر اننگز کا خاتمہ کردیا۔

آریان دت کو ایک رن بنانے کا موقع ملا اور حسن علی نے انہیں اپنی دوسری وکٹ بنائی۔

حارث رؤف نے آخری بلے باز پاؤل وین میکرین کو آؤٹ کیا جنہوں نے ایک چوکے کی مدد سے 7 رنز بنائے تھے۔

نیدرلینڈز کی پوری ٹیم 41 ویں اوور کی آخری گیند پر 205 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی اور میچ 81 رنز کے بھاری مارجن سے ہار گئی۔

حارث رؤف نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں، حسن علی نے دو، شاہین شاہ آفریدی، افتخار احمد، محمد نواز اور شاداب خان نے ایک،ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

سعود شکیل کو شان دار بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس جیت کے ساتھ پاکستان نے ایک پوائنٹ حاصل کرلیا اور پوائنٹس ٹیبل پر رن ریٹ کی بنیاد پر نیوزی لینڈ کے بعد دوسرا نمبر حاصل کرلیا۔

بابر اعظم کی بطور کپتان بھارت میں یہ پہلی جیت ہے۔

ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے اوپنرز پر اعتماد ہے کہ وہ اچھا آغاز فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس میچ کے لیے شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور حسن علی کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے، ہم 300 سے زیادہ رنز بنانے کی کوشش کریں گے۔

میچ کےلیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:

پاکستان: بابر اعظم (کپتان )امام الحق، فخر زمان، محمد رضوان، سعود شکیل، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف

نیدرلینڈز: وکرم جیت سنگھ، میکس او ڈاؤڈ، کولن ایکرمین، باس ڈی لیڈے، تیجا ندامانورو، سکاٹ ایڈورڈز ، ثاقب ذوالفقار، لوگن وین بیک، آرین دت، پال وین میکرین

واضح رہے کہ آسٹریلیا نے پاکستان کو ورلڈ کپ سے قبل دوسرے وارم اپ میچ میں دلچسپ مقابلے کے بعد 14 رنز سے شکست دی تھی جب کہ اس سے قبل اسے نیوزی لینڈ کے خلاف بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

یاد رہے کہ پاکستان اور ہالینڈ کے درمیان یہ ون ڈے میچ دونوں کے درمیان ساتواں مقابلہ ہے اور 1996کے بعد سے ہونے والے تمام چھ میچز پاکستان نے جیتے ہیں۔

گزشتہ روز کپتان بابراعظم نے کہا تھا کہ ہماری تیاریاں بہت اچھی ہیں، ہم ایک ہفتے سے حیدرآباد میں ہیں اور ہم نے دو پریکٹس میچوں میں مختلف کامبی نیشن آزمائے ہیں اور ہر کھلاڑی کو موقع دیا ہے تاکہ دیکھ سکیں کہ وہ ہر سچویشن میں کھیل سکتا ہے لہٰذا ہم اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستانی ٹیم اس ورلڈ کپ میں فیورٹ ٹیموں میں شامل ہے اور حال ہی میں ختم ہونے والے ورلڈ کپ سائیکل میں 36 میں سے 24 میچز جیتے ہیں۔

اس کے علاوہ پاکستانی ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے پاکستان کے ورلڈ کپ میں پہلے میچ سے قبل جمعرات کو حیدرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نے کہا کہ ہماری ٹیم اپنے طرز کی کرکٹ کھیلتی ہے جسے پاکستانی برانڈ کی کرکٹ کہتے ہیں، اس طرز کی کرکٹ صرف پاکستانی ٹیم کھیلتی ہے اور امید ہے کہ ہم اسی برانڈ کی کرکٹ کھیل کر ورلڈ کپ جیتیں گے۔

مکی آرتھر نے کہا تھا کہ ہمارا باؤلنگ اٹیک بہت اچھا ہے اور جب اسکور بورڈ پر رنز لگے ہوئے ہوں گے تو ہمارے باؤلرز اس کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

’یہ ترانہ آئی سی سی کے آفیشل ترانے سے بہتر ہے‘، پی سی بی نے گانے کی ویڈیو جاری کردی

فیروز خان نے بچوں کے مالی اخراجات کی آدھی ذمہ داریاں اٹھائی ہیں، علیزہ سلطان

کِیا موٹرز کا گاڑیوں کی قیمتوں میں 5 لاکھ روپے تک کمی کا اعلان