پاکستان

ایکسرے میں شاہین آفریدی کی انجری کا نشان نہیں، دو ہفتے آرام کی ہدایت دی، پی سی بی

ایکسرے کا جائزہ پی سی بی کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر نجیب اللہ سومرو اور آسٹریلوی گھٹنے کے ماہر ڈاکٹر پیٹر ڈی الیسنڈرو نے لیا، پریس ریلیز

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کہا ہے کہ ایکسرے کے بعد پتا چلا ہے کہ فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کو گھٹنے پر زخم نہیں آیا بلکہ تیزی سے گرنے کی وجہ سے تکلیف ہوئی لہٰذا ان کو دو ہفتہ آرام کی تجویز کی دی گئی ہے۔

پی سی بی کی طرف سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق قومی ٹیم کی پاکستان روانگی سے قبل شاہین شاہ آفریدی کا ایکسرے کیا گیا جس میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ ان گھٹنے پر زخم کا کوئی نشان نہیں جبکہ گھٹنے میں تکلیف گیند کیچ کرنے کے سلسلے میں تیزی سے گرنے کے دوران مڑنے کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: فائنل میں انجری کے بعد شاہین آفریدی کا کیریئر خطرات سے دوچار

پریس ریلیز کے مطابق ایکسرے کا جائزہ پی سی بی کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر نجیب اللہ سومرو اور آسٹریلوی گھٹنے کے ماہر ڈاکٹر پیٹر ڈی الیسنڈرو نے لیا۔

کرکٹ بورڈ نے کہا کہ شاہین اب بہتر محسوس کر رہے ہیں اور پُرجوش ہیں۔

مزید کہا گیا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی پاکستان واپسی کے بعد کچھ دنوں تک نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں اپنے گھٹنے کی بحالی کے لیے کنڈیشنگ پروگرام سے گزریں گے۔

پریس ریلیز کے مطابق شاہین شاہ آفریدی کی بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی بحالی پروگرام کی کامیاب تکمیل اور آگے بڑھنے کے لیے طبی عملے سے مشروط ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک-انگلینڈ ورلڈ کپ فائنل: کوہستان کے شہری ریڈیو کے دور میں چلے گئے

انگلینڈ کے خلاف ٹی20 ورلڈ کپ کے فائنل میں شاہین شاہ اس تیز رفتاری سے گرنے کے بعد بھی باؤلنگ کرنے کے لیے واپس آئے لیکن وہ صرف ایک ہی گیند کر سکے۔

اس کے بعد شاہین شاہ کو انگلینڈ کے خلاف ورلڈ کپ کے فائنل میں شکست میں اپنا تیسرا اوور منسوخ کرنا پڑا تھا۔

مزید پڑھیں: ’بہت کم ٹیموں نے 137 کا ایسا دفاع کیا ہوگا جس طرح پاکستان نے کیا‘

فاسٹ باؤلر شاہین شاہ جولائی میں پیش آنے والی انجری سے تیزی سے بحالی کے بعد ورلڈ کپ میں شامل ہوئے جہاں طبی ماہرین کے مطابق فائنل کے دوران ایک اور حادثے کا مطلب ہے کہ صرف 22 سال کی عمر میں شاہین شاہ کا کیریئر خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

’ماہرین کی رائے‘

دریں اثنا ماہرین کو خدشہ ہے کہ شاہین شاہ کا کیریئر خطرے میں پڑ سکتا ہے اور انہوں نے پی سی بی کے میڈیکل پینل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سہیل سلیم نے ڈان کو بتایا کہ ’اگر انجری کے نتیجے میں شاہین کو مزید چوٹیں نہ آئیں تو ان کو صحت یاب ہونے میں تین سے چار ماہ لگیں گے‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو فائنل میں شکست، انگلینڈ دوسری مرتبہ ٹی20 کا چیمپیئن بن گیا

انہوں نے کہا کہ اگر پی سی بی کا میڈیکل بورڈ سرجری کے ذریعے ان کا علاج کرتا ہے تو شاہین 6 سے 7 ماہ کے لیے کرکٹ سے باہر ہو جائیں گے۔

سابق چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سہیل سلیم کے مطابق شاہین آفریدی انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف دو اہم ہوم ٹیسٹ سیریز سے محروم ہو سکتے ہیں، جس سے پی سی بی کے موجودہ میڈیکل پینل کی کارکردگی پر سوالات اٹھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کا تعین کرنے کے لیے انکوائری ہونی چاہیے کہ آیا پی سی بی کے میڈیکل پینل نے شاہین شاہ کی انجری کے علاج کے لیے اپنے نقطہ نظر میں غلطی تو نہیں کی۔’

دوسری جانب پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر سرفراز نواز پرامید ہیں کہ شاہین شاہ جلد دوبارہ میدان میں اتریں گے، تاہم انہوں نے پی سی بی کی جانب سے فاسٹ باؤلر کو ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں میچ سے قبل پریکٹس کا موقع نہیں ملا۔

سرفراز نواز نے ڈان کو بتایا کہ آپ (پی سی بی) نے جولائی سے کوئی میچ کھیلے بغیر شاہین شاہ کو براہ راست ہائی پروفائل ورلڈ کپ میں شامل کر دیا۔

مزید پڑھیں: آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ فائنل: فاتح ٹیم کو 35 کروڑ روپے سے زائد انعامی رقم ملے گی

انہوں نے کہا کہ اگر وہ ورلڈ کپ سے پہلے کوئی کھیل کھیلتے تو ان کی فٹنس کا بہتر اندازہ لگایا جا سکتا تھا اور یہ ثابت کیے بغیر انہیں منتخب نہیں کرنا چاہیے تھا۔

ماہانہ فیس کے عوض ٹوئٹر پر بلیو ٹک فراہم کرنے کی سروس چند دن بعد معطل

پاکستان میں ’جوائے لینڈ‘ پر پابندی عائد

دنیا میں ابھرتے نئے دفاعی رجحانات میں آئیڈیاز 2022ء کی اہمیت کیا ہے؟