Parenting

یوٹیوب میں والدین کے لیے مددگار فیچر متعارف

نئے فلٹرز سے والدین کو بچوں کو ان کی عمر کے مطابق مواد تک محدود رکھنے میں مدد ملے گی۔

یوٹیوب نے والدین کے لیے ایک نیا فیچر سپروائزڈ ایکسپیرنسز متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جس سے بچوں تک مواد کی رسائی کو کنٹرول کیا جاسکے گا۔

ایک بلاگ پوسٹ میں یوٹیوب نے بتایا کہ نئے فلٹرز سے والدین کو بچوں کو ان کی عمر کے مطابق مواد تک محدود رکھنے میں مدد ملے گی۔

یہ پروگرام یوٹیوب کڈز ایپ سے باہر یعنی مین ایپ میں سرفنگ کرنے والے بچوں کے لیے متعارف کرایا جارہا ہے۔

یہ پروگرام فی الحال بیٹا ورژن سے گزر رہا ہے اور آنے والے مہینوں میں اسے باقاعدہ طور پر متعارف کرایا جائے گا۔

اس پروگرام میں والدین 3 اقسام کی پابندیوں کا انتخاب کرسکیں گے، جو یہ تعین کرے گا کہ ان کے اکاؤنٹ پر ایک بچہ کس قسم کے مواد تک رسائی حاصل کرسکے گا۔

ایک ایکسپلور لیول ہے جس کے بارے میں کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ 9 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کے موزوں ہے۔

دوسرا ایکسپلور مور نامی لیول ہے جو 13 سال یا اس سے زائد عمر جبکہ تیسرا موسٹ آف یوٹیوب ہے۔

امریکا اور دیگر ممالک میں 13 سال سے زائد عمر کے افراد اپنے یوٹیوب اکاؤنٹس کو خود ان سپروائزڈ کرسکیں گے۔

یہ ابھی واضح نہیں کہ تینوں لیولز میں کس طرح کے مواد کی اجازت ہوگی مگر یوٹیوب کے مطابق ایکسپلور لیول میں وی لاگز، ٹیوٹرلز، گیمنگ ویڈیو، میوزک کلپس، نیوز، تعلیمی مواد اور دیگر مواد کو رکھا جائے گا۔

ایکسپلور مور لیول میں زیادہ تنوع ہوگا جبکہ موسٹ آف یوٹیوب میں حساس موضوعات کو شامل کیا جائے گا۔

اس پروگرام کے لیے یوزر ان پٹ، انسانی ریویو اور مشین لرننگ پر انحصار کیا جائے گا اور کمپنی نے تسلیم کیا ہے کہ یہ پرفیکٹ نہیں اور غلطیاں ہوسکتی ہیں۔

یعننی والدین کو اس پر مکمل انحصار کرنے کی بجائے محتاط رہنا ہوگا۔

تاہم یہ پروگرام ان والدین کے لیے بہترین ہوگا جن کے بچے کڈز ایپ کو پسند نہیں کرتے۔

مائیکرو سافٹ کے ایج براؤزر میں کڈز موڈ کی آزمائش

ویڈیو گیمز لڑکوں میں ڈپریشن کا خطرہ کم کرتی ہیں، تحقیق

بچوں کی بستر گیلا کرنے کی عادت، والدین کیا کریں؟