کھیل

پہلا ٹیسٹ: پاکستان کے دو وکٹوں پر 139 رنز، بابر کی شاندار نصف سنچری

بابر اعظم شاندار نصف سنچری مکمل کرتے ہوئے 69 رنز جبکہ شان مسعود 46 بنا کر ناٹ آؤٹ ہیں۔

انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں پاکستان نے بابر اعظم کی شاندار نصف سنچری کی بدولت 2 وکٹوں کے نقصان پر 139 رنز بنا لیے۔

پاکستان نے ٹاس جیت کر اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز عابد علی اور شان مسعود نے محتاط انداز اپنایا اور ابتدائی اوورز میں انگلش باؤلرز کا امتحان لیتے ہوئے انہیں وکٹ سے محروم رکھا۔

تاہم 16ویں اوور کی پہلی گیند پر جوفرا آرچر نے عابد علی کی وکٹیں بکھیر دیں جنہوں نے آؤٹ ہونے سے قبل 16رنز بنائے۔

ابھی قومی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ کپتان اظہر علی کھاتا کھولے بغیر ہی کرس ووکس کی گیند پر وکٹوں کے سامنے پیر لانے کے جرم میں آؤٹ قرار پائے۔

43 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد شان مسعود کا ساتھ دینے بابر اعظم آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھایا۔

یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کیلئے 16رکنی قومی ٹیم کا اعلان

تاہم بارش کے باعث امپائرز نے چائے کا وقفہ جلدی کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ تیسرے اور آخری سیشن کا آغاز بھی تاخیر سے ہوا۔

تیسرے سیشن بھی ابھی صرف 7.5 اوورز ہی ہوئے تھے کہ امپائرز نے خراب روشنی کے باعث کھیل جلدی ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

یوں پہلے ٹیسٹ کے پہلے روز صرف 49 اوورز کا کھیل ہی ممکن ہوسکا جس میں پاکستان نے دو وکٹوں کے نقصان پر 139 رنز بنائے۔

بابر اعظم شاندار نصف سنچری مکمل کرتے ہوئے 69 رنز جبکہ شان مسعود 46 بنا کر ناٹ آؤٹ ہیں اور دونوں کے درمیان 96 رنز کی شراکت قائم ہوچکی ہے۔

اس سے قبل قومی ٹیم کے کپتان اظہر علی نے انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں ٹاس کا سکا اپنے حق میں پلٹتے دیکھ کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔

اظہر علی نے کہا کہ ہم دو اسپنرز اور تین فاسٹ باؤلرز کے ساتھ میدان میں اتر رہے ہیں، شاداب خان کو بحیثیت آل راؤنڈ کھلا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: اچھی کرکٹ کھیلی تو ہمارے لیے بہتر موقع ہے، مصباح

انہوں نے کہا کہ ہم نے سیریز کے لیے اچھی تیاری کی ہے، ہم سہولیات کی فراہمی پر انگلش کرکٹ کے شکر گزار ہیں اور سیریز میں اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز جیتنے والی ٹیم کو برقرار رکھتے ہوئے کوئی تبدیلی نہیں کی۔

انگلینڈ کے کپتان جو روٹ نے کہا کہ بین اسٹوکس مکمل فٹ نہیں ہیں اور انہیں کھلانا بڑا رسک ہے لیکن ان کے رنز ہمارے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں اور وہ ڈریسنگ روم کا اہم حصہ ہیں۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔

پاکستان: اظہر علی(کپتان)، شان مسعود، عابد علی، اسد شفیق، بابر اعظم، محمد رضوان، شاداب خان، یاسر شاہ، محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ۔

انگلینڈ: جو روٹ(کپتان)، ڈوم سبلی، رورے برنز، بین اسٹوکس، اولی پوپ، جوز بٹلر، کرس ووکس، ڈوم بیس، اسٹورٹ براڈ، جوفرا آرچر اور جیمز اینڈرسن۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا کی دیگر چیزوں کی طرح کھیلوں کی سرگرمیاں بھی تقریباً پانچ ماہ تک معطل رہیں اور کرکٹ کے میدان بھی سونے پڑے رہے۔

تاہم ویسٹ انڈیز نے اپنی ٹیم انگلینڈ بھیجنے کی حامی بھری جس کے بعد کرکٹ کی سرگرمیاں بحال ہوئیں اور انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیاب تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلی گئی۔

پاکستان کی ٹیم بھی مارچ میں پاکستان سپر لیگ کے التوا کے بعد سے کوئی سیریز نہ کھیل سکی لیکن انگلینڈ نے دورے کے لیے گرین سگنل دے کر پاکستان کی سیریز کی سرگرمیاں بحال کیں اور قومی ٹیم اب انگلینڈ میں تین ٹیسٹ اور ٹی20 میچوں کی سیریز کھیلے گی۔