نقطہ نظر

ٹی20 ورلڈکپ 2021: گروپ 1 میں اگر مگر کا کھیل شروع

سری لنکا اور بنگلہ دیش اپنے میچ کھیل چکی مگر ویسٹ انڈیز کا آسٹریلیا سے آخری میچ باقی ہے جس سے جنوبی افریقہ کی امیدیں وابسطہ ہیں۔

آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ 2021ء کے سپر 12 مرحلے میں کل گروپ 1 کی ٹیموں کے درمیان دو میچ کھیلے گئے۔ پہلا میچ آسٹریلیا اور بنگلہ دیش جبکہ دوسرا میچ سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے مابین کھیلا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گروپ 1 میں اب تک کوئی ٹیم بھی سیمی فائنل میں اپنی جگہ پکی نہیں کرسکی ہے۔

آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کے میچ میں یقینی طور پر آسٹریلیا کو فیورٹ قرار دیا جارہا تھا، مگر میچ اس قدر یکطرفہ ہوگا، اس کی کسی کو امید نہیں تھی۔

آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بنگلہ دیش کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی اور آسٹریلوی باؤلرز نے بنگلہ دیشی بیٹنگ لائن کو تاش کے پتوں کی طرح بکھیر کر رکھ دیا۔ بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 15ویں اوور میں صرف 73 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

بنگلہ دیش کی جانب سے محمد نعیم نے 17، کپتان محموداللہ نے 16 اور شمیم حسین نے 19 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی انفرادی اسکور کو دو ہندسوں تک نہ لے جاسکا۔ اس تباہی کی شروعات مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ نے کی اور اسے انجام تک ایڈم زامپا نے پہنچایا۔

مچل اسٹارک نے 4 اوورز میں 21 رنز دے کر 2 کھلاڑی آؤٹ کیے، ہیزل ووڈ نے 2 اوورز میں 8 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایڈم زامپا نے کیرئیر کی بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے 4 اوورز میں صرف 19 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

73 رنز کے حصول کے لیے آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر نے دھواں دار آغاز کیا اور 74 رنز کا ہدف 6.2 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔ ایرون فنچ نے 20 گیندوں پر 40 رنز کی طوفانی اننگ کھیلی جس میں 4 چھکے بھی شامل تھے، ڈیوڈ وارنر نے 14 گیندوں پر 18 رنز بنائے جبکہ مچل مارش نے ناٹ آؤٹ رہتے ہوئے 5 بالوں پر 16 رنز بنائے۔

کل کے روز گروپ 1 کا دوسرا میچ سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلا گیا جس میں سری لنکا نے ویسٹ انڈیز کو شکست دے دی۔ وہ کہتے ہیں نا کہ ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے، بس یہی کچھ کل سری لنکا نے ویسٹ انڈیز کے ساتھ کیا ہے۔

سری لنکا خود تو سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوچکا تھا لیکن جاتے جاتے اپنے آخری میچ میں ویسٹ انڈیز کی امیدوں پر بھی پانی پھیر گیا۔ سری لنکا نے اپنے آخری میچ میں ویسٹ انڈیز کو 20 رنز سے شکست دی اور اس طرح ویسٹ انڈیز بھی سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوگیا۔

کل شیخ زید اسٹیڈیم ابوظہبی میں لگاتار تیسرے میچ میں پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم نے 180 سے زیادہ رنز بنائے اور جیت بھی حاصل کی۔ اسی اسٹیڈیم میں پاکستان نے نمیبیا کو 45 رنز سے، بھارت نے افغانستان کو 66 رنز سے اور کل رات کھیلے گئے میچ میں سری لنکا نے ویسٹ انڈیز کو 20 رنز سے ہرا دیا۔

کل کے میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔ سری لنکن اوپنرز کوسل پریرا اور پتھم نسانکا نے 42 رنز کا تیز اور اچھا آغاز فراہم کیا۔ پریرا 29 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تو پھر نسانکا کو ان فارم چیریتھ اسالانکا کا ساتھ میسر آیا اور یوں 91 رنز کی شاندار شراکت قائم ہوئی۔

133 کے اسکور پر نشانکا 51 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تو سری لنکن کپتان داسن شناکا نے چیریتھ اسالانکا کے ساتھ مل کر اسکور کو تیزی سے آگے بڑھایا۔ 19ویں اوور میں اسالانکا 68 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو اسکور بورڈ پر 179 رنز جگمگا رہے تھے۔ سری لنکا نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 189 رنز بنائے اور کپتان شناکا 25 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

ہدف کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز کا آغاز نہایت مایوس کن تھا۔ پاور پلے میں 47 رنز پر 3 وکٹیں گر چکی تھیں اور کرس گیل ایک رن، ایوین لوئیس 8 رنز اور روسٹن چیز 9 رنز بنا کر پویلین لوٹ چکے تھے۔ نکولس پوران اور شیمرون ہیٹ مائیر کے علاوہ کوئی ویسٹ انڈین بلے باز بھی اپنا انفرادی اسکور دو ہندسوں تک نہ لے جاسکا۔

نکولس پوران نے 34 گیندوں پر 46 رنز جبکہ شیمرون ہیٹ مائیر نے دھواں دار اننگ کھیلتے ہوئے 8 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 81 رنز بنائے لیکن ویسٹ انڈیز کی نیا کو پار نہیں لگا سکے اور 20 اوورز میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم 8 وکٹوں کے نقصان پر 169 رنز ہی بنا سکی۔

سری لنکا کی طرف سے ونندو ہسارنگا ڈی سلوا، آوشکا فرنینڈو اور چمیکا کرونارتنے نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں۔

گروپ 1 کے پوائنٹس ٹیبل پر انگلینڈ اپنے چاروں میچ جیت کر 8 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے لیکن اسے ابھی تک سیمی فائنل تک رسائی نہیں ملی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آسٹریلیا 4 میچوں کے بعد 6 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور جنوبی افریقہ بھی 4 میچ کھیل کر 6 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہے۔

اگرچہ آسٹریلیا نے یہ میچ جیت کر بہتر رن ریٹ کی وجہ سے پوائنٹس ٹیبل پر دوسری پوزیشن پر قبضہ کرلیا ہے لیکن ابھی اس گروپ سے کوئی بھی ٹیم سیمی فائنل میں کوالیفائی نہیں کرسکی ہے۔

آسٹریلیا کو اپنا آخری میچ ویسٹ انڈیز کے ساتھ کھیلنا ہے جبکہ جنوبی افریقہ اپنے آخری میچ میں ٹورنامنٹ کے فیورٹ انگلینڈ سے مقابلہ کرے گا۔ اگر یہ دونوں ٹیمیں اپنے اپنے میچ جیت لیتی ہیں تو پوائنٹس ٹیبل پر تینوں ٹیموں کے پوائنٹس برابر ہو جائیں گے اور نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر فیصلہ ہوگا کہ کون سی ٹیم آگے جائے گی۔ ایسی صورتحال میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات زیادہ ہیں۔

اگر آسٹریلیا ویسٹ انڈیز سے ہار جائے اور انگلینڈ جنوبی افریقہ کو شکست سے دوچار کردے تو پھر آسٹریلیا کے بہتر رن ریٹ کی وجہ سے انگلینڈ اور آسٹریلیا کی سیمی فائنل تک رسائی ہوجائے گی۔ لیکن اگر جنوبی افریقہ انگلینڈ کو ہرا دے اور ویسٹ انڈیز بھی آسٹریلیا کو شکست سے دوچار کردے تو پھر انگلینڈ اور جنوبی افریقہ اگلے مرحلے میں پہنچ جائیں گی۔

آسٹریلیا کی ویسٹ انڈیز سے جیت اور جنوبی افریقہ کی انگلینڈ سے ہار کی صورت میں بھی انگلینڈ اور آسٹریلیا سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گی۔ آسٹریلیا کی فتح کی صورت میں جنوبی افریقہ کو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے انگلینڈ کو بڑے فرق کے ساتھ ہرانا ہوگا۔

گروپ 1 سے سری لنکا، ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہیں۔ سری لنکا اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں اپنے پانچوں میچ کھیل چکی ہیں البتہ ویسٹ انڈیز کو اپنا آخری میچ آسٹریلیا سے کھیلنا ہے اور اس میچ سے جنوبی افریقہ کی بڑی امیدیں وابسطہ ہیں۔

پاکستان بھی گروپ 1 پر نظریں جمائے بیٹھا ہے کیونکہ سیمی فائنل میں پاکستان نے گروپ 1 کے پوائنٹس ٹیبل پر موجود دوسرے نمبر کی ٹیم سے کھیلنا ہے۔ ممکنہ طور پر یہ آسٹریلیا یا جنوبی افریقہ کی ٹیم ہوسکتی ہے۔

عاطف عنایت

لکھاری کا کھیلوں کے ساتھ بچپن ہی سے گہرا تعلق ہے۔ خود کھیلتے بھی رہے ہیں اور اس حوالے سے معلومات بھی رکھتے ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔