لائف اسٹائل

لڑکیوں کی جسامت و رنگت کی ’خوبصورتی پرکھنے‘ کے خلاف مہم

بیوٹی کریم کے اشتہار میں لوگوں کی جانب سے رشتوں کے لیے لڑکیوں کو جسامت و رنگت پر شرمسار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

بھارت میں لڑکیوں کے رشتوں کے لیے ان کی جسامت و خوبصورتی کو دیکھ کر رشتے طے کرنے کے خلاف مہم کے جاری کیے گئے نئے اشتہار کو سراہا جا رہا ہے۔

ملٹی نیشنل برانڈ کی بیوٹی کریم ’ڈوو‘ کی جانب سے 24 فروری کو ایک اشتہار جاری کیا گیا، جس میں لڑکیوں کے رشتوں کے لیے طے کیے گئے سماجی پیمانوں کی حوصلہ شکنی کی گئی۔

اشتہار میں دکھایا گیا کہ بھارت میں لڑکے کے لیے دلہن کی تلاش کرنے والے خاندان کس طرح رنگت، جسامت، قدامت اور بالوں سمیت خوبصورتی کے دیگر پیمانوں کو نظر میں رکھ کر دلہن کا انتخاب کرتے ہیں۔

اشتہار کا آغاز لڑکی والوں کے گھرانے کی پریشانی سے ہوتا ہے، جس میں فربہ لڑکی کو رشتہ دیکھنے کے لیے آنے والے خاندان کے لیے سجایا جاتا ہے اور اسی دوران اپنے ہی گھر کی خاتون کہتی سنائی دیتی ہیں کہ لڑکی کا بھاری بھرکم جسم نظر آ رہا ہے، انہیں ساڑھی پہنا کر ان کے وزن کو چھپایا جائے۔

اشتہار میں آگے ایک سانولی رنگت کی لڑکی کو دیکھنے کے لیے آنے والے خاندان اور لڑکی کے خاندان کی ملاقات دکھائی گئی ہے تاہم اشتہار میں سانولی لڑکی کی پریشانی کو دیکھا اور محسوس کیا جا سکتا ہے۔

اشتہار میں آگے ایک چھوٹے قد کی لڑکی کے خاندان اور لڑکے والوں کے اہل خانہ کے درمیان بات چیت کو دکھایا گیا ہے اور لڑکے والے دلہن والوں کو طعنہ دیتے سنائی دیتے ہیں کہ لڑکی کو لڑکے سے بات کرنے کے لیے سیڑھی کی ضرورت ہوگی۔

مذکورہ اشتہار میں آگے ایک ایسی لڑکی کے رشتے کی بات کو دکھایا گیا ہے، جس کے بال سیدھے نہیں ہوتے اور لڑکے والے بتاتے دکھائی دیتے ہیں کہ لڑکے کو گھنگریالے بال پسند نہیں اور اس پر لڑکی شرما جاتی ہے۔

اسی طرح اشتہار میں ایک ایسی لڑکی کو دکھایا گیا ہے جن کا چہرہ اگرچہ صاف ہوتا ہے تاہم ان کے چہرے پر ایک کالا داغ ہوتا ہے اور اس داغ پر انہیں شرمندہ کیا جاتا ہے۔

اشتہار کے آخر میں سوالات اٹھائے گئے ہیں کہ آخر خوبصورتی کے لیے ایسی بدصورت پرکھ کب تک چلے گی؟

اشتہار کے ذریعے بتایا گیا کہ بھارت میں کروڑوں لڑکیوں کی اسی طرح رشتے کے موقع پر تذلیل کی جاتی ہے یا ان کی جسامت اور رنگت پر ایسے جملے کسے جاتے ہیں کہ وہ شرمسار ہوجاتی ہیں۔

مذکورہ اشتہار کو بھارت کی متعدد مقامی زبانوں میں بھی جاری کیا گیا اور اشتہار میں دیے گئے پیغام پر لوگوں نے اس کی تعریفیں کیں۔

ٹوئٹر پر بھی ’اسٹاپ دی بیوٹی ٹیسٹ‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا گیا اور اس ہیش ٹیگ کو استعمال کرتے ہوئے متعدد معروف شخصیات نے نہ صرف اشتہار کی ویڈیو کو شیئر کیا بلکہ اشتہار کی تعریفیں بھی کیں۔

کوئی ماہ نور بلوچ کو عمر رسیدہ کہے تو برا لگتا ہے، بشریٰ انصاری

یاسر حسین نے شادی میں شرکت کی دعوت دی تھی، نوشین شاہ

کامیابیوں پر غرور نہ کرنا، عدنان صدیقی کا بیٹی کو سالگرہ پر پیغام