لائف اسٹائل

طلاق اور تشدد کے الزامات کے بعد فیروز خان اور علیزے فاطمہ کا عدالت میں آمنا سامنا

فیروز خان اور علیزے فاطمہ سلطان نے 21 ستمبر کو بتایا تھا کہ ان کی طلاق تین ستمبر کو ہوچکی.

اداکار فیروز خان اور ان کی سابق اہلیہ علیزے فاطمہ سلطان کا طلاق کے بعد پہلی بار کراچی کی سٹی کورٹ میں ایک دوسرے کا آمنا سامنا ہوا مگر دونوں شخصیات نے ایک دوسرے سے بات کیے بغیر بچوں کے ساتھ وقت گزارا۔

دونوں کے درمیان ستمبر میں طلاق ہوئی تھی، دونوں نے 21 ستمبر کو بتایا تھا کہ ان کی طلاق تین ستمبر کو ہوچکی اور اب دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف بچوں کی حوالگی اور ان کے اخراجات کے حوالے سے سٹی کورٹ میں کیس دائر کردیے۔

علیزے فاطمہ سلطان نے بچوں کے اخراجات جب کہ فیروز خان نے بچوں کی حوالگی کے لیے مقدمات دائر کر رکھے ہیں۔

دونوں نے 2018 میں شادی کی تھی اور انہیں ایک تین سالہ بیٹا جب کہ ایک 6 ماہ کی بیٹی ہیں جو کہ اس وقت والدہ کے ہمراہ ہیں۔

دونوں کے کیسز کی سماعت 5 نومبر کو ہوئی، جس دوران علیزے فاطمہ نے اپنے بچوں کی ان کے والد سے ملاقات کروائی۔

یہ بھی پڑھیں: علیزے سلطان نے اداکار فیروز خان سے علیحدگی کی تصدیق کردی

عدالت نے پہلےہی فیروز خان کو ہر مہینے دو بار بچوں سے احاطہ عدالت میں ملنے کی اجازت دے رکھی ہے اور وہ ہر ماہ کے پہلے اور آخری ہفتے میں بچوں سے عدالت میں مل سکیں گے۔

طلاق ہوجانے کے بعد پہلی بار فیروز خان 5 نومبر کو بچوں سے ملنے سٹی کورٹ پہنچے تو انہیں بچوں کو گود میں اٹھاکر عدالت میں کھیلتے دیکھا گیا۔

کورٹ رپورٹرز کے یوٹیوب چینل ’4 نیوز آن لائن‘ کی جانب سے شیئر کردہ ویڈیوز میں فیروز خان کو دونوں بچوں کو گود میں لے کر انہیں کھلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیوز میں علیزے فاطمہ سلطان کو بھی بچوں کو گود میں لے کر کمرہ عدالت میں لاتے دیکھا جا سکتا ہے، جہاں انہوں نے بچوں کو والدین سے ملوایا۔

مزید پڑھیں: علیزے سلطان پر تشدد کی تصاویر وائرل، فیروز خان پر پابندی کا مطالبہ

علیزے فاطمہ کے ہمران ان کے بھائی بھی عدالت میں موجود تھے جب کہ فیروز خان کے ساتھ اپنی سیکیورٹی ٹیم بھی تھی۔

بچوں سے ملاقات سے قبل دونوں کے کیسز کی سماعت بھی ہوئی، تاہم بچوں کے اخراجات سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا اور عدالت نے فیروز خان سے آمدنی کے تفصیلات طلب کرلیے۔

سماعت کے بعد علیزے فاطمہ کے وکیل نے میڈیا کو بتایا کہ فیروز خان نے عدالت میں فی کس بچوں کو ماہانہ 20 ہزار روپے دینے کی حامی بھری جب کہ والدہ اس سے زیادہ کے اخراجات مانگ رہی ہیں، جس پر اداکارہ نے عدالت کو بتایا کہ وہ اس سے زیادہ اخراجات ادا نہیں کرسکتے، جس پر عدالت نے ان آمدنی کے تفصیلات طلب کرلیے۔

وکیل نے بتایا کہ فیروز خان نے بچوں کے تعلیمی اور صحت کے علیحدہ اخراجات دینے کی بھی حامی بھری اور بتایا کہ تعلیم و صحت کے اخراجات کے دستاویزات جمع کروانے پڑیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: فیروز خان نے سابق اہلیہ پر تشدد کے الزامات مسترد کردیے

سماعت کے بعد فیروز خان کے وکیل نے بتایا کہ طلاق سے قبل علیزے فاطمہ سلطان نے فیروز خان سے پیسے مانگے اور نہ دینے کی صورت میں ان پر تشدد کے الزامات لگانے کی دھمکی بھی دی۔

وکیل نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے مذکورہ معاملہ عدالت کے سامنے رکھا اور عدالت کو علیزے فاطمہ کا وہ نوٹس بھی دکھایا جس میں انہوں نے اگست میں ہی شوہر سے پیسے مانگے اور نہ دینے کی صورت میں ان پر تشدد کے الزامات عائد کرنے کا کہا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ فیروز خان پر تشدد کے الزامات سامنے آنے کے بعد انہیں کام کرنے میں مشکلات درپیش ہیں اور بہت لوگ ان کے ساتھ کام کرنے سے کترا رہے ہیں۔

سابق اہلیہ نے تشدد کے جھوٹے الزامات لگائے، انہیں نوٹس جاری کیا جائے، فیروز خان

فیروز خان نے علیزے سلطان کے خلاف نئی درخواست دائر کردی

فیروز خان کو بچوں سے مہینے میں دو بار ملنے کی اجازت