ٹی20 ورلڈ کپ: افغانستان کو شکست دے کر نیوزی لینڈ سیمی فائنل میں پہنچ گیا
ٹی20 ورلڈ کپ میں ںیوزی لینڈ نے باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت افغانستان کو شکست دے کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
افغانستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا آغاز کیا تو انہیں ابتدا میں رنز بنانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور تیزی سے رنز بنانے کی کوشش میں 19رنز پر تین افغان کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔
محمد شہزاد نے 4، حضرت اللہ زازئی نے 2 اور رحمٰن اللہ گرباز نے 6 رنز بنائے۔
اس مرحلے پر گلبدین نائب کا ساتھ دینے نجیب اللہ زدران آئے اور دونوں بلے بازوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 37 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اسی اسکور پر گلبدین 15رنز بنا کر چلتے بنے۔
دوسرے اینڈ سے نجیب اللہ نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور کپتان محمد نبی کے ساتھ شاندار شراکت قائم کرتے ہوئے ٹیم کی سنچری مکمل کرائی۔
دونوں نے پانچویں وکٹ کے لیے 59 رنز جوڑے جس میں نبی کا حصہ صرف 14 رنز کا رہا اور ٹم ساؤدھی کو انہی کی گیند پر کیچ دے بیٹھے۔
اننگز کے 19ویں اوور میں نجیب اللہ کی شاندار اننگز بھی اختتام کو پہنچی جنہوں نے ٹرینٹ بولٹ کی وکٹ بننے سے قبل 48 گیندوں پر 3 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 73 رنز بنائے۔
افغانستان نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 124 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 17رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ٹم ساؤدھی نے دو وکٹیں لیں۔
ہدف کے تعاقب میں اوپنرز نے نیوزی لینڈ کو تین اوورز میں 26 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر ڈیرل مچل پویلین لوٹ گئے۔
مارٹن گپٹل کا ساتھ دینے کین ولیمسن آئے اور دونوں نے مل کر اسکور کو 57 تک پہنچا دیا لیکن اسی اسکور پر راشد خان نے گپٹل کو چلتا کرتے ہوئے ان کی 28رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
اس کے بعد کین ولیمسن کے ساتھ ڈیون کونوے نے میدان سنبھالا اور دونوں ہی بلے بازوں نے بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے مزید کسی نقصان کے بغیر اپنی ٹیم کو ہدف تک رسائی دلا دی۔
کین ولیمسن نے 40 اور ڈیون کونوے نے 36 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو 11 گیندوں قبل ہی ہدف تک رسائی دلا دی۔
ٹرینٹ بولٹ کو عمدہ باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
واضح رہے کہ گروپ 2 سے پاکستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر چکا تھا اور گروپ 1 سے آسٹریلیا اور انگلینڈ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرچکے ہیں۔
اگلے سیمی فائنلسٹ کے دعویدار نیوزی لینڈ، افغانستان اور بھارت تینوں تھے اور فائنلسٹ کا فیصلہ نیوزی لینڈ اور افغانستان کے میچ پر منحصر تھا۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم فتح کی صورت میں باآسانی سیمی فائنل میں پہنچ جاتی البتہ دوسری صورت میں معاملہ مختلف ہو جاتا۔
اگر افغانستان بلیک کیپس کے خلاف جیت جاتا ہے تو افغانستان کی بھی سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات پیدا ہو جائیں گے البتہ ایسی صورت میں بھارت فائنل فور میں جگہ بنانے کا مضبوط دعویدار ہوگا کیونکہ پیر کو اس کا آخری گروپ میچ میں نمیبیا سے مقابلہ ہوگا۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
افغانستان: محمد نبی (کپتان) حضرت اللہ زازئی، محمد شہزاد (وکٹ کیپر)، رحمٰن اللہ،مجیب الرحمٰن، نجیب اللہ زدران، گلبدین نائب، کریم جنت، راشد خان، نوین الحق، حامد حسن۔
نیوزی لینڈ: کین ولیمسن(کپتان)، مارٹن گپٹل، ڈیرل مچل، ڈیون کونوے، گلین فلپس، جیمز نیشام، مچل سینٹنر، ٹم ساؤدھی، ٹرینٹ بولٹ، اش سودھی، ایڈم ملنے-