مگر ایک نئی رپورٹ میں اس فیچر کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
واٹس ایپ کی اپ ڈیٹس پر نظر رکھنے والی سائٹ WABetaInfo کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کی زیرملکیت میسجنگ اپلیکشن کی جانب سے آزمائش کی جارہی ہے کہ اس فیچر کو ٹرن آن کرنے پر کالز کو کس طرح کونفیگیر کیا جاسکے گا۔
رپورٹ کے مطابق دسمبر سے واٹس ایپ کی جانب سے جانچا جارہا ہے کہ مختلف ڈیوائسز میں ایک ہی اکاؤنٹ پر کالز کا فیچر کس طرح کام کرے گا۔
اس سے عندیہ ملتا ہے کہ کمپنی اس فیچر کو جلد متعارف کرانے کے لیے سنجیدہ ہے اور بہت جلد صارفین کے لیے اسے پیش کیا جاسکتا ہے۔
تاہم ابھی اس کی دستیابی کی تاریخ کے حوالے سے کچھ کہنا مشکل ہے۔
متعدد ڈیوائسز کی سپورٹ کے فیچر کے بارے میں سب سے پہلے گزشتہ سال جولائی میں خبر سامنے آئی تھی اور WABetainfo نے اس وقت بتایا تھا کہ واٹس ایپ کی جانب سے ایک نئے پلیٹ فارم (یونیورسل ونڈوز پلیٹ فارم)کی تشکیل پر کام کیا جارہا ہے جو ایک اکاﺅنٹ کو بیک وقت کئی ڈیوائسز پر لاگ ان ہونے میں مدد دے گا۔
اس سے قبل جو رپورٹس سامنے آئی تھی ان کے مطابق ملٹی ڈٰوائس سپورٹ کے دوران مین ڈیوائس کو واٹس ایپ ویب کی طرح متحرک انٹرنیٹ کنکشن کی ضرورت بھی نہیں ہوگی۔
آسان الفاظ میں اگر فون آپ کے پاس موجود نہ ہو تو بھی واٹس ایپ اکاؤنٹ کو ویب یا دیگر ڈیوائسز میں استعمال کرنا ممکن ہوگا بالکل فیس بک میسنجر کی طرح۔
اس فیچر کو لنکڈ ڈیوائسز کا نام دیا جائے گا اور واٹس ایپ کی جانب سے ملٹی ڈیوائس سپورٹ کے لیے ڈیسک ٹاپ ورژن کا نیا یوزر انٹرفیس بھی متعارف کرایا جائے گا۔
ایپ میں یہ فیچر صارف اپنے واٹس ایپ اکاؤنٹ کو نئی ڈیوائس سے منسلک کرسکیں گے جبکہ لنکڈ ڈیوائسز کی فہرست بھی دیکھ سکیں گے۔
جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ فی الحال اس کی آزمائش اینڈرائیڈ کے بیٹا ورژن میں ہورہی ہے مگر آئی او ایس میں اسے پیش نہیں کیا گیا۔
بیٹا ورژن میں فیچر کی آزمائش کے بعد اسے متعدد تبدیلیوں کے ساتھ عام صارفین کے لیے جاری کیے جانے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ اس وقت صارف صرف ایک موبائل فون میں لاگ ان ہوسکتا ہے اور کمپیوٹر ویب براؤز پر ویب ورژن پر استعمال کرسکتا ہے مگر اس کے لیے موبائل ڈیوائس کا قریب ہونا ضروری ہے۔
اگر صارف کسی دوسرے فون میں اپنا اکاؤنٹ استعمال کرنا چاہے تو نئے سرے سے سائن ان کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔