ٹی وی شو پر سوشل میڈیا اسٹار سے کم اہمیت دی گئی، ایتھلیٹ ثمر خان
دنیا کے بلند گلیشیئرز پر سائیکلنگ کے عالمی و قومی ریکارڈز اپنے نام کرنے والی سائیکلٹس ایتھلیٹ ثمر خان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں ایک ایسے ٹی وی شو میں بلایا گیا، جہاں ان سے زیادہ ایسے افراد کو عزت دی گئی، جن کے سوشل میڈیا پر زیادہ فالوورز تھے۔
ثمر خان نے چند دن قبل 15 فروری کو اپنی ٹوئٹ پر جاری کردہ ویڈیو میں بتایا تھا کہ وہ ابھی ابھی ایک ایسے ٹی وی شو سے واپس آ رہی ہیِں، جس کے میزبان ان کا نام تک نہیں جانتے تھے۔
مختصر ویڈیو میں ثمر خان نے ٹی وی چینل، پروگرام یا میزبان کا نام لیے بغیر بتایا کہ مذکورہ پروگرام میں ان سمیت ایسے افراد کو بھی بلایا تھا جن کے سوشل میڈیا پر زیادہ فالوورز تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ثمر خان کا گلیشیئر پر سائیکلنگ کا عالمی ریکارڈ
انہوں نے بتایا کہ جس پروگرام کا میزبان ان کا نام اور ان سے متعلق کوئی معلومات تک نہیں جانتا تھا مگر اس میزبان کی خواہش تھی کہ وہ ان کے پروگرام کی میزبان بنیں۔
ثمر خان نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ انہیں ایک کمرے میں بھیڑ و بکریوں کی طرح رکھا گیا مگر جن کے سوشل میڈیا پر زیادہ فالوورز تھے، انہیں ہر طرح کی سہولیات فراہم کی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ واقعہ پہلا واقعہ نہیں ہے اور نہ ہی وہ پہلی ایتھلیٹ ہیں، جن کے ساتھ ایسا ہوا، ان سے قبل گزشتہ چند سال سے دیگر ایتھلیٹس کے ساتھ بھی ایسا نامناسب رویہ رکھا جا چکا ہے۔
# مزید پڑھیں: پاکستان کیلئے اولمپک ٹائٹل لانا چاہتی ہوں، ثمر خان
ان کے مطابق زیادہ تر شوز ایتھلیٹس کی کارکردگی پر ہوتے ہیں مگر ایسے شوز کو ایسے لوگ ہائی جیک کرلیتے ہیں، جن کی سوشل میڈیا پر فین فالوئنگ ہوتی ہے۔
انہوں نے ایتھلیٹس کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنے والے ٹی وی میزبانوں اور انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ اگر سوشل میڈیا پر فالوورز ہونا ہی سب کچھ ہے تو ایسے ہی افراد کو چیمپیئن شپس اور اولمپکس میں بھیجیں۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر زیادہ فالوورز والے لوگ اتنے ہی اہم ہیں تو انہیں پارلیمنٹ میں بھی بھیجیں کہ وہ قانون سازی کریں اور انہیں ٹی وی شوز پر بلائیں تاکہ وہ صنفی تفریق پر بات کریں۔
ثمر خان کے مطابق چوں کہ سوشل میڈیا پر زیادہ فالوورز رکھنے والے افراد میں 2 دن میں دانائی بھی آجاتی ہے اور انہیں یونیورسٹیز کی ڈگریاں بھی مل جاتی ہیں اور ہم بطور قوم انہیں عزت بھی دینے لگتے ہیں تو ایسے افراد کو اہمیت دینے سے ہم بہت ترقی بھی کریں گے۔
ثمر خان کی جانب سے مذکورہ ویڈیو کو شیئر کیے جانے کے بعد کئی لوگوں نے ان کی ٹوئٹ پر ٹی وی میزبان اور انتظامیہ کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے ایتھلیٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ میزبان اور ٹی وی چینل کا نام بتائیں۔
ثمر خان کی اسی ویڈیو کے حوالے سے اداکار یاسر حسن نے بھی اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں ان کے ساتھ کیے جانے والے رویے کی مذمت کرتے ہوئے میزبان ندا یاسر، ہما شاہ اور شفاعت حسین سے اپیل کی کہ وہ ثمر خان کو شوز میں بلا کر انہیں عزت دیں۔
یاسر حسین کی جانب سے آواز اٹھائے جانے پر ثمر خان نے ان کا شکریہ بھی ادا کیا اور یاسر حسین نے ایتھلیٹ کی جانب سے شکریہ ادا کرنے کی بھی اسٹوری شیئر کی۔
یاسر حسین نے ثمر خان کے ساتھ نامناسب رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ایتھلیٹس کی قدر کریں اور محمد علی سدپارہ کی طرح کسی ایتھلیٹ کے مرنے کا انتظار نہ کریں۔
خیال رہے کہ ثمر خان کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقے لوئر دیر سے ہے، انہوں نے 2016 میں گلگت بلتستان میں ساڑھے چار ہزار میٹر بلندی پر واقع قراقرم کے پہاڑی سلسلے میں بیافو گلیشیئر پر سائیکلنگ کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون بنی تھیں۔
بیافو گلیشیئر 67 کلو میٹر طویل ہے اور اس کا شمار خطے کے بڑے گلیشئرز میں کیا جاتا ہے۔
بیافو گلیشیئر پر سائیکلنگ سے قبل انہوں نے چار ہزار 693 میٹر سائیکلنگ کا قومی ریکارڈ کا اعزاز بھی حاصل کیا تھا اور اب تک وہ کئی ممالک میں پاکستان کی نمائندگی بھی کر چکی ہیں۔
ثمر خان کا شمار نہ صرف بلکہ خطے اور دنیا کی نامور سائیکلسٹ ایتھلیٹس میں ہوتا ہے اور انہوں نے کئی اعزاز اپنے نام کر رکھے ہیں۔