لائف اسٹائل

بدنام کرنے پر فیروز خان نے سابق اہلیہ سمیت متعدد شوبز شخصیات کو نوٹس بھیج دیا

اکتوبر میں علیزے فاطمہ پر مبینہ تشدد کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد شوبز شخصیات نے اداکار کے خلاف پوسٹس کی تھیں۔

معروف اداکار فیروز خان نے بدنام کرنے پر سابق اہلیہ علیزے فاطمہ سلطان سمیت متعدد شوبز شخصیات کو قانونی نوٹس بھجواتے ہوئے ان سے 15 دن کے اندر تحریری معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔

فیروز خان نے اپنی مختصر ٹوئٹ میں تصدیق کی کہ ان کی قانونی ٹیم نے ان تمام شخصیات کو قانونی نوٹس بھیج دیا، جنہوں نے ان کے خلاف سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم چلائی۔

اسی حوالے سے فیروز خان کے وکیل فائق علی جاگیرانی نے اپنی یوٹیوب ویڈیو میں بتایا کہ انہوں نے اداکار کی ہدایت پر ان کی سابق اہلیہ سمیت متعدد شوبز شخصیات کو بدنام کرنے کا قانونی نوٹس بھیج دیا۔

وکیل نے بتایا کہ انہوں نے فیروز خان کی سابق اہلیہ علیزے فاطمہ سلطان، آسکر ایوارڈ یافتہ ہدایت کارہ و پروڈیوسر شرمین عبید چنائے، گلوکار عاصم اظہر، اداکار خالد عثمان بٹ، ہدایت کار مصدق ملک، اداکارہ ایمن خان، منال خان اور اداکارہ میرا سیٹھی کو قانونی نوٹس بھیج دیا۔

اداکار کے وکیل کے مطابق انہوں نے قانونی نوٹس میں تمام شخصیات کو 15 دن کی مہلت دیتے ہوئے ان سے تحریری معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے، دوسری صورت میں مذکورہ تمام شخصیات کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا جائے گا۔

فائق علی جاگیرانی نے کہا کہ مذکورہ تمام شخصیات نے شواہد کے بغیر ان کے مؤکل کے خلاف سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم چلائی اور انہیں بدنام کیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ عدالت میں فیروز خان کے خلاف کوئی بھی گھریلو تشدد کا مقدمہ زیر سماعت نہیں اور نہ ہی اس حوالے سے ان کے خلاف کوئی درخواست جمع ہے۔

اداکار کے وکیل کے مطابق فیروز خان کے خلاف ان کی سابق اہلیہ نے صرف بچوں کے اخراجات اور جہیز کی واپسی کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے اور مذکورہ مقدمہ اسی عدالت میں ہے، جہاں ان کے مؤکل نے بچوں کی حوالگی کا کیس دائر کر رکھا ہے اور دونوں کی سماعتیں جاری ہیں۔

فائق علی جاگیرانی نے کہا کہ جن شخصیات کو قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے، ان شخصیات نے ان کے مؤکل کے خلاف ٹھوس شواہد کے بغیر پوٹس کرکے انہیں بدنام کیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام شخصیات نے اگر تحریری طور پر معافی مانگ لی تو وہ کوئی مقدمہ دائر نہیں کریں گے، دوسری صورت میں وہ تمام شخصیات کے خلاف 3 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کریں گے۔

فیروز خان کے وکیل کے مطابق وہ ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ تمام شخصیات کو دی گئی مہلت گزرنے کے بعد کریں گے۔

علیزے فاطمہ اور فیروز خان کے درمیان شادی کے 4 سال بعد ستمبر 2022 میں طلاق ہوگئی تھی، دونوں کے دو بچے ہیں، جو اس وقت والدہ کے پاس ہیں۔

دونوں کی طلاق ہونے کے بعد اکتوبر میں علیزے فاطمہ پر مبینہ تشدد کی تصاویر وائرل ہوئی تھیں، جس کے بعد متعدد شوبز شخصیات نے فیروز خان کے خلاف پوسٹس کرتے ہوئے ان پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔

فیروز خان نے تنقید کرنے والی تمام شخصیات کو کوئی جواب نہیں دیا تھا لیکن اب انہوں نے تمام افراد کو قانونی نوٹس بھیج دیا۔

علیزے سلطان پر تشدد کی تصاویر وائرل، فیروز خان پر پابندی کا مطالبہ

سابق اہلیہ نے تشدد کے جھوٹے الزامات لگائے، انہیں نوٹس جاری کیا جائے، فیروز خان

عدالت کا علیزے سلطان کی پیش کردہ تشدد کی رپورٹسں کی تصدیق کا حکم