Parenting

حمل کے دوران قے اور متلی کو کم کرنے میں مددگار طریقہ دریافت

حمل کے دوران جی متلانے اور قے کی شکایت خواتین میں عام ہوتی ہے اور اب طبی ماہرین نے اس کی شکایت میں کمی کا طریقہ دریافت کیا ہے۔

حمل کے دوران جی متلانے اور قے کی شکایت خواتین میں عام ہوتی ہے اور اب طبی ماہرین نے اس کی شکایت میں کمی کا طریقہ دریافت کیا ہے۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ڈٰوس اسکول آف میڈیسین کی اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پروبائیوٹیکس سے حمل کے دوران متلی، قے اور قبض جیسی علامات سے ریلیف میں مدد مل سکتی ہے۔

85 فیصد کے قریب حاملہ خواتین کو متلی اور قے جیسی علامات کا سامنا ہوتا ہے جس سے معیار زندگی پر نمایاں اثرات مرتب ہوتے ہیں، بالخصوص حمل کے ابتدائی مہینوں میں۔

تحقیق میں بتایا کہ اب تک حمل کے دوران متلی اور قے کی وجوہات اب تک معلوم نہیں، اس حوالے سے متعدد خیالات پیش کیے گئے مگر اب تک کوئی حتمی بات سامنے نہیں آئی۔

محققین نے بتایا کہ متلی، قے اور قبض حمل کے دوران خواتین کے معیار زندگی کو منفی انداز سے متاثر کرتے ہیں، ایک بار جب حمل کے دوران ان علامات کا سامنا ہوتا ہے انہیں کنٹرول کرنا مشکل ہوجاتا ہے بلکہ کبھی کبھار خواتین کو ان کے باعث ہسپتال میں داخل ہونا پڑتا ہے۔

پرو بائیوٹیکس کو صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا قرار دیا جاتا ہے جو دہی یا مختلف فوڈ سپلیمنٹس میں موجود ہوتے ہیں۔

حمل کے دوران مختلف ہارمونز جیسے ایسٹروجن اور پروجسٹرون کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے متعدد جسمانی تبدیلیاں آتی ہیں، جس میں معدے کے بیکٹریا میں تبدیلی بھی ہوتی ہے، جس کے باعث نظام ہاضمہ کے افعال پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور متلی، قے اور قبض جیسی علامات سامنے آتی ہیں۔

ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے محققین نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ پروبائیوٹٰک سپلیمنٹس حمل کے دوران ان علامات کی ریلیف میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں یا نہیں۔

اس مقصد کے لیے 32 حاملہ خواتین کی خدمات حاصل کی گئیں اور انہیں 6 دن تک روزانہ 2 بار پروبائیوٹیکس کیپسولز کھلائے گئے اور 2 دن کے وقفے کے بعد اس عمل کو دوبارہ دہرایا گیا۔

16 دن تک جاری رہنے والی تحقیق کے بعد ان خواتین میں علامات کی جانچ پڑتال 17 دن تک کی گئی۔

محققین نے دریافت کیا کہ پروبائیوٹیکس استعمال کرنے سے حاملہ خواتین میں متلی اور قے کی شدت میں نمایاں کمی آئی۔

مجموعی طور پر متلی محسوس کرنے کے دورانیے میں 16 فیصد اور قے کے دورانیے میں 33 فیصد کمی آئی۔

اسی طرح ان سپلیمنٹس کے استعمال سے ان علامات سے جڑے معیار زندگی کے مختلف نعاصر جیسے تھکاوٹ، کھانے کی خواہش کم ہونا اور عام سماجی سرگرمیوں میں بھی نمایاں بہتری آئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ پرو بائیوٹیکس سے قبض کی شکایت میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ برسوں سے ہم پروبائیوٹیکس کے استعمال سے متلی، قے اور قبض جیسی علامات کی شدت میں کمی کا مشاہدہ کرتے آئے ہیں، موجودہ تحقیق کے نتائج بہت حوصلہ افزا ہیں اگر ان کو ثابت کیا گیا تو متعدد حاملہ خواتین کو اس سے فائدہ ہوسکے گا۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیوٹریشنز میں شائع ہوئے۔

حمل سے متعلق عام توہمات اور غلط فہمیاں

مردوں کے لیے باپ بننے کی بہترین عمر کیا ہے؟

دوران حمل تناؤ لڑکے کی جگہ لڑکی کی پیدائش کا امکان بڑھائے، تحقیق