سائنس و ٹیکنالوجی

وہ عام غلطیاں جو اسمارٹ فونز کی زندگی مختصر کردیں

اکثر افراد چند ایسی غلطیاں کرتے ہیں جو بظاہر نقصان دہ نہیں ہوتیں مگر اسمارٹ فونز کی زندگی مختصر کرنے کا باعث بن جاتی ہیں۔

اسمارٹ فونز کا استعمال تو اب عام ہوتا جارہا ہے اور بیشتر افراد کے پاس مختلف کمپنیوں کی یہ ڈیوائسز موجود ہیں۔

مگر کیا آپ کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسمارٹ فونز کی زندگی ایک یا 2 سال سے زیادہ نہیں ہوتی جس کے بعد متعدد مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

درحقیقت اکثر افراد چند ایسی غلطیاں کرتے ہیں جو بظاہر نقصان دہ نہیں ہوتیں مگر اسمارٹ فونز کی زندگی مختصر کرنے کا باعث بن جاتی ہیں۔

اور یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ نیا فون سستا نہیں ہوتا تو اس لیے ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے کہ جب تک ممکن ہو اسے استعمال کیا جائے، اگر آپ کی بھی خواہش ہے کہ تو ان غلطیوں سے بچیں جو فونز کی زندگی کے لیے تباہ کن ہوتی ہیں۔

نوٹیفکیشنز کے لیے وائبریشن کو ترجیح دینا

آپ کا فون، دیگر کسی ٹول یا ڈیوائس کی طرح عمر گزارتا ہے اور زیادہ استعمال پر اس کی افادیت کم ہونے لگتی ہے۔

ماہرین کے مطابق کچھ فیچرز جیسے وائبریٹنگ نوٹیفکیشنز کے نتیجے میں فون کے لیے کام کرنا مشکل ہوتا ہے، کیونکہ اس کے نتیجے میں فون کو غیر ضروری کاموں کے لیے بھی مکمل گنجائش کے ساتھ کام کرنا پڑتا ہے۔ انسانوں کی طرح ایک فون کو بھی کچھ آرام کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اسکے افعال متاثر نہ ہوں۔

ان ایپس کو فون میں رکھنا جن کو استعمال نہیں کرتے

آئی فون ہو یا کوئی اینڈرائیڈ ڈیوائس، ایسی ایپس جن کو استعمال نہیں کیا جاتا ہے وہ بیٹری لائف کو چوستی ہیں، مثال کے طور پر آپ ایک ایپ کو صرف ایک بار اوپن کرتے ہیں اور پھر اسے کبھی دوبارہ استعمال نہیں کرتے، تو یہ ایپ ممکنہ طور پر پس منظر میں کام کرتی رہتی ہے۔

ایسی ایپس جن کو استعمال نہیں کرتے تو بہتر ہے کہ ان کو ڈیلیٹ کردیں جس سے نہ صرف بیٹری لائف بڑھ جائے گی بلکہ قیمتی اسپیس بھی حاصل ہوسکے گا۔

غیر ضروری پرمیشن کی اجازت دینا

رائیڈ شیئرنگ ایپس کو آپ کو پک کرنے کے لیے لوکیشن کی ضرورت ہوتی ہے مگر دیگر ایپس کو اس پرمیشن کی ایسی کیوں خاص ضرورت نہیں ہوتی، تو ایسی ایپس کو دیکھیں جن کو ایسی پرمیشنز دی جاتی ہیں اور غیرضروری پرمیشنز سے انکار کریں۔

بیٹری کو چوسنے والی ایپس

کچھ ایپس ایسی ہوتی ہیں جو بیٹری کو بہت جلد ختم کرتی ہیں جن میں اسنیپ چیٹ، گوگل میپس، نیٹ فلیکس اور فیس بک قابل ذکر ہیں۔

دی گارڈین کے مطابق صرف فیس بک ایپ کو اینڈرائیڈ سے ڈیلیٹ کرکے بیٹری لائف کو 20 فیصد بہتر بنایا جاسکتا ہے جبکہ فیس بک میسنجر ایپ سے بھی چھٹکارا پالیں تو دیگر ایپس کا لوڈ ٹائم 15 فیصد تیز ہوسکتا ہے۔

فیس بک خاص طور پر بیٹری لائف کو زیادہ تیزی سے ختم کرتی ہے کیونکہ اس کو استعمال نہ بھی کریں تو بھی یہ بیک گراؤنڈ میں کام کرتی رہتی ہے۔

بہت زیادہ برائٹ اسکرین

اب وہ دن ختم ہوگئے جب فون کی اسکرین بہت چھوٹی ہوتی تھی مگر آپ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ بڑی اسکرینیں فون بیٹری کی سب سے بڑی دشمن ہیں۔

اس لیے ضروری ہے کہ ڈسپلے مینیو میں اڈاپٹو برائٹنس کو ٹرن آن کردیں، جس سے فون کو اسکرین برائٹنس ماحول کے مطابق ایڈجسٹ کرنے میں مدد ملے گی۔

اپنے بستر یا تکیے کے نیچچے رکھنا

سوتے ہوئے فون کو تکیے کے نیچے رکھنا بھی اس کی زندگی کو مختصر کرسکتا ہے جس کی وجہ اس ڈیوائس میں پیدا ہونے والی حرارت ہے۔

اگر آپ کا فون چارج ہورہا ہو یا اس میں کوئی نقص ہو اگ لگنے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔

فون کو چارجنگ کیبل پر لگا چھوڑ دینا

اپنے فون کو بیٹری فل ہونے پر بھی چارجر سے نہ نکالنا اس کی بیٹری کو نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتا ہے، ایسا نہیں کہ فون میں پاور اوورلوڈ ہوجائے گی بلکہ حرارت بیٹری کو نقصان پہنچاسکتی ہے، خاص طور پر اگر آپ کی چارجنگ کیبل ناقص ہو۔

رات بھر چارجنگ

صبح اٹھنے پر مکمل چارج فون کا خیال بظاہر تو اچھا ہے مگر رات بھر کے لیے ڈیوائس کو چارجنگ کے لیے چھوڑنا طویل المعیاد بنیادوں پر نقصان دہ ہوتا ہے۔

جب فون سوفیصد چارج ہوجاتا ہے تو بھی ٹریکل چارج کا سلسلہ جاری رہتا ہے، یہ اضافی چارج بیٹری کو نان اسٹاپ کام کرنے پر مجبور کرتا ہے، بہتر تو یہ ہے کہ لیتھیم آئیون بیٹری کو مکمل چارج نہ کریں کیونکہ زیادہ والٹیج بیٹری پر دباؤ بڑھاتا ہے اور وقت کے ساتھ کارکردگی خراب ہوجاتی ہے۔

اسمارٹ فونز کی وہ ٹرکس جو بیشتر افراد نہیں جانتے

2020 میں اسمارٹ فونز میں کن تبدیلیوں کی توقع ہے؟

گوگل سرچ میں چھپی یہ خفیہ ٹرکس جانتے ہیں؟