کھیل

ٹی20 ورلڈ کپ: پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 33 رنز سے شکست دے دی

پاکستان نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 185 رنز بنائے، بارش سے متاثرہ میچ میں جنوبی افریقہ کی ٹیم مقررہ 14 اوورز میں 108 رنز ہی بناسکی۔

ٹی20 ورلڈ کپ کے اہم میچ میں پاکستان نے ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت جنوبی افریقہ کو 33 رنز سے شکست دے دی۔

ٹی 20 ورلڈ کپ کے اہم میچ میں پاکستان کی جانب سے دیے گئے 186 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بارش سے متاثرہ میچ میں جنوبی افریقہ کی ٹیم مقررہ 14 اوورز میں 108 رنز ہی بناسکی۔

سڈنی میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقہ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنر کوئنٹن ڈی کوک پہلے ہی اوور میں پویلین لوٹ گئے۔

ابھی اسکور 16 تک ہی پہنچا تھا کہ شاہین نے اپنے اگلے اوور میں رائلی روسو کی اہم وکٹ بھی حاصل کر لی۔

جنوبی افریقی کپتان باووما آج اچھی فارم میں نظر آئے اور ایڈن مرکرم کے ہمراہ 50 رنز جوڑے تاہم شاداب خان نے باؤلنگ پر آتے ہی باووما کی 36 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

جنوبی افریقی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ ایک گیند پر شاداب نے 20 رنز بنانے والے مرکرم کا کام بھی تمام کردیا۔

جنوبی افریقہ نے 9 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 69 رنز بنائے تھے کہ میچ کو بارش کے باعث روک دیا گیا۔

بارش رکنے کے بعد میچ دوبارہ شروع ہوا تو جنوبی افریقہ کو ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت 5 اوورز میں 73 رنز کا ہدف دیا گیا، جس کے تعاقب میں کوئی بھی بلے باز پاکستانی باؤلرز کا جم کر سامنا نہ کر سکا اور یکے بعد دیگرے وکٹیں گرتی رہیں۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے کپتان ٹمبا بووما 35 رنز بنا کر نمایاں رہے، ان کے علاوہ کوئی بھی بلے باز نمایاں اور قابل ذکر کارکردگی نہیں دکھا سکا اور یوں بارش سے متاثرہ میچ میں پاکستان نے 33 رنز سے فتح حاصل کرلی۔

پاکستان کی جانب سے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی نے 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جب کہ شاداب خان نے 2، نسیم شاہ، حارث رؤف اور محمد وسیم نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

پاکستان کی جانب سے 22 گیندوں پر 52 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے اور 2 اوورز میں 16 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کرنے کی زبردست آل راؤنڈ کارکردگی پر نائب کپتان شاداب خان کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔

اس سے قبل پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو قومی ٹیم نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 185 رنز بنائے۔

پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو وین پارنیل کو پہلے ہی اوور میں چوکا مارنے کے بعد محمد رضوان پویلین لوٹ گئے۔

نئے بلے باز محمد حارث نے کریز پر آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور کگیسو ربادا کو ایک ہی اوور میں لگاتار دو چھکے رسید کرتے ہوئے 17 رنز بٹورے۔

حارث نے 11 گیندوں پر تین چھکوں کی مدد سے 28 رنز بنائے لیکن نورتیا کی گیند پر ایک اور بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں ایل ڈبلیو ہوگئے۔

ابھی قومی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ مستقل جدوجہد کرنے والے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم بھی نگیدی کو وکٹ دے کر لوٹ گئے۔

شان مسعود کا قیام بھی وکٹ پر چھ بالوں تک محدود رہا اور وہ بھی نورتیا کی گیند پر آسان کیچ دے کر چلتے بنے۔

43 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد افتخار احمد کا ساتھ دینے محمد نواز آئے اور دونوں نے ابتدائی طور پر محتاط انداز اپناتے ہوئے اسکور بتدریج بڑھانا شروع کیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے پانچویں وکٹ کے لیے 52 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس موقع پر نواز 28 رنز بنانے کے بعد وکٹ دے بیٹھے۔

اس کے بعد افتخار کا ساتھ دینے شاداب خان آئے اور دونوں نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے 82 رنز کی ساجھے داری قائم کی جس میں شاداب کی 20 گیندوں پر بنائی گئی نصف سنچری بھی شامل ہے۔

افتخار نے بھی بہترین کھیل پیش کیا اور 35 گیندوں پر 51 رنز بنائے جس میں دو چھکے اور تین چوکے شامل تھے۔

پاکستان نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 185 رنز بنائے۔

اس فتح کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر 4 میچوں کے بعد پاکستان کے 4 پوائنٹس ہوگئے ہیں اور اس کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات تاحال برقرار ہیں۔

اس سے قبل بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہم اس استعمال شدہ وکٹ پر بعد میں اسپنرز سے وکٹ کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور فخر زمان کی جگہ حارث کو فائنل الیون میں شامل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب جنوبی افریقہ نے بھی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی تھیں اور ڈیوڈ ملر کے ساتھ ساتھ کیشو مہاراج بھی ٹیم میں شامل نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انجری کی وجہ سے ڈیوڈ ملر نہیں کھیل رہے اور ان کی جگہ ہنری کلااسن لیں گے جبکہ مہاراج کی جگہ تبریز شمسی لیں گے۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان، محمد حارث، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ۔

جنوبی افریقہ: ٹیمبا باووما (کپتان)، کوئنٹن ڈی کوک، رائلی روسو، ایڈن مرکرم، ہنری کلاسن، ٹرسٹن اسٹبس، وین پارنیل، کگیسو ربادا، اینرچ نوکیا، لنگی نگیدی اور تبریز شمسی۔