لائف اسٹائل

علیزے سلطان پر تشدد کی تصاویر وائرل، فیروز خان پر پابندی کا مطالبہ

فیروز خان اور علیزے سلطان نے گزشتہ ماہ 21 ستمبر کو طلاق کی تصدیق کی تھی۔

اداکار فیروز خان کی سابق اہلیہ علیزے سلطان پر تشدد کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد متعدد شوبز شخصیات نے ان کا ساتھ دیتے ہوئے فیروز خان کو آڑے ہاتھوں لیا۔

فیروز خان اور علیزے سلطان نے گزشتہ ماہ 21 ستمبر کو طلاق کی تصدیق کی تھی، دونوں نے 2018 میں شادی کی تھی، انہیں دو بچے بھی ہیں۔

علیزے سلطان نے طلاق کی تصدیق کرتے ہوئے سابق شوہر پر گھریلو تشدد کے الزامات بھی عائد کیے تھے۔

بعد ازاں فیروز خان نے بھی طلاق کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کے درمیان 3 ستمبر 2021 کو طلاق پائی، جس کے بعد انہوں نے بچوں کی حوالگی سے متعلق 19 دسمبر کو کراچی کی فیملی کورٹ میں مقدمہ کیا، جس پر سماعتیں جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فیروز خان اور ان کی اہلیہ کے درمیان علیحدگی کی خبریں

چند دن قبل ہونے والی سماعت کے دوران علیزے سلطان نے وکیل کے توسط سے خود پر تشدد کے شواہد عدالت میں جمع کروائے تھے جب کہ عدالت نے سخت شرائط پر فیروز خان کو اپنے بچوں کے ساتھ مہینے میں دو بار ملاقات کرنے کی اجازت دی تھی۔

علیزے سلطان کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے تشدد کے شواہد کی تفصیلات سامنے آنے پر لوگوں نے فیروز خان کو اڑے ہاتھوں لیا جب کہ 25 اکتوبر کو علیزے اور فیروز خان کا نام ٹوئٹر پر بھی ٹرینڈ کرتا رہا۔

علیزے سلطان کی جانب سے عدالت میں پیش کیے گئے تشدد کے شواہد کے حوالے سے ’جیو ٹی وی‘ نے بتایا تھا کہ انہوں نے نہ صرف تصاویر بلکہ میڈیکو لیگل کی رپورٹ بھی عدالت میں جمع کروائی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ علیزے سلطان کی جانب سے جمع کرائے گئے شواہد کے مطابق فیروز خان نے سابق اہلیہ پر کم از کم تین بار بدترین تشدد کیا، جس سے علیزے کے جسم پر زخموں کے نشانات بھی بن گئے۔

عدالت میں جمع کرائی گئی تصاویر میں علیزے سلطان کے چہرے، بازوں اور کمر کے قریب زخموں کے نشانات پائے گئے، جن کی تصدیق جمع کروائی گئی میڈیکو لیگل کی رپورٹ سے بھی ہوئی۔

مزید پڑھیں: کیا فیروز خان اور ان کی اہلیہ میں اختلافات ختم ہوچکے؟

علیزے سلطان کے وکیل نے عدالت میں جناح ہسپتال کی میڈیکو لیگل رپورٹ بھی جمع کروائی، جس میں تشدد کی تصدیق کی گئی تھی۔

علیزے سلطان پر تشدد کی تصاویر سامنے آنے کے بعد متعد شخصیات نے ان کا ساتھ دیتے ہوئے فیروز خان کو اڑے ہاتھوں لیا۔

اداکارہ مریم نفیس نے علیزے سلطان کی تشدد کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان سے معافی بھی مانگی کہ ان کے ساتھ اتنا برا سلوک ہوا۔

انہوں نے علیزے سلطان کو یقین دلایا کہ وہ اور خدا ان کے ساتھ ہیں، انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں علیزے پر تشدد کی رپورٹ بھی شیئر کی اور بتایا کہ ان کے جسم کے متعدد حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: فیروز خان کا اہلیہ سے علیحدگی کے معاملے پر بات کرنے سے گریز

ساتھ ہی مریم نفیس نے ’جسٹس فار علیزہ‘ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔

اداکار خالد عثمان بٹ نے بھی مریم نفیس کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے علیزے سلطان کا ساتھ دیا اور ان پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ انہیں انصاف ملے گا۔

انہوں نے بھی ایک اور ٹوئٹ میں بتایا کہ علیزے سلطان کے جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔

اداکارہ منشا پاشا نے بھی علیزے سلطان پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اس درد کو بیان نہیں کرسکتیں، جس سے وہ گزریں، ساتھ ہی انہوں نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

ماڈل مشک کلیم نے بھی علیزے سلطان پر تشدد کے حوالے سے پوسٹ کی اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا۔

مشک کلیم نے اپنی پوسٹ میں لوگوں سے اپیل کی کہ وہ فیروز خان کا نام لکھ کر انہیں سزا دلوائیں جب کہ علیزے سلطان کے ساتھ کھڑے ہوکر انہیں انصاف دلائیں۔

اداکارہ ثروت گیلانی نے بھی علیزے سلطان کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے فیروز خان پر شوبز انڈسٹری میں پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے لکھا کہ بیویوں پر تشدد کرنے اور ان کے ساتھ دھوکا کرنے والے افراد پر شوبز انڈسٹری میں پابندی عائد کی جائے۔

اداکارہ و ماڈل انوشے اشرف نے بھی علیزے سلطان کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے ان پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا۔

انوشے اشرف نے لکھا کہ انہیں امید ہے کہ عدالت انہیں انصاف فراہم کرتے ہوئے ملزم کو سزا دے گی۔

اداکارہ منال خان نے بھی علیزے سلطان پر تشدد کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے فیروز خان کو بیمار قرار دیا۔

ماڈل میرب علی نے بھی علیزے سلطان پر تشدد کی تصاویر شیئر کرتےہوئے انہیں انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہاکہ گھریلو تشدد کسی طرح بھی قابل قبول نہیں ہے۔

علیزے سلطان نے اداکار فیروز خان سے علیحدگی کی تصدیق کردی

علیزے کو 3 ستمبر کو طلاق دی، بچوں کی تحویل کیلئے مقدمہ کردیا، فیروز خان

فیروز خان کو بچوں سے مہینے میں دو بار ملنے کی اجازت