سائنس و ٹیکنالوجی

واٹس ایپ کا مخصوص اسمارٹ فونز کے لیے سپورٹ ختم کرنے کا اعلان

کمپنی نے یکم نومبر سے آئی او ایس اور اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹمز پر کام کرنے والے مزید فونز کے لیے سپورٹختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

واٹس ایپ نے 2020 کے اختتام پر کروڑوں اینڈرائیڈ اور آئی او ایس فونز کے لیے سپورٹ خم کردی تھی۔

اس موقع پر بتایا گیا تھا کہ آئی او ایس 9 سے پہلے کے آپریٹنگ سسٹم پر کام کرنے والے آئی فونز کے لیے واٹس ایپ سپورٹ ختم کی جارہی ہے۔

جہاں تک اینڈرائیڈ فونز کی بات ہے تو اینڈرائیڈ 4.0.3 سے پہلے کے فونز میں واٹس ایپ سپورٹ ختم کی گئی۔

اب کمپنی نے یکم نومبر سے پرانے آئی او ایس اور اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹمز پر کام کرنے والے مزید فونز کے لیے سپورٹ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اب واٹس ایپ نے اپنے ایف اے کیو پیج میں بتایا ہے کہ آئی او ایس 9 پر کام کرنے والے آئی فونز کے لیے دنیا کی مقبول ترین میسجنگ ایپ کی سپورٹ ختم کی جارہی ہے۔

یعنی صارفین کو آئی فونز پر واٹس ایپ استعمال کرنے کے لیے آئی او ایس 10 یا اس سے آگے کے آپریٹنگ سسٹمز کی ضرورت ہوگی۔

آئی فون ایس ای ،آئی فون 5، 5 ایس اور 5 سی ، 6 ایس اور 6 ایس پلس میں اب تک آئی او ایس 9 آپریٹنگ سسٹم ہے، انہیں واٹس ایپ کو استعمال کرنے کے لیے آپریٹنگ سسٹم کو آئی او ایس 10 یا اس کے بعد کے ورژنز سے اپ ڈیٹ کرنا ہوگا۔

اسی طرح اینڈرائیڈ 4.0.4 یا اس سے پہلے کے آپریٹنگ سسٹم پر کام کرنے والے فونز بھی یکم نومبر سے واٹس ایپ سپورٹ سے محروم ہوجائیں گے۔

صارفین کو واٹس ایپ استعمال کرنے کے لیے اینڈرائیڈ 4.1 یا اس سے آگے کے آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والے فونز کی ضرورت ہوگی۔

اب کون کون سے اینڈرائیڈ فونز 4.1 ورژن سے پہلے کام کررہے ہیں یہ تو واضح نہیں مگر یہ تعداد لاکھوں میں ہوسکتی ہے۔

یہ جان لیں کہ یکم نومبر سے پرانے آئی فونز اور اینڈرائیڈ فونز پر سپورٹ ختم ہونے سے صارفین فوری طور پر واٹس ایپ سے محروم نہیں ہوں گے۔

ان کو کچھ فیچرز استعمال کرنے کا موقع ملے گا مگر وہ ڈیوائسز کو واٹس ایپ ویب سے کنکٹ نہیں کرسکیں گے۔

اسی طرح بتدریج وہ واٹس ایپ فون پر بھی استعمال کرنے سے محروم ہوجائیں گے اور اپنے اکاؤنٹس کے لیے انہیں مطلوبہ آپریٹنگ سسٹمز پر کام کرنے والے فونز کی ضرورت ہوگی۔

واٹس ایپ کے بظاہر معمولی فیچرز جو اس کے استعمال کا تجربہ بدل کر رکھ دیں گے

واٹس ایپ میں ڈیوائس اسٹوریج بچانے کے لیے نئے فیچر کا اضافہ

واٹس ایپ نے آخرکار اپنے بڑے مسئلے کا حل نکال لیا