پاکستان

ٹک ٹاک پر پابندی کے عدالتی فیصلے کی بھاری قیمت عوام ادا کریں گے، فواد چوہدری

میں چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کروں گا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں،وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی

وفاقی وزیر برائے ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر ٹک ٹاک ایپ بلاک کرنے سے متعلق کہا ہے کہ ٹک ٹاک کی بندش کے عدالتی فیصلے کی بھاری قیمت پاکستانی عوام ادا کریں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے کہا کہ شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک بلاک کرنے سے متعلق ٹوئٹ میں کہا کہ ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ اب ایک اور عدالتی فیصلہ ہے جس کی بڑی قیمت پاکستانی عوام ادا کریں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اکثر ججز ٹیکنالوجی ورکنگ ماڈلز سے لاعلم ہیں۔

مزید پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ کا ملک بھر میں ٹک ٹاک بند کرنے کا حکم

انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کروں گا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی ججز کے لیے ٹیکنالوجی موڈیولز پر عدلیہ کے ساتھ کام کرے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ایپ کو ملک بھر میں بند کرنے کا حکم دیا تھا۔

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ قیصر رشید خان نے ٹک ٹاک کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے تھے کہ ٹک ٹاک پر جو ویڈیوز اپ لوڈ ہوتی ہے وہ ہمارے معاشرے کے لیے قابل قبول نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک ویڈیوز سے معاشرے میں فحاشی پھیل رہی ہے لہذا اسے فوری طور پر بند کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: عدالتی حکم: پی ٹی اے نے 'ٹک ٹاک' ایپ بلاک کرنے کی ہدایات جاری کردیں

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے تھے کہ ٹک ٹاک سے سب سے زیادہ نواجون متاثر ہو رہے ہیں۔

جس کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے عدالت کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ٹک ٹاک کو بلاک کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

پی ٹی اے نے کہا تھا کہ 'پشاور ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں اتھارٹی نے سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو فوری طور پر ٹک ٹاک ایپ بلاک کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں'۔

دوسری جانب ٹک ٹاک نے پاکستان میں سروس کی بندش کے حوالے سے اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ 'ایپ میں شرائط و ضوابط اور کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے والے مواد کا بغور جائزہ لیا جاتا ہے اور مواد کے جائزے کے لیے مختلف ٹیکنالوجیز اور ماڈریشن اسٹریٹجی استعمال کی جاتی ہیں'۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد

ترجمان نے بیان میں کہا تھا کہ 'شرائط و ضوابط اور کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کی صورت میں فوری طور پر اکاؤنٹ بلاک اور ویڈیوز ہٹائی جاتی ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماڈریشن کی صلاحیتوں میں ستمبر سے اب تک 250 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ سروس کی بہتری کے حوالے سے پی ٹی اے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے گزشتہ برس 9 اکتوبر کو فحش مواد کو نہ ہٹائے جانے پر ٹک ٹاک کو ملک بھر میں بند کردیا تھا جسے بعدازاں ٹک ٹاک انتظامیہ کی یقین دہانی پر بحال کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک پر پابندی کیلئے عدالت میں درخواست دائر

اس سے قبل پی ٹی اے نے ستمبر میں ٹک ٹاک انتظامیہ کو متنازع اور نامناسب مواد کو ہٹانے سے متعلق احکامات جاری کرتی آرہی تھی اور ایک موقع پر پی ٹی اے نے چند ایپس کو بند بھی کردیا تھا۔

پی ٹی اے نے جولائی میں بھی ٹک ٹاک انتظامیہ کو نامناسب مواد پر ٹک ٹاک کو 'حتمی وارننگ' جاری کی تھی، علاوہ ازیں گزشتہ چند ماہ میں پی ٹی اے نے متعدد بار ایپ انتظامیہ کو غیر اخلاقی ویڈیوز ہٹانے کے نوٹسز بھی جاری کیے تھے۔

پی ٹی اے کی جانب سے نوٹسز جاری ہونے کے بعد ٹک ٹاک نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے پاکستان سے درجنوں متنازع ویڈیوز کو ہٹادیا ہے جب کہ وہ اخلاقی اور اچھا مواد تیار کرنے کے لیے حکومت اور مواد تیار کرنے والے افراد کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد کے قافلے کی گاڑی حادثے کا شکار، چیف جسٹس محفوظ رہے

پنجاب کے 4 شہروں میں کورونا کی نئی قسم کا وائرس موجود ہے، حکام

عورت مارچ منتظمین کا ’ایڈٹ شدہ‘ ویڈیو پھیلانے والوں سے معافی کا مطالبہ