سائنس و ٹیکنالوجی

نئی پالیسی پر شدید تنقید کے بعد واٹس ایپ کا باضابطہ ردعمل سامنے آگیا

اس پالیسی کا نفاذ 8 فروری 2021 سے ہورہا ہے اور صارفین کے پاس نوٹیفکیشنز بھیجنے کا سلسلہ جنوری کے آغاز سے ہوگیا تھا۔

واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی کا اطلاق ابھی ہوا نہیں مگر ابھی سے وہ دنیا بھر میں متنازع بن چکی ہے۔

اس پالیسی کا نفاذ 8 فروری 2021 سے ہورہا ہے اور صارفین کے پاس اسے قبول کرنے کے لیے نوٹیفکیشنز بھیجنے کا سلسلہ جنوری کے آغاز سے ہوگیا تھا۔

اس پالیسی کے نکات آپ اس لنک پر جاکر پڑھ سکتے ہیں، تاہم جن افراد کو واٹس ایپ کی نئی شرائط قبول نہیں، تو ان کے اکاؤنٹس 8 فروری کے بعد ڈیلیٹ ہوسکتے ہیں۔

واٹس ایپ کی اس پالیسی پر لوگوں کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی ہے اور مختلف افواہیں بھی سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں، جبکہ اس کی حریف ایپس جیسے سگنل اور ٹیلیگرام کو ڈاؤن لوڈ کرنے والے افراد کی تعداد میں حالیہ دنوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

اب ان افواہوں اور لوگوں کی تنقید پر واٹس ایپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر باضابطہ ردعمل جاری کرتے ہوئے لوگوں کے خدشات کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔

واٹس ایپ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا 'ہم کچھ افواہوں پر بات کرنے کے ساتھ سو فیصد واضح کرنا چاہتے ہیں کہ آپ کے نجی پیغامات کو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن سے محفوظ رکھیں گے'۔

ایک اور ٹوئٹ میں لکھا گیا کہ ہماری پرائیویسی پالیسی اپ ڈیٹ سے دوستوں یا گھروالوں کے لیے آپ کے پیغامات کی پرائیویسی متاثر نہیں ہوگی۔

واٹس ایپ کی جانب سے صارفین کی معلومات کی ایک فہرست بھی جاری کی گئی، جو اس کے مطابق فیس بک سے شیئر نہیں ہوگی۔

اس فہرست کے مطابق :

1۔ واٹس ایپ اور فیس بک صارف کے نجی پیغامات کو دیکھا نہیں جائے گا اور نہ ہی کالز سن سکیں گے۔

2۔ واٹس ایپ اور فیس بک آپ کی شیئر لوکیشن کو دیکھنے سے قاصر ہوں گے۔

3۔ واٹس ایپ کی جانب سے صارفین کے کانٹیکٹس کو فیس بک سے شیئر نہیں کیا جائے گا۔

4۔ واٹس ایپ گروپس بدستور پرائیویٹ ہی رہیں گے۔

5۔ آپ اپنے میسج ایک مخصوص وقت پر ڈیلیٹ کرنے کے آپشن کو استعمال کرسکیں گے۔

6۔ آپ اپنے ڈیٹا کو ڈاؤن لوڈ کرسکیں گے۔

7۔ واٹس ایپ ہر ایک کے مسیجنگ یا کالنگ کی log کو محفوظ نہیں کرتی۔

واٹس ایپ کے ایف اے کیو پیج پر کمپنی نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ اپ ڈیٹ ایپ میں کسی بزنس کے میسجنگ سے متعلق ہے۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ جب آپ اجازت دیتے ہیں تو ہم صرف آپ کے ایڈریس بک میں موجود فون نمبروں تک رسائی حاصل کرتے ہیں تاکہ میسجنگ کو فاسٹ اور قابل اعتبار بناسکیں مگر ان کانٹیکٹ لسٹس کو فیس بک کی دیگر ایپس سے شیئر نہیں کیا جاتا۔

واٹس ایپ کے مطابق ہم واٹس ایپ گروپس کے ڈیٹا کو فیس بک کے ساتھ اشتہارات کے لیے شیئر نہیں کرتے، یہ چیٹس اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ہیں اور ہم اس کا مواد نہیں دیکھ سکتے۔

خیال رہے کہ اگر آپ واٹس ایپ کو روزانہ استعمال کرتے ہیں تو ہوسکتا ہے کہ اب تک واٹس ایپ کی نئی پالیسی کا نوٹیفکیشن مل چکا ہو، جس کو 8 فروری تک اس صورت میں قبول کرنا ہی ہوگا، اگر آپ واٹس ایپ اکاؤنٹ کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

نئی پرائیویسی پالیسی پر تنقید کے بعد واٹس ایپ سربراہ کی وضاحت

ترکی میں واٹس ایپ کی نئی پالیسی معطل، کمپنی کے خلاف تحقیقات شروع

کیا آپ جانتے ہیں واٹس ایپ برسوں سے آپ کا ڈیٹا فیس بک سے شیئر کررہی ہے؟