کھیل

پاکستانی برانڈ کی کرکٹ کھیل کر ورلڈکپ جیتنے کی کوشش کریں گے، مکی آرتھر

بابر اور رضوان بہترین کھلاڑی ہیں لیکن ہمارے پاس ان کے علاوہ بھی بہترین کھلاڑی موجود ہیں، ڈائریکٹر قومی ٹیم

پاکستانی ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے کہا ہے کہ ہماری ٹیم اپنے طرز کی کرکٹ کھیلتی ہے جسے پاکستانی برانڈ کی کرکٹ کہتے ہیں، اس طرز کی کرکٹ صرف پاکستانی ٹیم کھیلتی ہے اور امید ہے کہ ہم اسی برانڈ کی کرکٹ کھیل کر ورلڈ کپ جیتیں گے۔

پاکستان کے ورلڈ کپ میں پہلے میچ سے قبل جمعرات کو حیدرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ ہمارا باؤلنگ اٹیک بہت اچھا ہے اور جب اسکور بورڈ پر رنز لگے ہوئے ہوں گے تو ہمارے باؤلرز اس کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فارم آنی جانی چیز ہے لیکن ہمارے پاس جو کھلاڑی موجود ہیں ان کے معیار پر ہمیں کوئی شک نہیں، تو اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ وہ تکنیک اور ذہنی اعتبار سے تیار ہوں، میں پرامید ہوں کہ وہ کل اپنی کارکردگی دکھائیں گے اور ان کا اعتماد بڑھتا رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے ان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں پر کوئی شک نہیں، یہ بے پناہ صلاحیتوں کے حامل ہیں اور انہیں بس تھوڑے اعتماد کی ضرورت ہے اور وہ اپنی بہترین فارم سے محض ایک اچھی پرفارمنس کی دوری پر ہیں تو امید ہے کہ وہ کل ایسا کر سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ نے انگلینڈ، آسٹریلیا اور دیگر ٹیموں کو کھیلتے دیکھا ہے کہ اپنے طرز کی کرکٹ کھیلتے ہیں، ہمارے کھلاڑی بھی اس کی پیروی کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ہم ایک اپنے طرز کی کرکٹ کھیلتے ہیں جسے پاکستانی برانڈ کی کرکٹ کہتے ہیں، ہم اس طرز کی کرکٹ کھیلتے ہیں جو صرف پاکستان کی ٹیم کھیلتی ہے اور ہماری ٹیم کے لیے موزوں ہے اور امید ہے کہ ہم اسی برانڈ کی کرکٹ کھیل کر ورلڈ کپ جیتیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بابر اور رضوان بہترین کھلاڑی ہیں لیکن ہمارے پاس ان کے علاوہ بھی بہترین کھلاڑی موجود ہیں، یہ مت بھولیں کہ ہمارے امام الحق ہیں جو اس وقت دنیا کے پانچ بہترین بلے بازوں کی فہرست میں شامل ہیں، فخر زمان بھی ایک معیاری کھلاڑی ہیں۔

مکی آرتھر نے کہا کہ آپ سب سعود شکیل کو بیٹنگ کرتے ہوئے دیکھنا پسند کریں گے، عبداللہ شفیق اور سلمان علی آغا بھی بہترین کھلاڑی ہیں تو ہم چاہیں گے کہ وہ اسی طرح رنز کرتے رہیں لیکن ہمارے پاس ان دو کے علاوہ بھی بہترین کھلاڑی موجود ہیں۔

انہوں نے ایک عرصے سے خراب فارم سے دوچار لیگ اسپنر شاداب خان پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاداب بیٹنگ باؤلنگ اور فیلڈنگ کا مکمل پیکج ہیں، اس وقت ان کی باؤلنگ میں اس وقت صرف اعتماد کی کمی ہے لیکن وہ گیند ٹرن کرنا نہیں بھولے، ان کی گوگلی بہت اچھی ہے اور وہ اعتماد حاصل کرنے سے محض ایک پرفارمنس دور ہیں اور میں شاداب کے حوالے سے ہرگز پریشان نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے میچ دیکھنا ہمیشہ ایک شاندار نظارہ ہوتا ہے، بھارتی ٹیم اس وقت بہترین کرکٹ کھیل رہی ہے اور اسی طرح ہم بھی اچھا کھیل پیش کررہے ہیں، مجھے امید ہے کہ یہ ایک اچھا مقابلہ ہو گا اور میں خود بھی اس مقابلے کا شدت سے منتظر ہوں، امید ہے کہ جب ہم یہ میچ کھیلیں تو دو میچ جیت چکے ہوں۔

پاکستان کی ٹیم کل نیدرلینڈز کے خلاف حیدرآباد میں ہونے والے میچ سے اپنی ورلڈ کپ مہم کا آغاز کرے گی۔