یہ نیا فیچر ایک ٹوئٹر صارف نے دیکھا اور بعد میں فیس بک نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فی الحال اس کی آزمائش محدود پیمانے پر کی جارہی ہے۔
ویسے تو کچھ عرصے سے صارفین انسٹگرام اسٹوریز کو فیس بک پر کراس پوسٹ کرسکتے ہیں مگر یہ نیا فیچر کچھ مختلف انداز سے کام کرتا ہے۔
اس تبدیلی کے بعد انسٹاگرام صارفین اپنی اسٹوریز فالورز کے لیے فیس بک میں بھی دیکھنے کے قابل بناسکیں گے۔
مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ دونوں نے اس فیچر کا انتخاب کیا ہو، جبکہ اپنے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس اکٹھے لنک کیے ہوئے ہوں۔
کمپنی کے مطابق فیس بک پر ایسے افراد جو آپ کو انسٹاگرام پر فالو نہیں کررہے ہوں گے وہ انسٹاگرام اسٹوری بھی نہیں دیکھ سکیں گے، جبکہ اسٹوری ویوز اور ریپلایئز انسٹاگرام پر نظر آئیں گے۔
آسان الفاظ میں ایسے فیس بک فرینڈز جو آپ کو انسٹاگرام پر فالو کررہے ہوں گے وہ فیس بک ایپ سے نکلے بغیر آپ کی انسٹاگرام اور فیس بک اسٹوری دیکھ سکیں گے۔
خیاال رہے کہ فیس بک کی جانب سے تمام میسجنگ ایپس کو اکٹھا کرنے پر کام کیا جارہا ہے اور یہ نیا فیچر ممکنہ طور پر اسی کا حصہ ہے۔
اس منصوبے کا مقصد میسنجر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے صارفین کو ایک دوسرے کو پیغامات بھیجنے کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
فیس بک کی جانب سے ایسا انفراسٹرکچر تیار کیا جارہا ہے تاکہ کسی بھی ایک ایپ کے صارف دیگر فیس بک ایپس استعمال کرنے والوں سے جڑ سکیں۔
فیس بک کے بانی مارک کربرگ کا کہنا ہے کہ وہ اس نظام کو اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ بنانا چاہتے ہیں۔
اس سے قبل اگست میں فیس بک نے انسٹاگرام اور میسنجر میں چیٹ سسٹمز کو اکٹھا کرنے کی جانب اہم پیشرفت کی تھی۔
اگست کے وسط میں کچھ صارفین کی انسٹاگرام کی موبائل ایپ پر ایک پوپ اپ اپ ڈیٹ اسکرین نمودار ہوئی تھی۔
اس اسکرین میں لکھا تھا 'یہ انسٹاگرام پر پیغامات کا نیا ذریعہ ہے جس کے لیے فیچرز بشمول چیٹ کا نیا رنگارنگ انداز، زیادہ ایموجی ری ایکشنز، سوائپ ٹو ریپلائی اور فیس بک استعمال کرنے والے دوستوں سے چیٹ شامل ہیں'۔
ایک بار اپ ڈیٹ پر کلک کرنے پر انسٹاگرام میں دائیں جانب اوپر موجود ڈائریکٹ میسج کا آئیکون فیس بک میسنجر لوگو سے بدل جاتا ہے۔
اسی طرح انسٹاگرام پر چیٹس پہلے کے مقابلے میں زیادہ رنگارنگ ہوجائیں گی کیونکہ اسکرول کے دوران لوگوں کے پیغامات بلیو اور پرپل رنگوں میں نظر آئیں گے۔
اسی طرح جولائی میں فیس بک میسنجر کے بیٹا ورژن میں واٹس ایپ ریفرنسز نظر آئے تھے۔
واٹس ایپ کی اپ ڈیٹس پر نظر رکھنے والی سائٹ WABetaInfo کے مطابق ریورس انجنیئر @Alex193a نے فیس بک میسنجر کے نئے ورژن میں یہ شواہد دریافت کیے۔
دونوں میسجنگ ایپس میں واضح فرق یہ ہے کہ واٹس ایپ میں چیٹ ڈیوائس میں محفوظ ہوتی ہے اور اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن سے لیس ہے جبکہ اشتہارات بھی نہیں ہوتے۔
یہی وجہ ہے کہ فی الحال واٹس ایپ کا اکاؤنٹ اس وقت صرف ایک ہی ڈیوائس پر استعمال ہوسکتا ہے۔
ابھی فیس بک میسنجر میں جو حوالے نظر آرہے ہیں وہ میسجز اور سروسز کے انتظام سے متعلق ہیں۔
اس کے علاوہ دیگر عناصر کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جو فیس بک میسنجر کو واٹس ایپ صارفین جیسے بلاک کرنا، پش نوٹیفکیشن فرام واٹس ایپ اور چیٹ کرنے والی کی تفصیلات سمجھنے میں مدد دیں گے۔
میسج کے مواد کو فیس بک سرورز سے شیئر نہیں کیا جائے گا اور میسنجر اور واٹس ایپ کے درمیان کراس چیٹ کے لیے میسنجر میں نئے پروٹوکول کو متعارف کرانے کی ضرورت ہوگی۔