’یوم عرفہ‘ کے موقع پر مکہ کی خواتین کی خانہ کعبہ میں حاضری کی روایت زندہ ہوگئی
کورونا کی وبا کے بعد مکہ مکرمہ کی خواتین کی جانب سے ’یوم عرفہ‘ کے موقع پر کعبہ شریف کے طواف اور حاضری کی صدیوں پرانی روایات ’الخلیف‘ یا ’یوم الخلیف‘ پھر سے زندہ ہوگئی۔
روایات کے مطابق مکہ مکرمہ کی خواتین اور خصوصی طور پر مسجد حرام کے گرد و نواح کی آبادیوں میں مقیم خواتین صدیوں سے ’یوم عرفہ‘ یعنی 9 ذی الحج کو کعبہ شریف میں حاضری دیتی ہیں۔
مذکورہ روایات کوروبا کی وبا سے قبل ہر سال ادا کی جاتی تھی مگر کورونا کی وجہ سے اسے چند سال تک منسوخ کردیا گیا تھا لیکن اس بار یہ روایت پھر سے زندہ ہوگئی اور ہزاروں خواتین نے کعبہ شریف کا طواف کیا۔
سعودی عرب کی وزارت حج کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ اس بار ’یوم عرفہ‘ کے موقع پر ’الخلیف‘ روایات کو پھر سے برقرار رکھا گیا،جس کے تحت مکہ مکرمہ کی خواتین نے کعبہ شریف پر حاضری دی۔
وزارت حج کی جانب سے ٹوئٹ کی تصاویر میں ہزاروں خواتین کو سیاہ برقع میں ملبوس کعبے شریف کا طواف کرتے اور انہیں عبادت کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسی حوالے سے ’العربیہ‘ نے بتایا کہ مکہ مکرمہ کی خواتین ’یوم عرفہ‘ کے موقع پر روزہ رکھتی ہیں اور کعبہ شریف میں عبادت کے دوران ہی افطاری کرتی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ خواتین افطاری کا سامان گھر سے لاتی ہیں لیکن حرمین شریفین کی جانب سے بھی ان کی افطاری کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ روایات صدیوں سے چلتی آ رہی ہے اور ’یوم عرفہ‘ پر مکہ مکرمہ کی خواتین کی عبادت کرنے کی خاص وجہ سے یہ ہے کہ اس دن باقی تمام عازمین حج میدان عرفات، منیٰ اور مزدلفہ کی طرف سفر کرتے ہیں اور کعبہ شریف خالی ہوتا ہے، اس لیے مکہ کی مقامی خواتین وہاں جاکر عبادت کرتی ہیں۔
یوم عرفہ کے موقع پر 9 ذی الحج کو کعبہ شریف کے خالی ہونے کی وجہ سے خواتین کو طویل وقت تک عبادت کرنے، نوافل ادا کرنے اور حجر اسود کو چومنے کا موقع مل جاتا ہے اور اسی روایت کو ’یوم الخلیف‘ بھی کہا جاتا ہے۔
’یوم عرفہ‘ کے موقع پر خانہ کعبہ میں عبادت کے لیے آنے والی مکہ مکرمہ کی خواتین سیاہ عبایوں کے تقریبا ایک جیسے ہی لباس میں آتی ہیں اور انہیں ایسا موقع پورے سال میں نہیں ملتا۔
کورونا کی وبا کے تین سال بعد ’یوم عرفہ‘ کے موقع پر اس بار مکہ مکرمہ کی خواتین کی خانہ کعبہ میں عبادت کو پھر سے دیکھ کر کئی خواتین جذباتی بھی ہوگئیں۔