ٹی20 کرکٹ میں کسی بھی ٹیم کو آسان تصور نہیں کر سکتے، بابر اعظم
ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں کل سیمی فائنل میں کل مدمقابل ہوں گی ۔
آسٹریلیا کی ٹیم نے 2012 کے بعد پہلی مرتبہ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا ہے جبکہ پاکستان کی ٹیم نے بھی آخری مرتبہ 2014 میں ایونٹ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔
مزید پڑھیں: ٹی20 ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل سے قبل یہ باتیں ضرور جان لیں
1999 سے 2007 تک تین ٹی20 ورلڈ کپ جیتنے والی آسٹریلین ٹیم اب تک چھ مواقعوں میں ایک مرتبہ بھی ٹی20 چیمپیئن کا تاج سر پر نہیں سجا سکی۔
اب سیمی فائنل میں آسٹریلیا کا مقابلہ ایونٹ میں ناقابل شکست پاکستان کی ٹیم سے ہو گا جس نے سپر 12 کے تمام پانچوں میچوں میں فتح حاصل کی۔
آسٹریلیا کی ٹیم اوپنر ڈیوڈ وارنر کی ناقص فارم کے سبب مسائل سے دوچار تھی لیکن سری لنکا کے خلاف 65 اور ویسٹ انڈیز کے خلاف 89 رنز کی اننگز کھیل کر وہ فارم میں واپسی کا ثبوت دے چکے ہیں جس سے آسٹریلیا کی ٹیم بھی اعتماد سے لبریز نظر آتی ہے۔
آسٹریلیا کے کپتان ایرون فنچ نے کہا کہ ڈیوڈ وارنر کی فارم کی کبھی بھی ہمارے لیے پریشانی کا سبب نہیں رہی، وہ ہمارے عہد کے عظیم ترین بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آصف علی اکتوبر 2021 کیلئے آئی سی سی کے ‘پلیئرآف دا منتھ
اب تک ٹورنامنٹ میں رنز بنانے سے قاصر آل راؤنڈر گلین میکسویل نے بھی پاکستان کے خلاف اچھی کارکردگی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم شاہین شاہ آفریدی سمیت پاکستان کے باؤلنگ اٹیک کو نشانہ بنائیں گے اور رنز کے انبار لگانے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے طریقہ کار کے برعکس کچھ ٹیمیں وکٹ روک کر آخری اوورز میں تیزی سے رنز بنانے کی کوشش کرتی ہیں لیکن ہمارے لیے اننگز کے آغاز میں آزادانہ طریقے سے کھیلنا ہی ترجیح ہے تاکہ ہم پاور پلے میں زیادہ رنز بنا کر مخالف ٹیم پر دباؤ بڑھا سکیں۔
آسٹریلین اسپنر ایڈم زامپا 11 وکٹوں کے ساتھ ٹورنامنٹ کے دوسرے کامیاب ترین باؤلر ہیں اور درمیانی اوورز میں وکٹوں کے حصول کے لیے آسٹریلیا کی ٹیم ان پر بہت انحصار کرتی ہے لہٰذا پاکستان کے خلاف میچ میں ان کے کردار کو بھی انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے کیمپ میں سابق آسٹریلین اوپننگ بلے باز میتھیو ہیڈن موجود ہیں جو پاکستان کی اوپننگ جوڑی بابر اعظم اور محمد رضوان کی شراکت کو اس میں انتہائی اہم تصور کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: رضوان کے تحفے میں دیے گئے قرآن کا مطالعہ کر رہا ہوں، میتھیو ہیڈن
ہیڈن نے کہا کہ یہ دونوں مختلف اسٹائل کے بہترین امتزاج کے حامل دو آزاد کھلاڑی ہیں، ہم اس مستقل مزاجی کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے اور سیمی فائنل میں اچھی کرکٹ کھیلنے کے لیے پرامید ہیں۔
پاکستان نے اوپنرز کی شاندار شراکت اور شاہین کے تباہ کن اسپیل کی بدولت ٹورنامنٹ میں اپنے پہلے میچ میں روایتی حریف بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
دوسری جانب ٹیم کے کپتان بابراعظم نے کہا ہے کہ ٹی20 کرکٹ میں آپ کسی بھی ٹیم کو آسان تصور نہیں کر سکتے اور آپ کو اس دن اچھی کرکٹ کھیلنی ہوتی ہے۔
ادھر سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے قومی ٹیم کو خبردار کیا کہ وہ آسٹریلیا کے خلاف ناک آؤٹ میچ کو ہرگز آسان تصور نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے 3 کمزور ترین پہلو
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ اب سپر12 مرحلے کو بھول جائیں اور کامیابی کے اس تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے سیمی فائنل پر توجہ دیں۔