نقطہ نظر

فارم میں آتی آسٹریلوی ٹیم اور گروپ 1 کی واضح ہوتی صورتحال

جواب میں آؤٹ آف فارم آسٹریلوی اوپنرز نے اپنی واپسی کا اعلان جاندار طریقے سے کیا اور سری لنکن پیسرز پر تو جیسے دھاوا بول دیا۔

ٹی20 ورلڈ کپ سپر 12 مرحلے کے گروپ 1 میں آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان میچ کھیلا گیا۔ یہ دونوں ٹیمیں اپنا پہلا میچ جیت چکی تھیں۔ آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کو شکست دی تھی اور سری لنکا نے بنگلہ دیش کو ہرایا تھا۔ لہٰذا کل ہونے والا مقابلہ دونوں ہی ٹیموں کے لیے اہم تھا، لیکن مشکل مقابلے میں آسٹریلیا بہتر ٹیم کے طور پر سامنے آئی اور اس نے سری لنکا کو باآسانی 7 وکٹوں سے شکست دے دی۔

آسٹریلیا کی جانب سے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ ابتدائی اوورز میں کچھ غلط محسوس ہونے لگا کیونکہ پہلی وکٹ جلدی گرنے کے باوجود کوشل پریرا اور چیرتھ اسالانکا نے دوسری وکٹ کے لیے تیزی سے 64 رنز بنائے یوں سری لنکن ٹیم 9 اوورز میں 75 رنز تک پہنچ چکی تھی۔

لیکن پھر پاور پلے کے بعد آسٹریلوی باؤلرز نے شاندار کم بیک کیا اور اس میں اہم ترین کردار لیگ اسپنر ایڈم زامپا کا تھا جنہوں نے تیزی سے رنز بنانے والے دونوں بیٹسمینوں کے سامنے دیوار کھڑی کردی۔ انہوں نے 10ویں اوور میں چیرتھ اسالانکا کو آؤٹ کیا اور پھر 12ویں اوور میں اویشکا فرنانڈو کو پویلین کی راہ دکھائی۔

جواب میں آؤٹ آف فارم آسٹریلوی اوپنرز نے اپنی واپسی کا اعلان جاندار طریقے سے کیا اور ڈیوڈ وارنر اور ایرون فنچ نے سری لنکن پیسرز پر تو جیسے دھاوا بول دیا اور پاور پلے کے 6 اوورز میں 63 رنز بٹورے جو اس ٹی20 ورلڈ کپ کے دوران پاور پلے میں بننے والا سب سے بڑا ٹوٹل ہے۔

کپتان ایرون فنچ نے 23 گیندوں پر 37 رنز کی تیز اننگ کھیلی اور بین الاقوامی ٹی20 کیریئر میں 2500 رنز بھی مکمل کرلیے، ایسا کرنے والے وہ دنیا کے 5ویں بلے باز ہیں۔

اس میچ میں قسمت نے ڈیوڈ وارنر کا بھرپور ساتھ دیا، کیونکہ جب وہ 19 رنز پر تھے تو وکٹ کیپر کوشل پریرا نے ان کا آسان ترین کیچ چھوڑ دیا۔ کرکٹ کی تاریخ میں وکٹ کیپر کی جانب سے ایسے کیچ شاذ و نادر ہی چھوڑے گئے ہوں گے۔

بس پھر کیا تھا، وارنر نے اس موقع کو غنیمت جانا اور بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی 19ویں نصف سنچری مکمل کی ٹیم کے لیے فتح کا راستہ ہموار کردیا۔ ڈیوڈ وارنر نے 42 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 65 رنز کی شاندار اننگ کھیلی۔

رہی سہی کسر تجربہ کار اسٹیو سمتھ اور مارکس اسٹائنز نے پوری کردی اور یوں آسٹریلیا نے 17ویں اوور میں ہدف حاصل کرلیا۔

سری لنکن فاسٹ باؤلرز پاور پلے میں لائن و لینتھ سے عاری باؤلنگ کرتے رہے اور پٹتے بھی رہے۔ کپتان ڈوسن نے اپنے مسٹری اسپنر مہیش تھیکشانا کو پاور پلے میں صرف ایک اوور دے کر ہٹا لیا حالانکہ اس اوور میں انہوں نے ایرون فنچ کو پریشان کر رکھا تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ سری لنکن کپتان کی یہی غلطی میچ میں ہار کا سبب بنی۔

کل کے میچ کے بعد گروپ 1 میں اب تمام ہی ٹیمیں 2، 2 میچ کھیل چکی ہیں اور جو نتائج سامنے آئے ہیں اس کے نتیجے میں انگلینڈ اور آسٹریلیا اپنے دونوں میچ جیتنے کے بعد 4 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں۔ انگلینڈ کا نیٹ رن ریٹ 3.614 ہے اور آسٹریلیا کا نیٹ رن ریٹ 0.727 ہے۔

جنوبی افریقہ اور سری لنکا دونوں کے 2، 2 پوائنٹس ہیں تاہم جنوبی افریقہ بہتر رن ریٹ کے باعث تیسرے جبکہ سری لنکا چوتھے نمبر پر ہے۔ بنگلہ دیش اور دفاعی چمپیئن ویسٹ انڈیز بالترتیب پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔ یوں آنے والے میچوں میں گروپ 1 کی صورتحال بڑی دلچسپ نظر آئے گی۔

پوائنٹس ٹیبل پر سب سے نیچے موجود دونوں ٹیمیں یعنی بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز آج مدِمقابل ہوں گی اور اس میچ میں جس کے حصے میں بھی شکست کا پروانے تھمے گا، وہ ایونٹ سے باہر ہوجائے گی۔

اس کے علاوہ کل دن کے پہلے میچ میں جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے درمیان مقابلہ ہوگا اور یوں گروپ میں تیسری اور چوتھی پوزیشن واضح ہوجائے گی۔ کل ہی آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ایک اہم ترین میچ بھی کھیلا جائے گا جس کے بعد اس گروپ کا لیڈر بھی سامنے آجائے گا۔

گروپ 1 کا ٹیبل تو کافی حد تک ہفتے کی رات تک واضح ہوجائے گا، مگر گروپ 2 میں کونسی 2 ٹیمیں سیمی فائنل کے مضبوط سمجھی جائیں گی، اس کے لیے اتوار کو انڈیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے میچ نے اہم ترین صورتحال اختیار کرلی ہے، اگر اس میچ کو کوارٹر فائنل تصور کیا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔

عاطف عنایت

لکھاری کا کھیلوں کے ساتھ بچپن ہی سے گہرا تعلق ہے۔ خود کھیلتے بھی رہے ہیں اور اس حوالے سے معلومات بھی رکھتے ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔