کام کے دوران نخرے کرنے سے متعلق ندیم بیگ کے بیان پر عروہ حسین کا سخت ردعمل
ڈراما یا فلم سیٹ پرکام کے دوران نخرے کرنے سے متعلق سوال پر ندیم بیگ نے عروہ حسین کا نام لیا تھا جس پر اداکارہ نے افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اختلاف رائے کے حوالے سے عدم برداشت کا شکار ہو گئے ہیں۔
کچھ روز قبل نجی ٹی وی پروگرام میں نامور ہدایت کار ندیم بیگ نے شرکت کی تھی۔
میزبان فہد مصطفیٰ نے سوال کیا تھا کہ سیٹ پر سب سے زیادہ نخرا کس کا ہوتا ہے؟ جس پر ندیم بیگ نے جواب دیا عروہ کا، فہد مصطفیٰ نے تین آپشن مزید دیتے ہوئے ایک اور سوال کیا کہ ڈانس کے دوران خون کے آنسو کون نکلوا دیتا ہے؟ جس پر ندیم بیگ نے جواب دیا کہ ہمایوں سعید اور عروہ حسین۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی تھی اور سوشل میڈیا صارفین نے عروہ حسین کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔
تاہم گزشتہ روز عروہ حسین نے ٹرولنگ اور ان پر تنقید کرنے والے افراد کو جواب دیتے ہوئے افسوس کا بھی اظہار کیا۔
انہوں نے انسٹاگرام پوسٹ پر لکھا کہ ’افسوس کی بات ہے کہ ہمارے شو کا فارمیٹ ایسا ہے کہ ریٹنگ کے چکر میں انڈسٹری کا ہر فرد ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش میں لگا رہتا ہے‘۔
انہوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ندیم بھائی (ندیم بیگ) اور میں نے ساتھ مل کر صرف ایک پروجیکٹ میں کام کیا ہے اور اس میں ’لک ہلنا‘ کے گانے سے متعلق مجھے ایک رائے سے اختلاف تھا، آخر کار میں نے ڈانس سے متعلق ندیم بیگ کی رائے پر اتفاق کرلیا کیونکہ میں نے محسوس کیا کہ بحیثیت معاشرہ بالخصوص جب کوئی عورت ہو تو ہم اختلاف رائے کے حوالے سے عدم برداشت کا شکار ہو گئے ہیں‘۔
اداکارہ نے اعتراف کیا کہ فلم ریلیز ہونے کے بعد ان کے گانے میں ڈانس کے حوالے سے انہیں ٹرولنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا تاہم اس کے باوجود انہوں نے کبھی اپنے ڈائریکٹر کو الزام نہیں ٹھہرایا۔
عروہ کا کہنا تھا کہ ’مجھے دکھ ہے کہ کس طرح میری شخصیت کو عوامی طور پر غلط طریقے سے پیش کیا گیا جو محض ایک سیٹ کے دوران اختلاف رائے پر مثبت انداز سے گفتگو ہوئی تھی جو ایک ٹیم ورک کا حصہ تھی، قبل ازیں ان تمام سالوں میں میری شخصیت پر کبھی ذاتی طور پر نشانہ نہیں بنایا گیا‘۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ ’میں تسلیم کرتی ہوں کہ اس میں کچھ میری کوتاہی بھی تھی کیونکہ میں نے کام کرنا شروع کیا تو انڈسٹری میں قدم رکھنے کے ابتدائی سالوں کے دوران مجھے اتنی سمجھ تھی کہ کسی کے تخلیقی خیالات یا آئیڈیاز پر اپنی رائے دینا یا اختلاف کرنا ایک ٹیم ورک کا حصہ ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ آج مجھے اندازہ ہوگیا ہے کہ ایسے سیٹ یا جگہ پر کام نہیں کرنا چاہیے جہاں مجھے یہ احساس ہو کہ میرے خیالات یا رائے کو اہمیت نہیں دی جارہی اور ایک عورت ہونے کی وجہ سے میری رائے کو فوقیت نہیں دی جارہی’۔
عروہ حسین نے کہا کہ میرے خیال میں اداکاروں کی زندگی کو عوامی سطح پر ہر وقت غیر ضروری ٹرولنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے، بہتر ہے کہ ہمارے ساتھی اداکار عوام میں رہ کر کسی ایک مخصوص فرد کو ٹارگٹ کا نشانہ نہ بنائیں’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا کرنا انتہائی تکلیف دہ اور بدنیتی پر مبنی عمل ہے، اس عمل سے درحقیقت کسی کی دماغی صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے، زندگی بہت مختصر ہے، اس لیے ہمیں ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی اور احترام کرنا چاہیے ورنہ صرف پچھتاوا ہی رہ جاتا ہے’۔
عروہ حسین کی پوسٹ پر اداکار فرحان سعید نے علامہ اقبال کا شعر لکھا دیا۔
فرحان سعید نے لکھا کہ ’تو شاہین ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں پر‘
دوسری جانب عروہ حسین کی بہن اور نامور اداکارہ ماورا حسین نے اپنی بہن کی حمایت میں لکھا کہ میں نے ذاتی طور پر آپ کو ان چیزوں سے گزرتے ہوئے دیکھا ہے، عزت اور رزق اللہ کے ہاتھ میں ہے، اپنا کام جاری رکھیں’۔